
ن لیگ کی ایک اور وکٹ اڑنے والی، ثبوت سپریم کورٹ میں پیش کر دیئے گئے
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کی وکٹ کے ساتھ ساتھ بھاری مینڈیٹ کے دعووں کے بعد وقار بھی جانے لگی ہے۔ وفاقی وزیر دفاع و پانی و بجلی خواجہ آصف جس حلقے سے کامیاب ہوئے وہاں ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی تصدیق ہی نہیں ہوسکی ۔ حکومتی جماعت کے لیے خطرے کی گھنٹی ایک بار پھر بج گئی ہے۔
تفصیلات کچھ یوں ہیں ،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 110 کے مبینہ دھاندلی کیس میں نادرا نے بقیہ26پولنگ سٹیشنوںکی فرانزک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، 19ہزار 28میں سے14ہزار 48 ووٹوں پر انگوٹھے کے نشانوں کی تصدیق نہ ہوسکی، 502کاونٹرز فائلز کی تصدیق بھی نہ کی جاسکی۔ 928 کاﺅنٹر فائلز پر شناختی کارڈ نمبر ز جعلی نکلے۔ 48ہزار ووٹوں کے نشانات درست پائے گئے ۔ نادرا کی فرانزک رپورٹ کے مطابق این اے 198پولنگ کے سٹیشنوں کے ایک لاکھ16ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہوسکی جبکہ صرف48ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ 26پولنگ سٹیشنز میں12ہزار 908میں سے صرف 2ہزار کی تصدیق ہوئی۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این 110سے تین سال قبل ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان کے موجودہ وزیر دفاع و وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔جن کے مقابلے میں کھڑے ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے عثمان ڈار کو شکست ہوئی تھی ۔تحریک انصاف نے ن لیگ پر دھاندلی کا الزام لگاکر عدالت سے رجوع کیا تھا۔