بدھ، 8 اکتوبر، 2025

آفات کے دوران ​سماعت سے محروم افراد کے تحفظ کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی انتباہی نظام ’’سُنو‘‘ متعارف

کنیکٹ ہیئر اور یوفون 4G نے آفات کے دوران سماعت سے محروم افراد کے تحفظ کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی انتباہی نظام متعارف کرا دیا

اسلام آباد :  پاکستان میں ٹیکنالوجی کے ذریعے معذور افراد کی سماجی و معاشی شمولیت کے لیے کام کرنے والے معروف سماجی ادارے، کنیکٹ ہیئر (ConnectHear) نے آج یوفون 4G کے اشتراک سے دنیا کا اولین مصنوعی ذہانت پر مبنی بروقت انتباہی نظام، ''سُنو'' (SUNO) متعارف کرا دیا ہے، جوقدرتی آفات اور ہنگامی صورتحال کے دوران کم سماعت کے حامل یا سماعت سے محروم افراد کی زندگیاں بچانے کیلئے انہیں اشاروں کی زبان میں فوری انتباہی پیغامات بھیجے گا۔

'سُنو' نظام، جس کی تشکیل میں کنیکٹ ہیئر کو جی ایس ایم اے موبائل فار ہیومینیٹیرین انوویشن فنڈ کی مالی معاونت حاصل رہی، قدرتی آفات جیسے سیلاب اور زلزلے کے دوران سماعت سے محروم افراد کو بروقت انتباہی پیغامات بھیج کر ہنگامی حالات میں رابطے کے نظام میں موجود ایک اہم خلا کو پُر کرے گا۔ اس کے ذریعے اشاروں کی زبان میں بنائے گئے ویڈیو پیغامات یوفون کے واٹس ایپ بوٹ کے ذریعے فوری طور پر نشر کیے جائیں گے، تاکہ پاکستان بھر میں خطرے سے دوچار افراد تک یہ سروس بالکل مفت پہنچ سکے۔ کنیکٹ ہیئر جدید مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی کے ذریعے اشاروں کی زبان میں مواد تیار کرے گا، جبکہ یوفون کے مضبوط ملک گیر نیٹ ورک کے ذریعے ان پیغامات کی ترسیل کو ممکن بنایا جائے گا۔



صدر و گروپ سی ای او، پی ٹی سی ایل اور یوفون 4G، حاتم بامطرف نے پی ٹی سی ایل گروپ کے ''دل سے'' پلیٹ فارم کے تحت سماجی بھلائی کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، ''کنیکٹ ہیئر کے ساتھ ہمارا تعاون اس یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ حقیقی ڈیجیٹل شمولیت میں معاشرے کے کسی بھی فرد کو پیچھے نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ ہم اپنے پارٹنر کنیکٹ ہیئر کے ذریعے ٹیکنالوجی کو ایک اچھے مقصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں تاکہ معاشرے میں بامعنی تبدیلی لائی جا سکے۔''

کنیکٹ ہیئر کی شریک بانی، عظیمہ دھانجی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا، ''ہنگامی صورتحال میں رابطہ صرف اہم نہیں، بلکہ زندگی اور موت کا معاملہ ہوتا ہے۔ بہت عرصے سے سماعت سے محروم افراد کو، جن میں میرے والدین بھی شامل ہیں، ہنگامی صورتحال میں مددگار پیغامات تک رسائی نہیں تھی اور انہیں آفات کے دوران دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے ہم بالآخر اس صورتحال کو بدل رہے ہیں۔ آج 'سُنو' کا کامیاب تجربہ ثابت کرتا ہے کہ ایسی خدمات تک رسائی کوئی خاص عنایت نہیں بلکہ بقاء کے لیے ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے۔ ہم یوفون 4G کے شکر گزار ہیں جنہوں نے شراکت داری کے ذریعے اس وژن کو حقیقت میں بدلنے میں ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔''

 جی ایس ایم اے کے سربراہ برائے موبائل فار ہیومینیٹیرین انوویشن، کِمبرلی براؤن نے کہا، ''شمولیت کے فروغ پر مبنی جدت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے کہ موبائل ٹیکنالوجی وہاں حقیقی تبدیلی لائے، جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس کے تعاون سے قائم جی ایس ایم اے انوویشن فنڈ فار ہیومینیٹیرین چیلنجز کے ذریعے ہم کنیکٹ ہیئر کے مصنوعی ذہانت پر مبنی پلیٹ فارم کی تشکیل میں تعاون فراہم کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، جو پاکستان میں سماعت سے محروم برادریوں تک زندگی بچانے والی معلومات پہنچائے گا۔ ہمیں خوشی ہے کہ جی ایس ایم اے کا رکن موبائل نیٹ ورک آپریٹر، یوفون 4G اس شراکت داری کے ذریعے اپنی معاونت اور نیٹ ورک کے ساتھ اس سہولت کو قابلِ رسائی بنا رہا ہے۔ موبائل وائس سروسز اور کم بینڈوڈتھ ٹولز کے استعمال سے ترتیب دیا گیا یہ منصوبہ ثابت کرتا ہے کہ موبائل ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری میں حائل رکاوٹیں دور کر سکتی ہے، تاکہ وہ افراد جو ماضی میں ان مواصلاتی نظاموں سے محروم تھے، اب باخبر، بااختیار اور محفوظ رہیں۔''

اسلام آباد میں منعقدہ اس افتتاحی تقریب میں اس بات کا عملی مظاہرہ کیا گیا کہ ٹیکنالوجی اور سماجی جدت کس طرح مل کر بحران کے و قت اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ معاشرے کا کوئی بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے ۔ یہ تقریب پاکستان میں شمولیتی ٹیکنالوجی کے ایک نئے باب کا آغاز ہے، جہاں مصنوعی ذہانت پر مبنی انتباہی نظام ہر شہری کے تحفظ کے لیے مساوی خدمات کی فراہمی میں نئے معیارات قائم کر رہا ہے۔

موبی لنک بینک نے AMC-9کی تقریب میں ڈیجیٹل جدت ومالیاتی شمولیت پر 4 ایوارڈز جیت لئے


کراچی ; پاکستان کے صف اول کے ڈیجیٹل مائیکروفنانس بینک، موبی لنک بینک نے اپنی شاندار کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے نویں سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس (AMC-9) میں چار اہم ایوارڈز اپنے نام کر لئے ہیں۔ یہ اعزازات بینک کی طرف سے جدت، مالی شمولیت اور خواتین کی بااختیاری کے عزم کو تقویت دیتے ہیں۔

اس سال کی کانفرنس کا موضوع 'مائیکروفنانس کی نئی بیداری' تھا، جس میں موبی لنک بینک کو فعال قرض داروں (چھوٹے قرضے) کے لحاظ سے بہترین مائیکروفنانس بینک، ایم-والٹس (جاز کیش کے زیر تعاون) کے شعبے میں ٹاپ مائیکروفنانس بینک، جدت کے اعتبار سے ٹاپ مائیکروفنانس بینک، اور خواتین قرض داروں کے اعتبار سے لیڈنگ مائیکروفنانس بینک کے طور پر سراہا گیا۔ یہ تمام اعزازات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خواتین کی شمولیت، ڈیجیٹل طریقوں سے چھوٹے قرضوں کے ذریعے بینک ملک میں مائیکرو کریڈٹ سہولتوں کے فروغ، ڈیجیٹل مالی خدمات کے پھیلاؤ، صنفی مساوات کے فروغ اور بینکاری کے جدید رجحانات میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔

موبی لنک بینک کے چیئرمین عامر ابراہیم نے اس کامیابی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا، ''یہ ایوارڈز اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ حقیقی مالی شمولیت صرف رسائی تک محدود نہیں بلکہ اس سے معاشرے پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ موبی لنک بینک اور جاز کیش میں ہم ٹیکنالوجی کو انسانی ہمدردی کے ساتھ جوڑ کر لاکھوں پاکستانیوں بالخصوص خواتین کو باضابطہ انداز سے معیشت میں پُراعتماد شمولیت کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ یہ اعتراف ہمارے اس یقین کو مضبوط کرتا ہے کہ جب جدت کی قبولیت کے عمل میں خواتین کی شمولیت ہو تو پھر ترقی ناگزیر ہوجاتی ہے۔''



اس موقع پر موبی لنک بینک کے صدر اور سی ای او حارث محمود چوہدری نے کہا، " AMC-9کی تقریب میں چار ایوارڈز حاصل کرنا بلاشبہ موبی لنک بینک کے لیے قابل فخر ہے اور یہ ہمارے عزم کا اعتراف ہے کہ ہم مالی شمولیت، جدت اور خواتین کی بااختیاری کے لیے عملی قدم اٹھا رہے ہیں۔ ہم جاز کیش کے ذریعے روزانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد چھوٹے قرضے فراہم کر کے پسماندہ طبقات کے لوگوں میں عظمت، سہولت اور مواقع پیدا کررہے ہیں جس سے پاکستان کے سماجی و معاشی منظرنامہ مستحکم ہورہا ہے۔ کرونا کے ایام میں تعاون سے لیکر حالیہ سیلابوں کے دوران موبی لنک بینک ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑے ہو کر دیانت داری اور بامقصد انداز سے جامع ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں ''

پاکستان بھر میں مالی سہولتوں تک رسائی کے تصور کو نئی جہت دیتے ہوئے موبی لنک بینک اب تک 8.2 ملین سے زائد فعال چھوٹے قرضداروں کو خدمات فراہم کر چکا ہے اور قرضوں کی مجموعی فراہمی 45.9 ارب روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل فنانشل سروسز (ڈی ایف ایس) پلیٹ فارم، جاز کیش اس وقت 53.5ملین والٹ ہولڈرز کو خدمات فراہم کررہا ہے جن میں 33 فیصد اکاؤنٹس خواتین کے زیر استعمال ہیں۔ اس انڈسٹری میں اپنی نوعیت کی پہلی پیش رفت کے طور پر R23کور بینکنگ اپ گریڈ سے بینک کی ڈیجیٹل جدت اور بہترین عملی کارکردگی کا عزم مزید نمایاں ہوتا ہے۔

اے ایم سی-9 کانفرنس پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک (PMN) نےUNIDO-PAIDARکے اشتراک سے مشترکہ طور پر منعقد کی۔ کانفرنس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان(SBP)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(SECP)، ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)سمیت متعدد قومی و بین الاقوامی ماہرین اور جدت ساز اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

جدید ٹیکنالوجی، سہولت اور مالی شمولیت پر ازسرِنو توجہ کے ساتھ موبی لنک بینک اپنی بنیادی مشن پر کاربند ہے، جس میں ڈیجیٹل مالی شمولیت کو فروغ دینا، خواتین کو بااختیار بنانا، اور پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے مائیکروفنانس کے نئے راستے کھولنا شامل ہے۔

ہفتہ، 27 ستمبر، 2025

پاکستان عالمی حلال فیشن انڈسٹری میں اہم کردار ادا کرنے کو تیار: آئی سی سی ڈی کی جانب سے فیشن کانفرنس 2025 کا انعقاد

کراچی: اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ ڈویلپمنٹ نے کراچی میں اپنی حلال فیشن کانفرنس 2025 منعقد کی جس میں فیشن ماہرین، تجارتی اداروں، کاروباری مالکان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کیا گیا تاکہ پاکستان اور دنیا بھر میں حلال فیشن انڈسٹری کے بدلتے تقاضوں پر ایک پرجوش اور مؤثر مکالمہ کیا جا سکے۔

یہ کانفرنس فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) اور البرکہ بینک پاکستان کے اشتراک سے منعقد کی گئی جس میں پاکستان کے متنوع اور بھرپور ٹیکسٹائل ورثے کو اجاگر کیا گیا، جس میں کپڑا، ڈیزائن اور ثقافتی تنوع شامل ہیں تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ پاکستان کس طرح فیشن کے رجحانات کو متنوع بنا کر اور سورسنگ کو سب کے لیے قابل رسائی بنا کر عالمی ماڈیسٹ فیشن مارکیٹ کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

معزز جناب یوسف خلاوی، سیکریٹری جنرل آئی سی سی ڈی نے کہا"اقدار اور تجارت کے ملاپ پر حلال فیشن محض باحیا لباس تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک عالمی تحریک کی نمائندگی کرتا ہے جو ایمان اور ثقافت کو یکجا کرتی ہے، جدت کو فروغ دیتی ہے اور سرمایہ کاری اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے نئے مواقع پیدا کرتی ہے۔"

کانفرنس نے فیشن کے مباحثے کے چار اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی اخلاقی سورسنگ، پائیدار مصنوعات، شمولیتی ڈیزائنز اور تمام اسٹیک ہولڈرز، مارکیٹوں اور صارفین کے لیے ایمان پر مبنی نظام۔


جمعہ، 22 اگست، 2025

سونیر ی بینک اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ


معاہدے کے تحت فوری پراسیسنگ کے ساتھ آٹو فنانسنگ کی کم ترین شرح پر صارفین کو ایم جی کی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی

کراچی: سونیری بینک نے ایم جی موٹر ز پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت صارفین کو روائتی اور اسلامک فنانس سہولت کے تحت انڈسٹری میں سب سے زیادہ مسابقتی آٹو فنانسنگ پیکج فراہم کیا جائے گا۔

 
اس آفر کے تحت سونیری بینک صارفین کو ایک سالہ شرح کائبورپلس 2فیصد کے نرخ پر آٹو فنانسنگ کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس آفرمیں ٹریکر کے ساتھ 1.5فیصد انشورنس ریٹ، پراسیسنگ فیس میں 100فیصد چھوٹ اور سالانہ سیٹلمنٹ اوریکمشت ادائیگی پر بھی 100فیصد چھوٹ فراہم کی جارہی ہے۔
 


یہ آفر ایم جی ایچ ایس اور ایم جی ایچ ایس پلگ ان ہائبرڈ الیکٹریکل وہیکل (PHEV)سمیت منتخب ایم جی ماڈلز پر دستیاب ہے۔

 
ایم جی موٹرز پاکستان کے جنرل منیجر مارکیٹنگ ڈویژن سید آصف احمد نے کہاکہ سونیری بینک کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کیلئے پریمیم موبیلٹی کو قابلِ رسائی بنانے کے ہمارے وژن کو مزید تقویت فراہم کرتی ہے۔ صارفین اب ایم جی کی جدید ٹیکنالوجی اور ماحول دوست گاڑیوں سے مستفید ہونے کے ساتھ ساتھ شریعہ کے مطابق انڈسٹری کی سب سے کم فنانسنگ شرح کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ آفر جدّت آسان سہولت اور صارفین دوستی کا بہترین امتزاج ہے۔

جمعرات، 21 اگست، 2025

موبی لنک بینک کا نظام سسٹمز لمیٹڈ کے اشتراک سے ٹیمینوس کے جدید ورژن پر کامیابی سے منتقل


موبی لنک بینک نے اپنے بنیادی بینکنگ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے اپنے سسٹم کوٹیمینوسR17 ورژن سے کلاؤڈ نیٹو پلیٹ فارم ٹیمینوسR23 پر کامیابی سے اپ گریڈ کر لیا ہے۔

اسلام آباد، :  پاکستان کے صف اول کے ڈیجیٹل مائیکرو فنانس بینک، موبی لنک بینک نے اپنے بنیادی بینکنگ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے اپنے سسٹم کوٹیمینوسR17 ورژن سے کلاؤڈ نیٹو پلیٹ فارم ٹیمینوسR23 پر کامیابی سے اپ گریڈ کر لیا ہے۔ یہ پیش رفت بینک کی ٹیکنالوجی میں جدت، آپریشنل مہارت اور صارفین کے لیے ڈیجیٹل سہولیات بہتر بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کامیاب تبدیلی کو عالمی سطح پر بینکنگ کے شعبے میں ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے ٹمینوس(Temenos) اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے شعبے میں قائدانہ کردار کی حامل ٹیکنالوجی کمپنی سسٹمز لمیٹڈ کے اشتراک سے ممکن بنایا گیا ہے۔

نئے سسٹم کی بدولت بینکنگ آپریشنز کی کارکردگی، اس میں توسیع کی صلاحیت اور مضبوطی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ نیا آرکیٹیکچر نہ صرف جدید ڈیجیٹل فیچرز کا بآسانی امتزاج فراہم کرتا ہے بلکہ سیکیورٹی اور کمپلائنس کو بھی مزید بہتر بناتا ہے ۔ یہ سسٹم تیز تر لین دین اور ریئل ٹائم ریسپانس کے ذریعے صارفین کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق جدید بینکنگ کی سہولیات کے استعمال کو بھی یقینی بنائے گا۔

موبی لنک بینک کے صدر و سی ای او حارث محمود چوہدری نے کہا، ''یہ ایک نیا دور ہے۔ ٹیمینوس کی جدید کلاؤڈ نیٹو ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہم پاکستان میں اگلی نسل کی ڈیجیٹل بینکنگ کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ اب ہمارے صارفین زیادہ تیز، محفوظ اور رواں انداز سے بینکنگ خدمات حاصل کر سکیں گے، جبکہ ہم مالی شمولیت اور ڈیجیٹل جدت میں اپنی قیادت کو مزید مستحکم بنا رہے ہیں۔''



سسٹمز لمیٹڈ کی جنرل منیجر برائے بینکنگ و فنانشل سروسز، عمارہ مسعود نے کہا، ''ہمیں فخر ہے کہ ہم نے موبی لنک بینک کے بنیادی نظام کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور پی سی اے۔ او کے ای (OKE۔PCA) کو بروئے کار لا کر او سی آئی پر جدید ترین ٹیمینوس ٹرانزایکٹ (Temenos Transact) پر منتقل کیا ۔ ٹیمینوس ٹرانزیکٹ کا جدید ورژن ڈیجیٹل بینکنگ کی صلاحیتوں، کلاؤڈ، ڈیٹا، اے آئی اور سیکیورٹی کو یکجا کرتا ہے، جس سے بینک کو مزید مضبوطی اور جدت حاصل ہوئی ہے۔ اپنی گہری مہارت اور ریگولیٹری سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر ہم نے خطے میں بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل تبدیلیوں کے لیے ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔''

صارفین کے لیے اس اپ گریڈ کے بعد بینکنگ خدمات کا استعمال مزید سہل اور جدید ہوگیا ہے، یہ سسٹم ڈیجیٹل آن بورڈنگ اور ذاتی مالیاتی سہولتوں کا آسان امتزاج ہے۔ بیک اینڈ پر مزید سخت سیکیورٹی پروٹوکولز اور بہتر کمپلائنس صارفین کا اعتماد بڑھانے کے ساتھ ساتھ ریگولیٹری تقاضوں سے ہم آہنگی بھی فراہم کرتے ہیں۔

جاز کے سی ای او عامر ابراہیم نے کہا، ''موبی لنک بینک میں R23 کی بڑی تبدیلی پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے اگلے دور میں پیش رفت کی ایک نمایاں مثال ہے۔ عالمی معیار کی ٹیکنالوجی اور مالی شمولیت کے عزم کو یکجا کرکے ہم لاکھوں صارفین کے لئے تیز تر، محفوظ اور باسہولت بینکنگ خدمات پہنچا رہے ہیں۔ یہ محض سسٹم اپ گریڈ نہیں بلکہ ایک مربوط، کیش لیس اور شمولیتی معیشت کی جانب اہم قدم ہے۔''

ٹیمینوس کے R23 کا ماڈیولر اور اسکیل ایبل ڈیزائن بینک کو کم سے کم تعطل کے ساتھ نئی سہولتیں زیادہ جلدی متعارف کرانے کا موقع فراہم کرتا ہے، جبکہ بہتر ڈائیگناسٹکس اور بیک اینڈ ویژیبلیٹی تیزرفتاری سے مسائل کے حل اور سروس کی فراہمی کو آسان بناتی ہے۔ یہ نظام اندرونی سطح پر ورک فلو کو آسان، مینول پروسیسز کو کم اور مجموعی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے جدید مانیٹرنگ اور خودمختار سروس ماڈیولز نہ صرف دیکھ بھال کو مزید آسان بناتے ہیں بلکہ مسلسل مستعدی اور مستقبل کے تقاضوں کے مطابق جدت کو بھی یقینی بناتے ہیں۔

ٹیمینوس کے منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرقِ وسطیٰ و افریقہ، سنتوش راؤ نے کہا، ''ہمیں خوشی ہے کہ موبی لنک بینک نے یہ جرات مندانہ قدم اٹھایا۔ یہ اپ گریڈ محض ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئی تبدیلی ہی نہیں بلکہ جدید بینکاری کی جانب ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔ ٹیمینوس کے ساتھ موبی لنک جیسے ڈیجیٹل بینکس زیادہ تیز رفتاری سے جدت لا سکتے ہیں، سمجھ داری سے اپنی سروسز بڑھا سکتے ہیں اور صارفین کو شاندار تجربہ فراہم کر سکتے ہیں۔''

یہ پیش رفت موبی لنک بینک کے وژن کا مرکزی حصہ ہے، جس کے تحت وہ پاکستان میں ڈیجیٹل بینکنگ کو نئی شکل دے کر محفوظ، آسان اور سب کے لیے شمولیتی مالیاتی سہولتیں فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ 

بدھ، 20 اگست، 2025

ٹیٹرا پیک اور بھلے شاہ پیکجنگ کا اشتراک، استعمال شدہ کارٹن کی ری سائیکلنگ کو فروغ دینے کا فیصلہ

لاہور، ٹیٹرا پیک پاکستان لمیٹڈ اور بھلے شاہ پیکجنگ پرائیویٹ لمیٹڈ نے ملک میں استعمال شدہ مشروبات کے کارٹن کے ری سائیکلنگ کے عمل کو بہتر بنا کر تجارتی طور پر قابل عمل  بنانے کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔  

اس اشتراک کے تحت بھلے شاہ پیکجنگ اپنے موجودہ کلیکشن سنٹرزکے ذریعے استعمال شدہ کارٹن کو جمع کرنے کا نیٹ ورک بڑھانے کے ساتھ ساتھ نئے شراکت داروں کو بھی اس نظام کا حصہ بنائے گااور ڈیجیٹل ٹولز کی مدد سے اس نظام کو مزید مضبوط بنائے گا۔

معاہدے کا مقصد استعمال شدہ کارٹن کی زیادہ سے زیادہ کلیکشن، ٹرانسپورٹیشن اور ری سائیکلنگ کی سہولت کو بڑھانا ہے۔ اس کے لیے ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں اور کباڑیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا تاکہ شفافیت اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔ مزید یہ کہ ٹیٹرا پیک کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اصل وقت میں رپورٹنگ کی جائے گی، جس سے کارٹنز کو عام کچرے کے بجائے ایک قیمتی اور ٹریک ہونے والا اثاثہ بنایا جا سکے گا۔



تقریب میں ٹیٹرا پیک پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر اویس بن نسیم نے کہا:
''یہ معاہدہ پاکستان میں سرکلر اکانومی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ اس کے ذریعے ہم ری سائیکلنگ کے عمل کو ملک بھر میں بڑھائیں گے، درآمدی فائبر پر انحصار کم کریں گے اور ماحول کے ساتھ ساتھ کچرے کی ترسیل سے جڑے افراد کے لیے بھی مواقع پیدا کریں گے۔''

بھلے شاہ پیکجنگ کے سی ای او ناصر زمان نے کہا:
''ہم اس اہم اقدام میں ٹیٹرا پیک کے ساتھ شراکت داری کر کے خوش ہیں۔ استعمال شدہ کارٹن سے فائبر حاصل کر کے ہم مقامی طور پر ماحول دوست پیکجنگ تیار کر سکیں گے جس سے درآمدی خام مال پر انحصار کم ہوگا اور کچرا جمع کرنے والوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائیں گے۔''

اس منصوبے کے تحت بھلے شاہ پیکجنگ استعمال شدہ کارٹن سے فائبر نکال کر کاغذ پر مبنی پیکجنگ پروڈکٹس تیار کرے گی جیسے لائنر، فلٹنگ اور کرافٹ۔ اس طرح پرانے درآمدی کارٹن فائبر پر انحصار کم ہو گا۔یہ اقدام ماحول کے تحفظ، وسائل کے بہتر استعمال اور کمیونٹی کے لیے مثبت اثرات کی طرف ٹیٹرا پیک اور بھلے شاہ پیکجنگ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

بدھ، 13 اگست، 2025

پاکستانی کاروباری برادری کا قومی سمت پر اعتماد 4سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا: گیلپ سروے


کراچی: گیلپ پاکستان کے حالیہ بزنس کانفیڈنس سروے کے مطابق پاکستان کے کاروباری اداروں کاملک کی سمت کے بارے میں اعتماد 4سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ کاروباری اداروں کی ایک بڑی تعدادنے سابقہ حکومت کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہارکیاہے۔ ملک میں مہنگائی، بڑھتے ہوئے توانائی اخراجات اور کاروباری آپریشنز چلانے میں لوڈ شیڈنگ جیسی مشکلات کے باوجود کاروباری اعتماد میں بہتری آئی ہے۔

 

سروے کے نتائج کے مطابق ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اداروں کے رائے میں نمایاں بہتری آئی ہے اورملکی سمت کے کا سکور 2024کی آخری سہ ماہی سروے رپورٹ کے مقابلے میں ڈرامائی طورپر بہتر ہوکرمنفی 2فیصد ہوگیاہے۔ اگرچہ یہ سکور اب بھی منفی ہے لیکن 2021کی چوتھی سہ ماہی کے بعد اعتماد کی بلندترین سطح پر ہے۔



 

سروے کے مطابق کاروباری اعتماد میں اضافہ کاروباری اداروں کے نقطہ نظر سے سیاسی و اقتصادی غیر یقینی صورتحال میں بہتری کو ظاہر کرتاہے اورمعیشت کے بارے میں موجودہ حکومت کی صلاحیت میں مثبت تاثر رکھنے والے کاروباری اداروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

سروے کے مطابق46فیصد کاروباری اداروں نے  پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جبکہ ایک سال پہلے یہ شرح 24فیصد تھی۔

 

گزشتہ سروے کے مقابلے میں 6فیصد بہتری کے ساتھ سروے کے 61فیصد شرکاء نے موجودہ کاروباری آپریشنز کو اچھا یا بہت اچھا قراردیا ہے۔ خدمات اور تجارتی شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بحالی کی رفتار نسبتاًسست ہے۔

 

مستقبل کے بارے میں 61فیصد شرکاء پُر امید ہیں تاہم یہ اعتماد گزشتہ سروے کے مقابلے میں صرف ایک پوائنٹ بہتر ہوا ہے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ اگرچہ کاروباری اداروں کو حالات خراب ہونے کا خدشہ نہیں ہے لیکن بہتری کی رفتار بھی بہت سست ہے۔

 

کاروباری اداروں کو درپیش چیلنجز کے بارے میں سوال کے جواب میں شرکاء نے مہنگائی، توانائی اخراجات میں اضافہ اور ٹیکسز بدستوراہم مسائل قراردیا ہے۔سروے کے مطابق 28فیصد شرکاء نے مہنگائی، 18فیصد نے مہنگے یوٹیلٹی بلزاور 11فیصد نے ٹیکسز کو سب سے اہم مسئلہ بتایاہے۔ 47فیصد شرکاء نے لوڈشیڈنگ کی تصدیق کی ہے جوکہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھ کم ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ ملک کے کاروباری شعبے میں اسٹرکچرل چیلنجز اب بھی موجود ہیں۔

 

سروے میں قابلِ ذکر مثبت پہلو رشوت کی شکایات میں کمی ہے اور 2024کی آخری سہ ماہی کے 34فیصد شرکاء کے مقابلے میں صرف 15 فیصد شرکاء نے گزشتہ 6ماہ میں رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔ 20فیصد تاجروں، 13فیصد سروس سیکٹر اور 12فیصد مینوفیکچرنگ سیکٹرز کے شرکاء نے رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔

مجموعی طورپر سروے میں قومی سمت اور موجودہ کاورباری صورتحال پر کاروباری اداروں کے تاثرات میں بہتری آئی ہے تاہم مستقبل کے حوالے سے کاروباری اداروں کے اعتماد میں کمی آئی ہے اور مہنگائی، توانائی اخراجات میں اضافہ اور گورننس جیسے چیلنجز ملک کے کاروباری ماحول میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

 

گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلال اعجاز گیلانی نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ سروے ملک کے کاروباری اداروں کے اعتمادمیں محدود سطح پر بہتری کی طرف اشارہ ہے اور کاروباری اسٹیک ہولڈرز میں استحکام کی عکاسی ہے۔

 

بلال اعجاز گیلانی نے کہاسب سے نمایاں تبدیلی ملکی سمت بارے میں مثبت تاثر اورحکومتی معاشی پالیسیوں پراعتماد میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس رجحان کو برقرار رکھنے کاانحصار میکرواکنامک اصلاحات، پالیسیوں میں تسلسل اور ادارہ جاتی کارکردگی میں بہتری پر ہے۔

 

گیلپ پاکستان کی بزنس کانفیڈنس انڈیکس 2025کی دوسری سہ ماہی کے سروے کا انعقاد 23سے 27جولائی کے دوران مینوفیکچرنگ، خدمات اور تجارتی شعبوں میں پاکستان کے 524کاروباری اداروں کے درمیان کیا گیا تھا۔یہ سروے موجودہ کاروباری صورتحال، حکومت معاشی مینجمنٹ اور مستقبل قریب کے بارے میں کاروباری اداروں کی آراء کی عکاسی ہے۔

گیلپ کا بزنس کانفیڈنس انڈیکس دنیا بھر میں پالیسی سازوں کیلئے ایک اہم اشاریہ ہے جو کسی ملک کے کاروباری اداروں کی رائے جاننے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتاہے۔

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں