خیبرپختونخواہ سے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
خیبرپختونخواہ سے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ، 22 اکتوبر، 2016

کون کہتا کہ #خیبرپختونخوا میں تبدیلی نہیں آئی، تیل کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ کردیا گیا، 2018 میں کیا ہوگا؟ جانئے

پشاور ( آئی این پی) میں کروڈ آئل 2013میں 30,000 بیرل یومیہ تھا۔ اسوقت 54,000بیرل یومیہ ہے جبکہ 2018 میں 94000 بیرل یومیہ تک چلا جائے گا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ہدایت کی ہے کہ ایسے منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے جو صوبے کی مستقل آمدنی کا ذریعہ بنیں اس سے کل وقتی طور پر صوبے کی مالی حالت مستحکم ہو اور یہ مستقبل میں صوبے کی معاشی ترقی کیلئے مسلسل وسائل کا ذریعہ بنے ۔صوبہ مزید دوسروں کا محتاج نہیں رہ سکتا اسے ایک خود کار نظام کے تحت اپنے ترقیاتی اور فلاحی ایجنڈے کیلئے وسائل پیدا کرنے ہیں ہیں ۔  صوبے کے متعدد شعبوں میں قدرتی وسائل وافر مقدار میں ہیں، اُنہیں مستقبل کی حکمت عملی کا ذریعہ بنایا جائے۔ وسائل ہوں گے تو یہ صوبہ معاشی خود کفالت حاصل کر سکے گا۔



ہم نے صوبے کے معاشی بنیاد بنانی ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ صوبے کی سرمایہ کاری ایسے پراجیکٹس میں ہو جو صوبے کیلئے مستقل آمدنی کا ذریعہ ہو ں۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ بورڈ کے نویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے۔اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ، انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر
متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کے منفی رویے اور مفاد پرست سوچ نے پرائیویٹ سیکٹر کو ڈرا دیا تھا جس سے صوبے کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پچھلی حکومت نے صرف 53میگاواٹ کے حامل منصوبوں پر کام شروع کیا تھا مگر واویلا ایسے کر رہے ہیں جیسے وہ صوبے کو آسمان پر لے گئے ہوں۔حالانکہ انہوں نے صرف کام شروع کیا تھا اور نامکمل منصوبے ہمارے لئے چھوڑ گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت وسائل انسانی ترقی پر خرچ کر رہی ہے۔ مگر ساتھ ہی ان منصوبوں میں بھی سرمایہ لگائے گی جو صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرسکیں۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے لئے قابل عمل منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی تاکہ صوبے کے پا س منصوبوں کا اپنا سٹرکچر ہو جن سے نہ صرف لگایا گیا سرمایہ واپس آسکے بلکہ آمدنی کا ایک مستقل ذریعہ بھی ہوں اور صوبے کے مالی پوزیشن کو مستحکم کر سکیں۔ اس موقع پر اجلاس کو انرجی اینڈ پاور ڈویلپمنٹ فنڈ ترمیمی آرڈیننس 2016کے موجودہ سٹیٹس، بورڈ کے سابقہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد، پیڈو کے مالی امور اور دیگر اہم پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ علاوہ ازیں خیبر پختونخوا میں تیل اور گیس کی پوٹینشل سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ صوبے میں کروڈ آئل 2013میں 30000 بیرل یومیہ تھا۔ اسوقت54000 بیرل یومیہ ہے جبکہ 2018میں 94000 بیرل یومیہ تک چلا جائے گا۔ 

اسی طرح 2013میں گیس 330ملین کیوبک فیٹ یومیہ تھی جو اسوقت 475ملین کیوبک فیٹ یومیہ ہے جبکہ 2018میں 970ملین کیوبک فیٹ یومیہ ہو جائے گی۔ ایل پی جی 2013میں دس ٹن یومیہ تھی۔ اب یعنی 2016میں500ٹن یومیہ ہے جبکہ 2018میں1500ٹن یومیہ تک کی جا سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پیڈو بورڈ کی درخواست پر مطلوبہ فنڈز کے اجراء سمیت ایجنڈے میں شامل دیگر اہم امور کی منظوری دی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پیڈو ریگی للمہ میں اپنا صدر دفتر بنائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ان کی حکومت صوبے میں چھوٹے پن بجلی گھر بنا رہی ہے۔ 356چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر جاری ہے جن میں سے 100مکمل ہو چکے ہیں ان منصوبوں کی تکمیل سے ڈھائی ہزار میگاوات بجلی نیشنل گرڈ میں آجائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ مزید ایک ہزار چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ پرویز خٹک نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں پن بجلی کے جو منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ 

انہیں متعلقہ کمیٹی کے حوالے کرنے کیلئے اقدامات تیز کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو منصوبے انڈسٹریل سٹیٹ کے قریب ہیں ان کے ذریعے متعلقہ انڈسٹریل اسٹیٹس کو فعال کر سکتے ہیں۔جس طرح لوگ ملاکنڈ میں پلاٹ لے رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ملاکنڈ میں صنعت کاری کا مستقبل درخشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی صنعتی زونز میں گیس سے بجلی پیدا کرکے وہیں استعمال میں لائیں گے۔ 225میگا واٹ کے منصوبے صنعتی زونز کے احاطے میں ہی لگائیں گے جس سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہو گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرکے حکومت کے اس پلان کو کامیاب کیا جائے کیونکہ معاشی استحکام اور دیرپا ترقی کیلئے یہ ایک کل وقتی پلان ہے۔

پیر، 17 اکتوبر، 2016

پشاور میں 3 خواتین کوزندہ جلادیا گیا، لاشیں جھاڑیوں سے برآمد

پشاور (ویب  ڈیسک ) پشاور میں  3 خواتین کو غیرت کے نام پر زندہ جلا دیا گیا۔ جلی ہوئی لاشین  پشاور کے علاقے تہکال میں جھاڑیوں سے برآمد ہوئی ہیں ۔ مقامی ذائع ابلاغ  کے مطابق تہکال کے علاقے میں جھاڑیوں سے پولیس نے تین خواتین کی لاشیں برآمد کر لی گئیں ہیں جنہیں جلاکر قتل کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کا کے مطابق  تینوں لاشیں خواتین کی ہیں جنہیں ممکنہ طور پر غیرت کے نام پر جلایا گیا ہے جلائے جانے سے لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی ہیں کہ انکی شناخت کرنا ممکن نہیں ۔ پولیس کے مطابق لاشوں کے انگوٹھوں پر لگی نیل پالش سے معلوم ہوتا ہے کہ لاشیں خواتین کی ہیں لاشوں کو  مردہ خانے منتقل کردیا گیا ہے ۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آج علیٰ صبح انہوں نے جھاڑیوں میں آگ لگی دیکھی او ر صبح ہونے پر بدبو سے پتہ چلا کہ انسانی اعضاءکو جلایا جا رہا ہے جس پر انہوں نے جھاڑیوں کی تلاشی لی۔ تاہم واقعے کے بعد قریبی دیہاتوں میں اعلانات بھی کرائے گئے ہیں مگر کسی نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

جمعہ، 14 اکتوبر، 2016

چترال: خاتون نے زندگی دریائے چترال کے سپرد کردی

چترال (نامہ نگار)   چترال بونی کے علاقے چار ویلاندہ سے تعلق رکھنے والی مسماۃ  حواہ گل نے اپنی زندگی کا چراع دریا میں پھینک کر گل کردیا۔ حوا گل دختر سلطان رئیس  نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر دریائے چترال میں چھلانگ لگاکر زندگی کا خاتمہ کردیا۔ بعد ازاں ان کی نشان نکال کر ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔  30 سالہ خاتون طلاق شدہ تھی اور گھر والوں کے مطابق ذہنی توازن درست نہیں تھی۔  پولیس نے دفعہ 174 کے تحت واقعے کی تحقیقا ت  شروع کردی ہے۔  

پیر، 22 اگست، 2016

چترال سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی دیر میں قتل ، تین افراد کےخلاف مقدمہ درج

تیمر گرہ (نیوز ڈیسک) تیمرگرہ چترال کے علاقے ارندو سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی کو لوئر دیر کے کندارو پائیں میں قتل کردیا گیا ہے۔ کندارو پائیں بالم بٹ پولیس اسٹیشن کے حدود میں پڑتا ہے۔ واقعہ پیر کے روز پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صبیت اللہ اور اس کی زوجہ کا تعلق چترال کے علاقے ارندو سے تھا اور وہ کندارو پائیں میں رہائش پذیر تھے۔ رات کو سوتے ہوئے دونوں کو قتل کردیا گیا ہے۔ صبیت اللہ کی دو بیویاں ہیں، قتل کے بعد صبیت کی دوسری بیوی ایف آئی آر درج کرانے بالم بٹ تھانے اسٹیشن پہنچی اور تین افراد عبداللہ، یعقوب اور عارف کے خلاف مقدمہ درج کرایا، ان تینوں افراد کا تعلق بھی چترال کے علاقے ارندو سے بتایا جاتاہے۔

ہفتہ، 6 اگست، 2016

چترال میں سیکنڈایئر کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کرلی، سکول کے چوکیدار جنسی زیادتی کی کوشش کی تھی

چترال (ویب ڈیسک) چترال کے دور دراز علاقے لاسپور کے ہرچین سے تعلق رکھنے والی طاہرہ دختر شبیر احمد نے دنیا کو بتا دیا کہ اس دنیا میں رہناہے تو عزت سے رہنا ہے ورنہ موت بہتر ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ بچی کو گورنمنٹ ہائی سکول کے ایک کلاس فور اسٹاف نے جنسی حبس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جس پر طالبہ طاہرہ نے مذکورہ درندے کے خلاف پولیس میں زیر دفعہ 506، 354 کے تحت پرچہ کٹوایا تھا اور مقدمہ مقامی عدالت میں چل رہا تھا۔ جیسا کہ روایت ہے کہ ہماری عدالتیں کس انداز میں فیصلے کرتی ہیں، عدالت نے مذکورہ طالبہ کو گواہ پیش کرنے کا کہا ۔۔۔۔ 

(ان عدالتوں کو کوئی یہ تو سمجھائے کہ کوئی شخص کسی بچی کو جنسی حبس کا نشانہ بناتا ہے تو وہ کسی کو گواہ بناکر یہ کام کرے گا، یا کیا وہ کسی کے سامنے یہ کام کرے گا۔۔ جب ایک بچی اپنی پوری زندگی اور عزت دائو پر لگاکر کسی کے خلاف مقدمہ کرتی ہے تو اس میں سچائی ضرور ہوتی ہے۔۔۔۔ ) 

ہمارے ذرائع کے مطابق سکول کا پرنسپل اور استاذ بدنامی کے خوف سے بچی کے کیس کو کمزور کیا اور کلاس فور ملازم کی طرفداری کی جس کی وجہ سے بچی کیس ہار گئی تھی۔ بچی کو جب عدالت نے گواہ پیش کرنے کا کہا، تو بے چاری گواہ کہاں سے لاکر پیش کرتی، عدالتی رویے سے دلبرداشتہ ہوکر انصاف نہ ملنے پر اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کرکے دنیا سے چلی جانے کو ترجیح دی، کیونکہ ایک لڑکی کے لئے یا تو ایسے معاملات پر مٹی ڈال دینا پڑتا ہے یا اگر معاملہ لوگوں کے سامنے آئے اور انصاف بھی نہ ملے تو کوئی بھی عزت دار لڑکی دنیا میں رہنا نہیں چاہے گی۔

لڑکی کی خود کشی کے بعد پولیس پہنچی، لاش کو بونی کے ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا۔

اتوار، 24 جولائی، 2016

خیبرپختونخواہ میں تبدیلی لانے میں ناکامی کا اعتراف، 90 دن کیا 5 سال میں بھی تبدیلی نہیں آسکتی : #پرویزخٹک کا اعتراف


پشاور (اردو وائس پاکستان نیوز ڈیسک 25 جولائی 2016) پرویز خٹک نے اعتراف کرلیا ہے کہ وہ صوبے میں تبدیلی کے جو دعوے اور عوام سے وعدے کئے تھے وہ پورے نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جو کام عمران خان 90 دنوں میں کرنےکا وعدہ کیا تھا وہ 5 سالوں میں بھی نہیں ہوسکتے۔

اتوار کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تحریک انصاف کے چیرمین چاہتے ہیں کہ سالوں کے کام دنوں میں ہوجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن کاموں کو 90 دن میں کرنے کا عمران خان نے وعدہ کیا تھا ان کے لئے تو 5 سال بھی ناکافی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت صوبے تمام اہداف حاصل نہ کرسکی کیونکہ کئی رکاوٹین ہیں۔ 

انہوں نے کہا ’’کہ کچھ لوگ اپنی غلطیاں تسلیم نہیں کرتے لیکن وہ ایسا کرنا پسند نہیں کرتے۔‘‘ 

تحریک انصاف متحد ہے اور ہم متحد ہوکر کام کریں گے۔ پارٹی کے اندر کوئی تقسیم نہیں، ہر پارٹی کے اندر گروپ بندیاں ہوتی ہیں اور یہ اندرونی معاملاہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران ایک ایسے لیڈر ہیں جو ٹھوس نتائج پر یقین رکھتے ہیں، اور دیئے گئے کام کو مقررہ وقت کے اندر تکمیل چاہتے ہیں۔


منگل، 19 جولائی، 2016

دیر کے بالائی علاقے ڈوگ درہ میں امن لشکر پر بم حملہ، 7 افراد ہلاک

دیر (نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع دیر کے بالائی علاقے ڈوک درہ میں طالبان مخالف امن لشکر کی گاڑی پر بم حملہ کیا گیا حملے میں میں کم از کم 7 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ پیر کی شام پیش آیا۔ دیر بالا کے علاقے ڈوگ درہ میں تھانہ شرینگل کی حدود میں گاڑی پر حملہ کیا گیا۔

شرینگل تھانہ کے اہلکار گل حمید کے مطابق امن لشکر کے افراد کسی جرگہ میں شرکت کر کے واپس آرہے تھے کہ ان کی پک آپ گاڑی کو سڑک کے کنارے ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دھماکے میں کم سے کم سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے بعد گاڑی نیچے جاکر گہری کھائی میں گرگئی پولیس گاڑی نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 

صاحبزادہ فصیع اللہ دیر بالا کے ضلعی ناظم کہا کہ مرنے والوں میں ڈوگ درہ امن لشکر کے رہنما اور ویلج کونسل چیئرمین ملک خان محمد بھی شامل ہیں۔


سوات میں مسکان کی ابھرتی آواز

کرٹیسی بی بی سی اردو

سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کی 15 سالہ مسکان عیدالاضحیٰ کے موقعے پر ریلیز ہونے والی پشتو فلم کے لیے گانے کی ریہرسل کر رہی ہیں۔

مسکان ساتویں جماعت کی طالبہ ہیں اور وہ اپنی خالہ غزالہ جاوید کی گائیکی سے بےحد متاثر ہیں۔

غزالہ جاوید پشتو زبان کی معروف گلوکارہ تھیں جنھیں ان کے شوہر نے پشاور میں گھریلو ناچاقی پر گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔

مسکان فیاض نے صحافی انور شاہ سے بات کرتے ہوئے بتایا ’میں نے سات سال کی عمر میں گلوکاری کے فن میں قدم رکھا کیونکہ میں اپنی خالہ کی گائیکی کو بے حد پسند کرتی تھی اور ان سے متاثر تھی۔ میں انھی کی طرح پشتو کی ایک عظیم گلوکارہ بننا چاہتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس فن کو اپنانے کی ایک اور وجہ خاندانی طور پر بھی اس سے وابستگی ہے۔ ہمارے خاندان کی زیادہ تر لڑکیاں اس فن سے منسلک ہیں۔‘

مسکان اب پشتو فلموں کے لیے بھی گانے گا رہی ہیں اور حال ہی میں ریلیز ہونے والی پشتو فلموں ’باز او شہباز‘ اور ’خیر دے یار نشہ کے دے‘ کے لیے بھی انھوں نےگیت گائے ہیں۔

ان کے بقول وہ عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی ایک پشتو فلم کے لیے بھی گیت گائیں گی۔


سوات میں طالبان کی شکست اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد موسیقی اس علاقے میں پھر سے جگہ بنانے لگی ہے

مسکان کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ ہارمونیم بھی خود بجاتی ہیں۔

مسکان کے والد فیاض کا کہنا ہے کہ ’عام بول چال میں مسکان کی زبان میں لکنت ہے لیکن یہ میری بیٹی کی خوش قسمتی ہے کہ گانے کے دوران ان کی زبان میں لکنت نہیں رہتی۔ انھیں اس حوالے سے کسی بھی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن میری خواہش ہے کہ ان کی بیٹی مزید پڑھے۔‘

مسکان اپنے فنی سفر کے حوالےسے مطمئن ہیں اور وہ ایک بڑی گلوکارہ بننے کا عزم رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ گلوکاری کے ساتھ ساتھ اپنا تعلیمی سفر بھی جاری رکھیں گی۔

سوات کے فنکاروں کا کہنا ہے کہ مسکان کے گائے ہوئے گیت نہ صرف مقامی سطح پر پسند کیے جا رہے ہیں بلکہ بیرون ممالک میں مقیم پشتون بھی اسے بےحد پسند کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ سوات میں طالبان کی شکست اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد موسیقی اس علاقے میں پھر سے جگہ بنانے لگی ہے۔

مینگورہ میں رقاصوں کا محلہ کہلانے والے بنڑ کی رونقیں بھی بحال ہو گئی ہیں اور موسیقی کی گونج نے اس خوف کو شکست دی ہے جس کے باعث اس محلے کے مکین اپنے گھر بار چھوڑ گئے تھے۔



پیر، 18 جولائی، 2016

چترال ؛ لواری ٹنل کے اطراف میں سیلاب، سامبو کنٹرکشن کمپنی کی 7 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، راستہ بند

پشاور/ چترال (اردو وائس پاکستان ، 18 جولائی  2016)    لواری ٹنل میں سیلابی نالے میں شدید طغیانی سے لواری ٹنل منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی سامبو کی 7 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں۔  کمپنی کے 5 گاڑیاں سیلابی پانی میں نظر آرہی ہیں جبکہ دیگر گاڑیاں ریلے میں لاپتہ ہوگئی ہیں۔ 

 بہہ جانے والی گاڑیوں میں چارجنگ مشین سمیت، 2 ڈبل کیبن ڈاٹسن، 2 ڈمپرز 2 پک اپ شامل ہیں۔ بارشوں کی وجہ  سے  لوری ٹنل کے قریب نالوں میں شدید سیلاب آیا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے  سینکڑوں مسافر اور مال بردار گاڑیاں زیارت کے مقام پر پھنسی ہوئی ہیں۔  چترال دیر راستہ مکمل طور پر بند ہوگیا ہے۔ چترال سکائوٹس، پولیس اہلکار اور مقامی افراد راستہ کھولنے اور بہہ جانے والی گاڑیاں نکالنےمیں مصروف ہیں۔



جمعرات، 14 جولائی، 2016

پشاور میں ٹیکسی ڈرائیوں نے مرد کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا ، ملزم گرفتار

پشاور( اردو وائس نیوز ڈیسک) پشاور کے علاقے پشتاخارا پولیس اسٹیشن کے حدود میں رنگ روڈ کے قریب ٹیکسی ڈرائیور نے نے مرد کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ شخص نے پشتخارا پولیس اسٹیشن میں ملز م کے خلاف ایف آئی آر درج کرلیا ہے۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس نے کارخانہ مارکیٹ کے لئے ٹیکسی بک کی تھی۔ ٹیکسی ڈرائیور نے رنگ روڑ پر ایک سی این جی اسٹیشن کے قریب ٹیکسی روکی اور اسے ٹیکسی سے زبردستی باہر نکالا اور قریب خالہ پلاٹ میں لے کر گیا اور اس کے ساتھ زنا کرڈالا۔ پولیس نے متاثرہ شخص کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا، جسے متاثرہ شخص نے پہچانا۔ ملزم کی شناخت منہاج کے نام سے ہوئی ملز کی عمر 40 سال اور لانڈی اخون کا رہائشی ہے۔

پولیس آفیشل نے بتایا یہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور متاثرہ شخص کو میڈیکل چیک اپ کےلئے بھیج دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کاخانو مارکیٹ کا رہائشی ہے۔

مقامی انگریزی اخبار کے مطابق پولیس نے پی پی سی کے سیکشن 377 کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور مقاملے کی تحقیقات کررہی ہے، پولیس کے مطابق متاثرہ شخص کی عمر 20 سال ہے اور اس ملزم کے بارے میں پولیس مکمل تفصیلات فراہم کی تھی جس کی بناء پر ملز جلد گرفتار ہوگیا۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں متاثرہ شخص نے ملز کی شناخت کی ، اور ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔


بدھ، 13 جولائی، 2016

پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے چترال میں سیلاب کی وارننگ جاری کردی

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)   ملک کے لئے آئندہ دو ہفتے اہم ہونگے ۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق محکمہ موسمیات نے چودہ اور انیس جولائی تک مالاکنڈ ریجن کے بیشتر علاقوں میں تیز ہواوں کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی کردی ہے۔ چترال میں گلیشئر پگھلنے  اور طوفانی بارشوں سے خطر ناک سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ  جانی نقصان سے بچنے کے لئے پہلے سے اقدامات کریں ۔  

چترال کچھ علاقوں یارخون، موڑکہو اور ارسون میں کچھ ہفتے قبل بھی طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچاہی دی تھی ، جس میں 100 گھروں کو نقصان پہنچا تھا ور 52 تک قیمتی جانیں ضائع ہوئیں  تھیں۔ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والوں میں سے تاحال 10افراد کی لاشیں نہیں مل سکیں ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب افغان حکام رواتی بے حسی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے دریائے چترال میں بہہ کر افغانستان پہنچنے والی لاشوں کی واپسی کے بدلے 30 ہزار فی لاش وصول کئے۔ جبکہ کچھ لاشیں 10 سے 20 ہزار کے عوض واپس کردیئے۔


منگل، 12 جولائی، 2016

خیبر پختونخواہ میں زمین نے اپنے اندر چھپا خزانہ اُگل دیا، بڑا مسئلہ حل ہوگیا ۔ تفصیل کے لئے پڑھیں

پشاور (ویب ڈیسک 12 جولائی 2016) وطن عزیز ہر قسم کی معدنیات و پٹرولیم سے مالامال ہے۔ کمی ہے تو مخلص، ایماندار حکمرانوں کی اور بہتر طرز حکمرانی کی۔ پاکستان آئل فیلڈزکمپنی نے خیبر پختونخواہ میں تیل و گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کر لیا ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اب ملک کسی طرح توانائی بحران سے نکل جائے گا۔ ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے پاکستان کے دوسرے ممالک سے رابطے ہو رہے ہیں، وہیں مقامی سطح پر بھی تیل و گیس کی تلاش کے لئے مختلف کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ پاکستان آئل فیلڈز کی جانب سے حال ہی میں جاری اعلامیہ کے مطابق کمپنی نے خیبر پختونخواہ میں تیل و گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کر لیا ہے۔ 

ابتدائی نتائج کے مطابق کنویں سے یومیہ 2 ہزار 836 بیرل تیل اور 19 اعشاریہ 26 مکعب فٹ گیس نکل رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق تیل و گیس کے اس نئے ذخیرے کی دریافت سے ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ضرور ملے گی۔ پاکستان ہائیڈل پاور پیدا کرنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے مگر حکومت کی ناقص حکمرانی کی وجہ سے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔


جمعرات، 16 جون، 2016

چترال کے کیلاش قبیلے اور مسلمان گروہ میں شدید جھڑپ، لڑکی سے زبردستی مذہب تبدیل کروایا گیا ہے۔ کیلاشیوں کا الزام



چترال/کیلاش (ٹائمز آف چترال مانیٹرنگ ڈیسک) چترال میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وادی کیلاش کے بمبوریت میں کیلاش قبیلے کی ایک لڑکی کی جانب سے مذہب کہا گیا کہ اس سے زبردستی مذہب تبدیل کرایا جارہا ہے ۔ جس پر کیلاشیوں اور مسلم کمیونٹی کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ 

جمعرات کو اسی تنازعے کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی ہے۔ جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی صحافی انور شاہ کے مطابق پولیس نے فریقین کو منتشر کرنے اور بڑے سانحے سے بچنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔ 

چترال کے ضلعی پولیس افسر آصف اقبال نے بی بی سی کو بتایا کہ گذشتہ روز ایک کیلاشی لڑکی نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے بعد میں ایک خاتون نے اس لڑکی کو دوبارہ کیلاشی مذہب اپنانے کے راضی کر لیا اور انھیں اپنے گھر میں رکھا۔ 

ڈی پی او کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔ ضلعی پولیس افسر کے مطابق پولیس نے لڑکی کو تحویل میں لیکر محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا ہے اور دونوں فریقوں کو چترال بلایا ہے تاکہ لڑکی کی مرضی معلوم کرکے مسئلے کو حل کیا جاسکے ۔ اُن کے مطابق اگر مسئلہ افہام و تفہیم سے حل نہیں ہوتا تو پھر دونوں فریقین کے خلاف ایف آئی ار درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔ 

کیلاش کے سماجی کارکن لوکی رحمت نے بتایا کہ 14 سالا لڑکی رینا نویں جماعت کی طالبہ ہیں اور وہ غلطی سے اسلام قبول کر کے مسلمان ہو گئی ہیں۔ انھوں نے کہا لڑکی اب اپنے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے اور دوبارہ اپنے مذہب کو اپنانا چاہتی ہے جس پر مسلم کمیونٹی مشتعل ہے۔ رحمت کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں مسلم برادری کی جانب سے تشدد سے کام لیا گیا ہو۔ 

خیال رہے کہ چترال پاکستان کا نسبتا محفوظ اور سیاحتی علاقہ ہے جبکہ یہاں آباد کیلاش قبائل کی منفرد ثقافت ہے اور انکی رسم و رواج مقامی مسلم ابادی سے یکسر مختلف ہے۔ یہ قبائل یہاں دو ہزار سال سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں۔ کچھ عرصہ قبل افغانستان سے طالبان سرحد عبور کرکے کیلاش آتے تھے اور کیلاشیوں کو زبردستی اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے تھے جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے سرحدی علاقوں میں حفاظتی چوکیاں قائم کردی ہے۔

جمعرات، 2 جون، 2016

اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں اچانک آنے والے طوفانی ہواوں اور بارش سے 30 سے زائد ہلاک


پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)    پشاور ، فاٹا سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں  اور اسلام آبا د میں گزشتہ شام کو اچانک آنے والی تیز آندھی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔ جگہ جگہ درخت جڑوں سمیت اکھڑ گئے، مکانات، دیواریں  اور چھیتیں گرگئیں۔ یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رات گئے تک جاری رہا ۔  تیز ہواوں اور بارشوں سے خواتین  اور بچوں سمیت  30 افراد جان بحق ہوگئے۔  اسلام آباد میں 11 افراد جان بحق اور 60 سے زخمی ہوگئے۔  راولپنڈی میں 19 افراد جان بحق جبکہ 122 سے زائد زخمی ہوگئے۔ 

تیز ہواوں کے باعث بے نظیر ایئر پر فلائیٹ آپریشن بند کردی گئی اور میٹرو سروس کو بھی معطل کردیا گیا۔ تیز ہواوں نے فاٹا  اور خیبر پختونخواہ میں بھی تباہی مچادی۔ جہاں 4 افراد بشمول 2 خواتین جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہلاکتیں نوشہرہ اور جمرود میں ہوئیں۔ چارسدہ میں ایک بچے کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔








تصاویر کرٹیسی: یاسر شیرازی

بدھ، 25 مئی، 2016

قیمتی جانوں کے ضیاع اور عوامی نمائندوں اورحکومتی غفلت کے خلاف ہزاروں لوگوں کا چترال بونی کے قریب احتجاجی مظاہرہ

چترال، بونی ( ابوالحسنین: اردو وائس آف پاکستان 25 مئی 2016) گزشتہ دنوں پل ٹوٹنے سے 5 قیمتی جانوں کے ضیاع کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے سڑک بلاک کرکے مقامی انتظامیہ کے خلاف نغرہ بازی کی۔ ہزاروں مظاہرین جونال کوچ کے مقام خاندان میں جمع ہوگئے اور سڑک بند کردی۔ جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیاں مظاہرے کے مقام کے دونوں جانب پھنس کر رہ گئیں۔ 

مظاہرین نے ضلعی ناظم، ڈپٹی کمشنر چترال، اے سی مستوج اور محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ لوگ اور محکمے سیلاب کے بعد چترال کی بحالی میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ سڑک کی مرمت اور پلوں کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ اور اب تک کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ اور اس سب کی ذمہ داری ان رہنمائوں اور اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ 

مشتعل مظاہرین نے پولیس کو بھی قریب آنے نہ دیا اور پولیس کو مجبوراً پیچھے ہٹنا پڑا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک ماہ کے اندر اندر تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور سڑکوں کی مرمت کروائی جائے ورنہ طویل المدت احتجاج کیا جائے گا۔ 


پیر، 23 مئی، 2016

بچوں کی معمولی لڑائی میں بڑے کود پڑے، فائرنگ سے 5 افراد جان بحق

نوشہرہ (ویب ڈیسک ) بچوں کی معمولی لڑائی خونی تصادم میں تبدیل ہوگیا۔ نوشہرہ میں بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے اوردونوں گروہوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے علاقے پبی چوکی، درب میں بچوں کی لڑائی پر 2 بھائیوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے، ہلاک ہونے والے افراد میں دو سگے بھائی، ایک بھائی کی بیوی اور دو بیٹے شامل ہیں، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کےلیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقع کی تفشیش شروع ہو گئی ہے ۔



منگل، 10 مئی، 2016

چترال کے زلزلہ متاثرین کا افغانستان کی جانب ہجرت ، صوبائی اور مرکزی حکومت بحالی کے لئے کچھ نہیں کررہیں

چترال (اردو وائس پاکستان 10 مئی 2016) خببر پختونخواہ کا سب سے بڑا ضلع، ضلع چترال صوبائی اورو فاقی حکومت کی بے حسی کے وجہ سے گونا گوں مسائل کا شکار ہے۔ اس جانب صوبائی حکومت تو آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے وہاں وفاق بھی سرد مہری کا مظاہرہ کررہی ہے۔ جولائی 2015 میں چترال میں آئے تباہ کن سیلابوں سے چترالی عوام نہیں نکل پائے تھے کہ 26 اکتوبر 2015 کو آنے والے بڑے زلزنے نے زخموں پر نمک چھڑک دی۔ جس کچھ سیلاب سے بچ گیا تھا اسے زلزلے نے تباہ و برباد کردیا۔ 

ایک وقت تھا کہ چترال کی مثال لوگ سوئزرلینڈ سے دیا کرتے تھے۔ چترال کی قدرتی خوبصورتی زبان زد عام ہوا کرتی تھی۔ نظر بد سیلابی کی تباہ کاریوں اور زلزلوں کی صورت میں چترال کی خوبصورتی کو مدھم کردیا۔ خوبصورتی پر دھول بٹھادی۔ جانی نقصان کے ساتھ ساتھ ناقابل تلافی مالی نقصان ہوا۔ سڑکیں، سکولز، پلیں، بجلی گھر، گھر شدید متاثر ہوئے۔ سیلاب سے تقریباً 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ لوگ کھلے آسمان تلے آگئے۔۔۔۔

سیلاب کے اثرات سے لوگ نکل نہ پائے تھے کہ اکتوبر 2015 میں زلزلہ آگیا۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ قیامت کا منظر سامنے آگیا۔ 7.6 کی شدت کے زلزلے نے سیلاب اور بارشوں سے متاثر گھروں کو زمین بوس کردیا۔ 19000 گھر تباہ ہوگئے۔ جس میں چرون اویر سمیت کئی دیہات شدید متاثر ہوئے۔ نتیجتاً 33 افراد اپنے پیاروں سے جدا ہوگئے۔ لوگ کھلے آسمان تلے این جی اوز کے دیئے گئے راشن پر خیموں سردیاں گزاریں۔ حکومت کی جانب سے نہ راشن اور نہ گھروں کی تعمیر کے لئے کوئی امداد ملی۔ 

حال ہی میں چترال، دروش کے 450 زلزلہ متاثرین فیملیز صوبائی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے گھروں کی تعمیر کے لئے امداد نہ ملنے پر احتجاج افغانسان ہجرت کرنے لگے تھے۔ جنہیں افغان سرحد پر چترال سکاوٹ نے روک لیا۔ حکومتوں اور مقامی لیڈرشپ سے مایوس عوام احتجاج پر مجبور ہیں۔ بحالی میں نہ مقامی ، صوبائی اور نہ وفاقی حکومت تعاون کررہی ہے۔

احتجاج کرنے والوں نے ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ سے معاہدہ سے انکار کردیا۔ مظاہرین کا درست موقف ہے ان کا کہنا ہے کہ ہم حیران ہیں کہ لوگ مزاکرات کس چیز کی کررہے ہیں۔ ہم متاثرین ہیں اور بحالی چاہتے ہیں۔ اور یہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ متاثرین کو بحال کرے۔ ہمارے گھر تباہ ہوگئے ہیں رہنے کو چھت نہیں۔ اگر ہم اس ملک کے عوام نہیں تو ہمیں افغانستان جانے دیا جائے۔ ہم غریب لوگ ہیں ہمارے پاس اپنے وسائل نہیں کہ ہم اپنے تباہ حال گھر دوبارہ تعمیر کریں۔ 


خیبرپختونخوا کی خواتین پولیس کے بین الاقومی میڈیا پر چرچے: ویڈیو دیکھئے

خیبرپختونخوا کی خواتین پولیس کے بین الاقومی میڈیا پر چرچے: ویڈیو دیکھئے
ہم پولیس کی نوکری چھوڑنے کا سوچ رہے تھے ایسے میں نئی حکومت آئی اور۔۔۔ خیبرپختونخوا کی خواتین پولیس کے بین الاقومی میڈیا بھی چرچے، دیکھئے 





خیبرپختونخوا کی خواتین پولیس کے بین الاقومی... by myvoicetv

جمعرات، 5 مئی، 2016

ایبٹ آباد میں سترہ سالہ لڑکی کو زندہ جلانے کا حکم جرگے نے دیا تھا، ملزمان گرفتار

ایبٹ آباد / پشاور ( اُردُو وائس آف پاکستان 5 مئی 2016) ایبٹ آباد کے نواحی علاقے ڈونگا گلی ضلع ایبٹ آباد کے گاوں ماکول میں گاڑی کے اندر زندہ باندھ کر جلائے جانے والی عنبرین کے بیہمانہ قتل میں ملوث دس ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ عنبرین کو جرگہ نے زندہ جلانے کا حکم دیا تھا۔

سات روز بعد پولیس بڑی کوشش کرکے اندھے قتل کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخواہ پرویز خٹک اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی جانب سے لئے جانے والے نوٹسز کام آ گئے۔ وزیر اعظم نوازشریف نے بھی خبر پہ برہمی کا اظہار کیا تھا۔ وقوعہ کے 7 روز بعد پولیس نے دس ملزمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزمان میں جرگہ کے عمائدین بھی شامل ہیں۔

متعلقہ خبر: ایبٹ آباد میں نویں کلاس کی طالبہ کو گاڑی کی سیٹ پر باندھ زندہ جلادیا گیا، لاش دیکھ کر رونگٹھے کھڑے ہونگے

کچھ ماہ قبل عنبرین کی سہیلی صائمہ نامی لڑکی کو بھی ایک لڑکے سے محبت کے الزام میں قتل کیا گیا تھا، صائمہ کی لڑکے سے محبت کی معاونت کا الزام عنبرین پر ڈالا گیا تھا، چند روز قبل ماکول میں ہی جرگہ منعقد ہوا جس نے لڑکی کو زندہ جلانے کا حکم دے دیا تھا، جس پر سات روز قبل عمل در آمد کر دیا گیا، پندرہ سالہ عنبرین کو سوزوکی کے اندر پچھلی سیٹ کے ساتھ باندہ کر زندہ جلا دیا گیا تھا، اور مکاری کے ساتھے ملزمان جرم چھپانے کیلئے مذکورہ سوزوکی کے قریب کھڑی دوسری دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا تھا، ذرائع کے مطابق اس قتل میں مزید پانچ ملزمان ملوث ہیں جن کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔


منگل، 3 مئی، 2016

گولین گول، چترال میں 2 میگاواٹ پاور منصوبے کا 65 فیصدکام مکمل

چترال:   سرحد رورل سپورٹ پروگرام کی جانب سے سے گولین گول میں زیر تعمیر 2 میگا واٹ کا ہائیڈل پاور ہاوس تکیمل کے آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ منصوبے کا 65 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے۔ ابتدائی طور پر منصوبے کے لئے 280 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ منصوبے کی تکمیل سے چترال ٹاون میں بجلی کا بحران کسی حد تک حل ہوجائے گا۔

پروگرام منیجر طارق احمد نے کہا کہ پاور ہاوس چترال کے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائے گا اور چترال ٹاون کے 25 ہزار سے زائد افراد مستفید ہونگے۔

پاور ہاوس کے لئے تقریباً 1700 میٹرز طویل واٹر چینل تعمیر کیا جارہا ہے چینل کا 65 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے۔ پاور ہاوس کی عمارتوں اور دیگر تنصیبات کے لئے علاقے کے لوگوں نے 5 ہزار ایکڑ زمین عطیہ کیا ہے، امید ہے حکومت ان غریب لوگوں کے نقصان کی تلافی ملازمتیں اور مالی سپورٹ دیکر کریگی۔ (سورس ٹائمز آف چترال)


مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں