فیس بک لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
فیس بک لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 9 مارچ، 2021

واٹس ایپ صارفین کے لئے زبردست خبر، کمپنی نے ڈیسک ٹاپ کالنگ آپشن متعارف کروادی، اب کمپیوٹر سے ہی کال کریں

 واٹس ایپ  صارفین کے لئے زبردست خبر، کمپنی نے  ڈیسک ٹاپ کالنگ آپشن متعارف کروادی، اب کمپیوٹر سے ہی کال کریں




کراچی( ٹائمزآف چترال ٹیکنالوجی ڈیسک)    واٹس ایپ نے اعلان کیا ہے کہ اب واٹس ایپ کے ڈیسک ٹاپ ایپ پر نجی اور محفوظ ون ٹو ون آواز اور ویڈیو کال سہولت  دستیاب ہیں۔ واٹس ایپ کی آفیشل ویب سائٹ پر شائع ہونے والی  ایک بلاگ کے مطابق میں بتایا  گیا ہے کہ  "گذشتہ سال کے دوران ہم لوگوں میں واٹس ایپ پر ایک دوسرے کو کال کرنے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے ، اکثر طویل گفتگو کے لئے بھی ایپ کو استعمال کیا گیا ہے۔ نئے سال کے موقع پر ، ہم نے ایک ہی دن میں 1.4 بلین صوتی اور ویڈیو کالز کے ذریعہ کی جانے والی سب سے زیادہ کالوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ بہت سارے لوگ ابھی بھی اپنے پیاروں سے الگ ، اور کام کرنے کے نئے طریقوں کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے ، چاہتے ہیں کہ واٹس ایپ پر بات چیت ممکن ہوسکے ۔ہم چاہتے ہیں کہ آپ  زیادہ سے زیادہ ذاتی طور پر قریب تر محسوس کریں ، چاہے آپ دنیا میں کہیں بھی ہوں ہوں یا  جس ٹیکناجی کو آپ استعمال آپ کررہے ہوں۔ "

بڑی اسکرین پر  کام کے ساتھ ساتھ ساتھیوں اور عزیزوں کو جواب دینا آسان ہوجاتا ہے ، اپنے کنبے کو بڑے سکرین پر زیادہ واضح طور پر دیکھتے ہیں ، یا بات کرتے وقت کسی کمرے میں گھومنے کے لئے اپنے ہاتھ آزاد کرتے ہیں۔ ڈیسک ٹاپ کالنگ کو زیادہ کارآمد بنانے کے لئے  اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ یہ پورٹریٹ اور زمین کی تزئین سمیت دونوں کے لئے بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرتا ہے ، آپ کے کمپیوٹر اسکرین پر ایک مستعدی اسٹینڈ ون ونڈو میں نمودار ہوتا ہے ، اور ہمیشہ ٹاپ پر رہتا ہے لہذا صارفین براؤزر میں ویڈیو چیٹ کو کبھی نہیں کھوتے ہیں۔ کھلی کھڑکیوں کا ٹیب یا اسٹیک۔ واٹس ایپ پر صوتی اور ویڈیو کالیں خفیہ کردی ہیں ، لہذا واٹس ایپ ان کو نہیں سن سکتا یا نہیں دیکھ سکتا ہے ، چاہے آپ اپنے فون یا اپنے کمپیوٹر سے کال کریں۔ یہ خصوصیت واٹس ایپ ڈیسک ٹاپ ایپ پر ون ٹو ون کالوں کے ساتھ شروع ہورہی ہے تاکہ صارفین کو قابل اعتماد اور اعلی معیار کا تجربہ ملے۔ 

مستقبل میں گروپ وائس اور ویڈیو کالوں کو شامل کرنے کے لئے اس خصوصیت میں توسیع ہوگی۔ آپ یہاں ونڈوز پی سی اور میک پر ڈیسک  ورژن وٹس ایپ کو ڈاؤن لوڈ  کرسکتے ہیں اور اس کے بارے میں مزید جان سکتے    ہیں، ڈاؤن  لوڈ کرنے کے لئے درجہ ذیل لنک پرکلک کریں۔



ہفتہ، 13 جون، 2020

وزارت قومی صحت و خدمات فیس بک کے بلڈ ڈونیشنز فیچر سے خون کے رضاکارانہ عطیات میں اضافہ لے آیا

وزارت قومی صحت و خدمات فیس بک کے بلڈ ڈونیشنز فیچر سے خون کے رضاکارانہ عطیات میں اضافہ لے آیا



کراچی: 12 جنوری، 2020۔ دنیا بھر میں بذات خود کورونا وائرس سے بلکہ صحت سے متعلقہ دیگر امراض بالخصوص خون کی پائیدار طور پر فراہمی سے متعلقہ قابل انحصار والی بیماریوں کی وجہ سے لاکھوں افراد کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ وہ لوگ جن کی زندگی کا انحصار باقاعدگی سے انتقال خون پر منحصر ہے، اب وہ پریشان ہیں کیونکہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلنے سے رضاکارانہ خون کے عطیات کی صورتحال ابتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر وزارت قومی صحت و خدمات کے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام (ایس بی ٹی پی) نے لوگوں سے آگے بڑھ کر خون کے عطیات دینے اور ملک میں مزید پائیدار انداز خون کی فراہمی کیلئے اپیل کی ہے 

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا، "یہ عالمی وبا ہمارے لئے ایک یاد دہانی ہے کہ پاکستان میں اب پہلے کے مقابلے میں رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات زیادہ اہم ہیں۔ اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ فیس بک کے بلڈ ڈونیشن فیچر سے فائدہ اٹھایا جائے جس میں لوگ بلڈ ڈونر کے طور پر باآسانی اپنا اندراج کراسکتے ہیں اور دیگر لوگوں کو بھی اندراج کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔ ایک چھوٹے اقدام سے ہم خون بحفاظت اور مستحکم انداز سے فراہم کرکے انکی ضروریات پوری کرسکیں گے اور پاکستان بھر میں بے شمار افراد اور گھرانوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوسکیں گے۔ "

فیس بک نے اپنا بلڈ ڈونیشن فیچر دو سال قبل متعارف کرایا اور اب تک پاکستان بھر سے 50 لاکھ سے زائد افراد نے رضاکارانہ طور پر اپنا اندراج کرالیا ہے۔ صرف اپریل میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک لاکھ سے زائد رجسٹرڈ فعال بلڈ ڈونرز رہے۔ ان ڈونرز نے یا تو اپنی یاد دہانی کا آپشن استعمال کیا یا پھر بلڈ بینک سے رابطہ کرکے خون کا عطیہ دینے کا ارادہ کیا۔ 

پاکستان کے ہیڈ آف پبلک پالیسی صارم عزیز نے کہا، "ہم جانتے ہیں کہ جب ڈونرز کو معلومات اور مواقع دیئے جاتے ہیں تو وہ آگے بڑھ کر مدد کرتے ہیں۔ کورونا وائرس کے نتیجے میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کے احکامات کی وجہ سے خون کے عطیات محدود ہوئے۔ فیس بک پر بلڈ ڈونیشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بلڈ ڈونرز اور بلڈ بینک کی درخواستوں سمیت خون کے عطیات دینے کے مواقع پر نظر رکھتے ہیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ محفوظ خون کی فراہمی زندگی و موت کا مسئلہ ہے اور ہم ملک کے لئے اکھٹے پائیدار انداز سے خون کی فراہمی لاسکتے ہیں۔ "

سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام نے فیس بک کے بلڈ ڈونیشنز فیچر کو پاکستان کے بڑے شہروں کے پانچ بلڈ بینکس میں متعارف کرایا۔ گزشتہ چھ ماہ میں ہر پائلٹ بلڈ بینک نے ڈونر کے سوالنامے پر عمل درآمد کیا اور رجسٹریشن، فون کالز، وزٹس اور عطیات جیسے اہم میٹرکس کا احاطہ کیا۔ اس کے نتائج سے نہ صرف رضاکارانہ عطیات میں اضافے کی صورت اس ٹول کی افادیت ظاہر ہوئی بلکہ ایس بی ٹی پی نے تفصیلات فراہم کیں کہ کس طرح زیادہ سے زیادہ عطیات دہندگان تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ 

حکومت پاکستان کے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام کے سابق کوآرڈینیٹر ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے کہا، "فیس بک نے پاکستان کو بلڈ ڈونیشن فیچر فراہم کیا ہے جس کے نتیجے میں فیملی ریپلیسمنٹ ڈونیشنز سے انحصار تبدیل کرکے 100 فیصد رضاکارانہ عطیات پر لانے میں مدد مل رہی ہے۔ "

ایس بی ٹی پی فیس بک کے ذریعے آگہی پھیلانے اور لوگوں کو وقت و مقام پر عطیات دینے کی معلومات فراہم کرکے رضاکارانہ خون کے عطیات بڑھانے اور خون کی سپلائی مزید پائیدار انداز سے اضافہ لانے کی صلاحیت تھی۔ فیس بک یہاں بھرپور مواقع کے ذریعے زیادہ لوگوں کو پیغام پہنچانے کے ساتھ ایک بہترین اور موثر ٹول ثابت ہوا۔ 

اب تک پاکستان میں پچاس لاکھ سے زائد افراد خون کے عطیات دینے کے لئے اپنا اندراج کراچکے ہیں۔ پانچ علاقائی بلڈ بینکس کے ساتھ ایک پائلٹ پروگرام کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ پانچ میں سے تین بلڈ بینکس میں براہ راست فیس بک کے ذریعے رضاکارانہ عطیات میں 50 فیصد اضافہ سامنے آیا۔ 

ان میں سے ایک پنجاب میں بلڈ بینک بھاولپور ریجنل بلڈ سینٹر ہے۔ فیس بک نے نمایاں طور پر اس ادارے کی رسائی بڑھائی تاکہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ لوگوں تک انکی پہنچ ہوسکے۔ رضاکارانہ بلڈ ڈونرز کو بلانے میں فیس بک کے ذریعے بلڈ ڈونیشنز کی سہولت انتہائی مفید ثابت ہوئی اور یہ طریقہ کافی تیزرفتار اور روایتی تشہیر ی طریقوں کے مقابلے میں زیادہ کم لاگت کا رہا۔ فیس بک بلڈ ڈونیشنز فیچر کو بروئے کار لاتے ہوئے رضاکارانہ خون کے عطیات دو گنا ہوئے اور اب وہ براہ راست فیس بک ڈونرز سے اپنی ماہانہ خون کی سپلائی کا 58 فیصد حاصل کرتے ہیں۔ 

اس پائلٹ پروجیکٹ میں کامیابی کی بنیاد پر اب ملک بھر میں مختلف مراکز فیس بک بلڈ ڈونیشنز فیچر استعمال کررہے ہیں۔ ایس بی ٹی پی۔ فیس بک اشتراک سے رضاکارانہ خون کے عطیات کی کاوشوں کو فروغ ملا، بلڈ سیفٹی سے متعلق آگہی بڑھی اور مجموعی طور پر لوگوں کی شمولیت میں اضافہ ہوا۔ اسکے نتیجے میں ایس بی ٹی پی نے ڈونرز کو فعال کرنے سے لیکر سوشل میڈیا کے موثر راستے کی حکمت عملی کو بہتر بنایا جس کی وجہ سے ملک میں خون کے عطیات کیلئے درکار ضرورت کی تکمیل میں مدد ملے گی۔ ایس بی ٹی پی اب سوشل میڈیا کے ذریعے فیملی ریپلیسمنٹ ڈونیشنز سے انحصار 100 فیصد باقاعدہ رضاکارانہ عطیات پر منتقل کرنے میں اسکے اہم کردار کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ 

بھاولپور ریجنل بلڈ سینٹر کے منیجر آف بلڈ موبلائیزیشن زاہد قاضی نے کہا، "جب ہم نے فیس بک کے ساتھ اشتراک کیا، تو ہم اس کے سماجی فائدے یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ہم اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے بھی یہ کام کرسکتے ہیں۔ ہماری ٹیم کے اراکین نے اب سوشل میڈیا کو ایک طاقتور ٹول کے طور پر دیکھنا شروع کردیا ہے جسے صحت کے نظام میں بہتری اور لوگوں کی معاونت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔" 

فیس بک پر بلڈ ڈونر کے اندراج کے لئے اس لنک (http://facebook.com/donateblood) پر کلک کریں۔ 

فیس بک بلڈ ڈونیشن فیچر کے بہتر استعمال کے لئے مزید تفصیلات کے لئے اس لنک (https://socialgood.fb.com/health/blood-donations/) کو وزٹ کریں۔

منگل، 8 مارچ، 2016

مقروض بھارتی شخص نے فیس بک پر بیوی فروخت کے لئے پیش کردی


مدھیا پردیش (اردو وائس ویب ڈیسک) اپنی طرزکا منفرد فیس بک اسٹیٹس؛ جی ہاں بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر انڈوری کے ضلع خارگون سے تعلق رکھنے والے ایک غریب مقروض شخص نے قرض اتارنے کے لئے اپنی بیوی فروخت کے لئے پیش کردی۔ مذکوہ شخص نے اپنی فیس بک اسٹیٹس میں اپنی بیوی کی قیمت 1 لاکھ روپے لگا رکھی ہے۔ تاکہ بیوی بیچ کر قرض اتار سکے۔

مذکورہ شخص کی بیوی نے شوہر کی اس حرکت پر پولیس کو شکایت درج کی  جس پر شوہر دلیب مالی کے خلاف آئی پی سی سیکشن 509 کے تحت پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ پولیس دلیپ کو تلاش کررہی ہے، تاہم دلیپ چھپا ہوا ہے۔

دلیپ نے درجہ بالا اسٹیٹس ہندی میں لکھا ہے اور ساتھ ساتھ بیوی کی تصویر بھی اپلوڈ کی ہوئی ہے۔ اور نیچے اپنا موبائل نمبر بھی دیا ہے کہ خواہش مند افراد موبائل پر رابطہ کریں۔
مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ میں جن لوگوں سے قرض لے چکا ہوں ان کو واپس کرنا چاہتا ہوں اور اس کے لئے میرے پاس بیوی کو فروخت کرنے کے سوا کوئی ذریعہ نہیں اس لئے میں اپنی بیوی کو ایک لاکھ روپے میں فروخت کر رہا ہوں۔


جب اس پوسٹ سے متعلق خاتون کو اس کی ایک رشتہ دار کے ذریعے معلوم ہوا، وہ پولیس اسٹیشن گئی اور شوہر کی اس مکروہ حرکت کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ دونوں کی شادی تین سال قبل ہوئی تھی۔

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں