کراچی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
کراچی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 12 دسمبر، 2023

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ 1446 گریجویٹس نے ڈگریاں دیں

 آئی او بی ایم کے 26 ویں کانووکیشن کا انعقاد ؛  1446  گریجویٹس نے ڈگریاں حاصل کیں، بہترین کارکردگی پر 22نے گولڈ میڈلز وصول کئے

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (آئی او بی ایم) کراچی نے حال ہی میں اپنے 26 ویں کانووکیشن کا انعقاد کیا۔ رواں سال، کانووکیشن کی تقریب میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی سمیت 40 سے زائد شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے 1446 گریجویٹس کو تعلیمی ڈگریاں دی گئی۔ کانووکیشن کی پروقار تقریب میں آئی او بی ایم کے سینئر نمائندوں، گریجویٹ طلباء، انکے والدین، اور فیکلٹی اراکین نے شرکت کی۔ 



آئی او بی ایم کے چانسلر بشیر جان محمد نے افتتاحی خطاب کیا جبکہ سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکلچرل انویسٹمنٹ کمپنی کے سی ای او رضوان احمد شیخ نے کلیدی خطاب کیا۔ وہ آئی او بی ایم سے گریجویٹ ہونے والے پہلے بیچ کے سابق طالب علم ہیں۔ اس موقع پر آئی او بی ایم کے صدر طالب ایس کریم نے تقریب میں یونیورسٹی کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

اپنے وسیع علم اور تجربے سے گریجویٹس کی رہنمائی کرتے ہوئے بشیر جان محمد نے زور دیا کہ وہ اپنے ملک پر اعتماد کریں اور اپنی کاوشوں کو قوم کی بہتری کے لئے وقف کریں۔


اس سال گریجویشن مکمل کرنے والے طلباء نے مختلف شعبوں میں ڈگریاں حاصل کیں جن میں کامرس، فنانس، ڈیٹا سائنسز اور انٹرپرینیورشپ سمیت متعدد دیگر شامل ہیں۔ تقریب کے دوران 22گولڈ میڈلز متعلقہ پروگرامز میں بہترین نتائج حاصل کرنے والوں کو دیئے گئے۔ گریجویٹس میں سے872نے بیچلرز، 527نے ماسٹرز جبکہ 33نے ایم ایس /ایم فل ڈگری حاصل کی۔ 47طلباء نے میرٹ سرٹیفکیٹ حاصل کئے اور تقریب میں 14 افراد کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بھی دی گئیں۔


ادارے کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے آئی او بی ایم کے صدر طالب ایس کریم نے بتایا کہ ان کے والد کے لگن اور جذبے کی بدولت یہ ادارہ اب ملک میں صف اول کے تعلیمی اداروں میں شامل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی او بی ایم کی بہت سی کامیابیوں میں شاہجہاں سید کریم انکیوبیشن سینٹر (ایس ایس کے آئی سی) قابل ذکر ہے جو نومبر 2020 میں قائم کیا گیا۔ اس مرکز نے قابل ذکر پیش رفت کی ہے اور گزشتہ دو سالوں کے دوران ٹیکنالوجی سے آراستہ 20 عدد اسٹارٹ اپس کو اس پروان چڑھایا ہے جبکہ ایچ ای سی اور نجی شعبے سے 6 ملین روپے سے زائد بیرونی فنڈنگ میں حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے آئی او بی ایم کے مستحکم انڈومنٹ فنڈ پر بھی روشنی ڈالی، جس میں آفس آف ریسرچ، انوویشن اور کمرشلائزیشن (او آر آئی سی) کے ذریعے تحقیق پر زور دیا جاتا ہے جبکہ تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں  پر بھی بھرپور توجہ دی جاتی ہے۔ 


اپنی تقریر کے دوران، اس سال کی ولیڈ یکٹورئین، دینا کمال حمیدی نے اپنے گذشتہ سالوں کی یادوں اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے وہاں موجود اپنے ساتھیوں کو یاد دلایا کہ کیسے، خود سے یہ پوچھنے سے کہ  "بڑے ہوکر کیا بنیں گے"، آج تک ہم کیسے بڑے ہوگئے۔ دینا نے کہاکہ ایک نیا سفر ان کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مت بھولیں کہ ہم کتنے غیرمعمولی اور قابل ہیں۔ 


اس موقع پر رضوان احمد شیخ نے گریجویٹس کو سراہتے ہوئے کہا، ''میں زندگی میں آپ کے لئے کامیابی کا راز بتا رہا ہوں جن کا خلاصہ انگریزی کے چار حروف ڈی، سی، بی اور اے (D,C,B,A)سے ماخوذ ہیں، یہ خواب(Dream)، تخلیق(Create)، یقین(Believe)، اور حصول (Achieve)کا مخفف ہیں۔ اب آپ نظم و ضبط، مستقل مزاجی اور سخت محنت کے اصولوں پر قائمرہیں کیونکہ یہی وہ خصوصیات ہیں جو آپ کو اپنے سب سے بڑے اہداف اور عزائم کے حصول تک پہنچائیں گی۔


اتوار، 22 جنوری، 2023

مانڈیلیز پاکستان نے سال 2023 کیلئے ٹاپ ایمپلائیر کا عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا

کراچی:  پاکستان کے صف اول کے کنفیکشنری و بیوریج ساز ادارہ، مانڈیلیز پاکستان نے سال 2023 کے لئے ٹاپ ایمپلائیر (Top Employer) کا عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔ انڈسٹری کے بہترین طریقوں پر عمل پیرا ہونے کے نتیجے میں ملازمین کے لئے بہترین کمپنی کلچر اور کام کا مثالی ماحول پیدا کرنے کی بدولت مانڈیلیز پاکستان نے ایک اور اعزاز حاصل کیا ہے۔ 

مانڈیلیز پاکستان نے سال 2023 کیلئے ٹاپ ایمپلائیر کا عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا


مانڈیلیز پاکستان کا بہترین اور قابل ذکر اداروں میں شمار ہوتا ہے جو مانڈیلیز انٹرنیشنل کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ عالمی برانڈ دنیا کے 150 سے زائد ممالک میں کاروباری طور پر فعال ہے۔ مانڈیلیز پاکستان کے لئے مقامی سطح پر بھی یہ ایک بڑی اور قابل ذکر کامیابی ہے کیونکہ ایسے کلچر اور ماحول کے فروغ کا نمائندہ ہے جس کے وسیع شعبوں میں ٹیمیں پھلتی پھولتی ہیں۔ مانڈیلیز پاکستان ترقی پسندانہ سوچ، بہترین معیار کے طریقہ کار، پالیسیاں اور کام کرنے کے انداز کے ساتھ اعلیٰ معیار کے ایجنڈے پر عمل درآمد سے متعلق تیاری کیلئے پرعزم ہیں جن پر عمل درآمد کی بدولت ہی ادارے کو یہ قابل ذکر حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ 


اس اہم پیش رفت پر مانڈیلیز پاکستان کی پیپل لیڈ، سیدہ خدیجہ خان نے کہا، "مانڈیلیز پاکستان ہمیشہ سے انتہائی بہترین کارکردگی کے لئے سرگرم عمل رہتا ہے اور اپنے ملازمین کے لئے کام کے بہترین ماحول کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ان ٹیموں کے اراکین ہی وہ بنیاد ہیں جو اسے بہترین ادارہ بناتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے نہایت اعزاز کی بات ہے کہ ہماری کاوشوں کا اعتراف کیا گیا ہے اور اس سے ہمیں موجودہ انفراسٹرکچر میں مزید بہتری لانے کے لئے بھی حوصلہ ملے  گا۔ "


مانڈیلیز پاکستان متعدد عملی صلاحیتوں میں مہارت کے لئے مسلسل کوشاں ہے اور اس ضمن میں مختلف میدانوں میں اسکی بہترین کاوشوں کا بھی اعتراف کیا گیا ہے۔ 


پیر، 24 اکتوبر، 2016

چھٹی منزل سے سے کود کر ریٹائرڈ کے ایم سی ملازم نے خودکشی کرلی

کراچی(ویب ڈیسک)   کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے 1999 میں ریٹائرڈ ہونے والے ملازم نے سوک سینٹر کی چھٹی منزل سے کود کر خود کشی کرلی ہے ۔ ذرائع کے مطابق متوفی کی عمر 60 سالہ  ہے اور ان کا نام محمد اقبال علی  ہے ، اقبال کے ایم سی کا ملازم اور  1999 میں ریٹائر ہوا تھا۔ اقبال کی لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔  اقبال چھٹی منزل سے گرکر اتنا زخمی ہوگیا تھا کہ ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ پولیس کے مطابق متوفی چھٹی منزل سے چھلانگ لگائی تھی، واقعے خودکشی معلوم ہوتا ہے تاہم پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔ متوفی اقبال لانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے سکونتی تھے۔

کہا جاتا ہے کہ  کے ایم سی کے 1300 سے زائد ملازمین اپنے پنشن کے حصول کے لئے مارے مارے پھیرتے ہیں  اور متوفی کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ کئی روز سے وہ اپنے پنشن کے لئے سول سنٹر آتا جاتا تھا، جس میں انہیں ناکامی ہوئی اور بلاآخر خودکشی کو فاقہ کشی پر ترجیح دیتے ہوئے چھٹی منزل سے چھلانگ لگائی۔ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر بلدیاتی اداروں کے سبکدوش ملازمین کے پنشن کے لئے 74 کروڑ  کے چیک تیار تو کئے گئے ہیں لیکن اداروں کے پاس فنڈ نہیں ہیں  لہذا وہ چیک بھی ملازمین میں تقسیم نہیں کرسکتے۔

بدھ، 27 جولائی، 2016

وسیم اخترکے سنسنی خیز انکشافات نے ہلچل مچادی، تفتیشی رپورٹ منظرعام پرآگئی، ایم کیو ایم میں اضطراب


کراچی (این این آئی) شہرقائدکے نامزد میئروسیم اخترکی تفتیشی رپورٹ منظرعام پر، سنسنی خیز انکشافات نے سندھ سمیت دنیابھرمیں ہلچل مچادی،شہرقائد کے نامزدمیئروسیم اخترکی تفتیشی رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے۔

رپورٹ میں وسیم اخترنے انکشاف کیاہے کہ 12 مئی کوالطاف حسین کے کہنے پرسندھ ہائیکورٹ کاگھیراؤ کیا۔ متحدہ قائدنے ہدایت کی تھی کہ جسٹس افتخارچوہدری کی ریلی کسی صورت نہیں نکلنی چاہئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے نامزدمیئروسیم اخترکی تفتیشی رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے۔رپورٹ میں سنسنی خیزانکشافات سامنے آئے ہیں۔

رپورٹ میں وسیم اخترنے اعتراف کیاہے کہ 12 مئی2007 کوالطاف حسین کے کہنے پرسندھ ہائیکورٹ کاگھیراؤ کیا۔ الطاف حسین نے ہدایت دی کہ جسٹس افتخارچوہدری کی ریلی کسی صورت نہیں نکلنی چاہئے۔ ریلی نکلی توچاہے جتنے بھی لوگ مارناپڑیں،ریلی ناکام بنادی جائے۔وسیم اختررپورٹ میں کہتے ہیں کہ بارہ مئی سے پہلے نائن زیروپرایک میٹنگ ہوئی،جس میں بتایاگیاکہ بارہ مئی کوپولیس غیرمسلح ہوگی اورمزاحمت نہیں کریگی۔ 

ملاقات میں مختلف سیکٹروں کیانچارج موجودتھے۔وسیم اخترنیرپورٹ میں کہاکہ الطاف حسین ایجنسیوں کو برا بھلارا کے کہنیپرکہتیہیں۔ الطاف حسین کی تقریریں سننیکیحق میں نہیں لیکن مجبوری سے سننا پڑتی ہیں ۔اس کیعلاوہ کراچی میں زکو،فطرہ اور قربانی کی کھالوں کی آمدن کا بڑا حصہ الطاف حسین کو جاتاہے۔وسیم اختررپورٹ میں بتاتیہیں کہ ایم کیوایم سمیت تمام جماعتوں میں عسکری ونگ ہیں۔ ایم کیوایم کیعسکری ونگ کوحماد صدیقی لیڈ کرتاتھا۔انہوں نیبتایاکہ وہ تین جون کوعدالتی اجازت کے بعداہلخانہ کے ہمراہ لندن گئے ۔ لندن سیکرٹریٹ میں دو دن گھنٹوں انتظارکرتے رہے لیکن الطاف حسین نہیں ملے۔

منگل، 26 جولائی، 2016

کالعدم تنظیم کے گرفتار ٹارگٹ کلر نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے

 کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم جماعت کے ٹارگٹ کلر سرفراز نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ۔ 

دہشتگرد نے پولیس اہلکاروں، ٹریفک پولیس اہلکاروں اور نجی ٹی وی چینل کے تین افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔ کراچی کے فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا پولیس کے ہاتھوں گرفتار کالعدم جماعت کے دہشتگرد سرفراز نے دوران تفتیش اہم انکشافات کر دیئے۔ دہشتگرد نے سال 2013 میں نکل پالش کا کام کرنے والے باپ اور بیٹے کو فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل کیا۔ ملزم نے 2014 میں اورنگی ٹاون اقبال مارکیٹ کے
علاقے میں غنی عرف گنجا ماما کو قتل کیا۔ ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر جنوری 2014 میں بورڈ آفس کے قریب فائرنگ کر کے نجی ٹی وی چینل کے تین افراد کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ دہشتگرد کے مطابق گروہ کے سرغنہ امیر صاحب کے کہنے پر شاہنواز اور اسلم سمیت متعدد پولیس اہلکاروں اور ٹریفک پولیس اہلکاروں کو ضلع سینٹرل میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جبکہ ڈبہ موڑ کے قریب رکشہ چلانے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن کو قتل کیا۔ دہشتگرد کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے.

چارسالوں کے اندر برآمدات 25 ارب ڈالر سے کم ہوکر 22 ارب ڈالر تک آگئے، جو تشویشناک ہے

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ برآمدات مسلسل گر رہی ہیں۔ گزشتہ چار سال میں برآمدات میں 3.3 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ 2011 میں برآمدات 25.3 ارب ڈالر تھیں جو اب 22ارب ڈالر رہ گئی ہیں۔ 

برآمدات جی ڈی پی کے 14 فیصد سے گر کر 11 فیصد رہ گئی ہیں اور ان میں مزید کمی آ رہی ہے جو تشویشناک ہے۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 2008 میں قرضوں کی ادائیگی پر جی ڈی پی کا 11.3 فیصد خرچ ہوتا تھا مگر اب ریکارڈ قرضوں کی وجہ سے جی ڈی پی کا 19.1 فیصد خرچ ہو رہا ہے جو ملکی وسائل پر بڑا بوجھ ہے۔ برآمدات گرنے کی وجوہات میں ادارے کی نا اہلی سر فہرست ہے اسکے ساتھ ساتھ توانائی بحران،پیداواری لاگت میںمسلسل اضافہ، سیاسی عدم استحکام، ویلیو ایڈیشن کو نظر انداز کرنا، خام مال کی برآمد پر زیادہ توجہ اور جی ایس پی پلس کی سہولت سے خاطر خواہ فائدہ اٹھانے میں ناکامی ہے۔ 

آزادانہ تجارت کے معاہدوں سے فائدے کے بجائے الٹا نقصان ہو رہا ہے، سرمایہ کارمینوفیکچرنگ کے بجائے ٹریڈنگ کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ میاں زاہد حسین

انھوں نے کہا کہ بہت سے فری ٹریڈمعاہدوں سے ملک کو فائدے کے بجائے نقصان پہنچا ہے مگر اس سلسلے میں نہ کبھی ذمہ داروں کا تعین کیا گیا نہ کوئی خاص کاروائی کی گئی۔ان معاہدوں کے جو نکات ملکی مفاد کے خلاف ہیں ان پر فوری نظر الثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی برآمدات گرنے کا ایک سبب اسٹرکچرل خامیا ں ہیںجبکہ برآمدی شعبے کو غیر مسابقانہ پالیسی، نامناسب انفرا اسٹرکچر اور ہائی ٹرانزیکشن کاسٹ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسکے علاوہ برآمدی صنعت کو بچانے کی پالیسی واضح نہیں اور کئی شعبے بین الاقوامی مارکیٹ کے رحم و کرم پر ہیں۔ایک دہائی سے جاری توانائی بحران کی وجہ سے بھی معیشت پر بہت منفی اثر پڑا ہے جبکہ ریفنڈز کی عدم ادائیگی نے برآمدی سیکٹر کو کاری ضرب لگائی ہے۔ 

بنگلہ دیش، بھارت اور ویت نام میں بجلی اور گیس سستی ہیں جبکہ ہمارے یہاں ان کی قیمت زیادہ ہے۔انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے قوانین لبرل ہیں مگر ان سے فائدہ نہیں ہو رہا کیونکہ لوگوں کا رجحان ٹریڈنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مینوفیکچرنگ کا شعبہ کافی عرصے سے زوال پذیر ہے کیوں کہ کچھ بنانے کے لیے بہت سی چیزوں کا اہتمام کرنا پڑتا ہے جب کہ ٹریڈنگ ایک کمرے سے بھی ہو جاتی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ، کموڈٹی مارکیٹ اور لینڈ مارکیٹ کے ابھار نے بھی مینوفیکچرنگ کو متاثر کیا ہے۔ ملک میںایسا کوئی بینک نہیں جو صنعتی شعبے کی مدد کرے جبکہ کمرشل بینک اب طویل المدتی قرضے نہیں دے رہے کیونکہ انھیں حکومت کو قرضے دینے میں زیادہ فائدہ نظر آتا ہے۔



منگل، 19 جولائی، 2016

ضمانت مسترد؛ انیس قائم خانی، وسیم اختر، رؤف صدیقی گرفتار، قادر پٹیل فرار


کراچی (اردو وائس پاکستان نیوز ڈیسک) حصوصی عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کردی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دہشت گردوں کے علاج اور پناہ دینے سے متعلق کیس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں وسیم اختر اور رؤف صدیقی، مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قادر پٹیل کی ضمانت میں توثیق مسترد کی درخواست مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد پولیس نے وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کو باقاعدہ طور پر گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا ہے جبکہ قادر پٹیل انسداد دہشت گردی عدالت سے خاموشی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ بعد ازاں خبریں آئیں ہیں کہ وہ خود بوٹ بیسن تھانے میں جاکر گرفتاری دیں گے۔

پولیس اہلکاروں کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ قادر پٹیل کی ضمانت مسترد ہوچکی ہے، فیصلے قادر پٹیل کو علم ہوتے ہی پٹیل کمرہ عدالت سے فرار ہوگئے، تاہم ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل فرار نہیں ہوئے، وہ کسی ضروری کام سے باہر گئے اور خود ہی پولیس کے سامنے گرفتاری دیں گے۔

ڈاکٹر عاصم کیس میں مرکزی ملزم ڈاکٹر عاصم حسین اور پاسبان کے سیکریٹری جنرل عثمان معظم پہلے ہی زیر حراست ہیں، جن کی بھی ضمانتیں مسترد کی  جاچکی ہیں۔ 

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے مغوی بیٹے کو خیبر پختونخوا سے بازیاب کرالیا گیا، پاک فوج کی تعریف

کراچی (نیوز ڈیسک) آرمی چیف کی ہدایت پر کامیاب آپریشن کرتے ہوئے پاک فوج نے ایک ماہ بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے مغوی بیٹے اویس شاہ کو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے کامیابی سے صحیح سلامت بازیاب کروا لیا ہے۔ اویس شاہ کو کراچی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر پہنچا دیا گیا۔ گھرپہنچنے پر والدہ اور ولد اویس سے چمٹ گئے، رقت آمیز مناظر۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز میجر جنرل بلال اکبر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اویس شاہ کے گھر پہنچنے پر گھر کے باہر جمع ہونے والے افراد میں مٹھیاں تقسیم کی گئیں۔

بازیابی کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹنے اویس شاہ کو کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے فیصل ایئر بیس، کراچی لایا گیا، جہاں سے انہیں سخت سیکیورٹی میں ان کے گھر منتقل پہنچا دیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ، انٹر سروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر اویس شاہ کی بازیابی کی خبر دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔ عاصم باجوہ نے مزید کہا تھا کہ ’سندھ چیف جسٹس کے بیٹے کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دروان خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں اغوا کاروں کے قبضے سے چھڑایا گیاہے۔

اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سید سجاد علی شاہ نے کہا کہ رات تین بجے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اُنہیں فون کرکے اویس علی شاہ کی بازیابی سے متعلق بتا دیا تھا، آرمی چیف ذاتی طور پر آپریشن کی مانیٹرنگ کر رہے تھے۔ جنرل راحیل شریف نے اویس شاہ سے اُن کی بات بھی کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف نے ایئر پلین کے ذریعے اویس شاہ کو کراچی پہنچایا، اُن کے بیٹے کی بازیابی میں تمام کردار پاک فوج کا ہے۔ بیٹے کی بازیابی پر پاک فوج کا احسان مند ہوں۔



جمعرات، 2 جون، 2016

صبا پکڑی گئی، جی ہاں ہسپتال والی ’صبا‘ بلا آخر پکڑی گئی


بلاگر ابوالحسنین : آپ کے پاس اکثر ایسے مسیجز آتے ہونگے جن کو پڑھ کر آپ کے دل انسان ہونے کے ناطے جذبہ خدمت جاگ گیا ہو۔ دل چاہ رہا ہو کہ اس بیچاری کی مدد کی جائے۔  کیونکہ مسیجز ہی کچھ ایسے لکھے ہوتے ہیں ’’پلیز آپ میرے اس نمبر  0345XX154541 پر 50 کا ٹیلی نارکا ایزی لوڈ کروادیں میں بہت مشکل میں ہوں، بعد میں واپس کردوںگی۔ صبا‘‘  یا       ’’پلیز آپ کو خدا و قرآن کا واسطہ ہے میرے اس نمبر پر 0300XXX12154 پر 50 کا جاز لوڈ کریں میں بہت پریشانی میں ہوں آپ مجھے جانتے ہو۔ کال می۔ صبا ‘‘   یا   ’’ میری امی ہسپتال میں ہے۔ میں بہت پریشان ہوں مجھے ضروری کال کرنی ہے۔ پلیز میرے اس نمبر 0300XXX12154 پر ایزی لوڈ کردیں، بعد میں واپس کردوں گی۔ صبا‘‘

ایسے مسیج پڑھ کر بعض درد دل رکھنے والے حضرات اکثر اُن کے جھانسے میں آجاتے ہیں اور 50 کی جگہ 100 یا اس سے بھی زیادہ کا بیلینس بھی بھیج دیتے ہیں۔ اور ایسے بھے لڑکے ہوتے ہیں جو پہلے فون کرتے ہیں یہ کانفرم کرنے کے لئے کہ واقعی میں لڑکی ہے۔ لڑکی کی آواز میں دو چار دوستی کی باتیں سن کر جیپ بھی خالی کردیتے ہیں۔ 

میرے کچھ دوستوں نے تفریح کے لئے ایک تجربہ کیا۔ اتفاق سے ان میں سے ایک لڑکی کی آواز میں ایسی باتیں کرتا کہ کوئی نہ پہچان سکے کہ یہ لڑکا ہے۔  اپنے ہی دوست کو دو چار مس کالیں دیں تو اس کے مسیج آنے شروع ہوئے، ادھر سیانے نے نام لڑکی والا لکھ کر بھیجا۔ پھر تو لڑکا پاگل سا ہوگیا۔ فوراً فون کیا۔ ادھر نقلی لڑکی نے لڑکیوں والی آواز میں دوستی کی ایسی باتیں کیں کہ لڑکا ملنے کو ترس گیا۔ لڑکے کو جگہ بتا دی گئی کہ یہاں پر آجاو۔ اور مزہ لینے کے لئے بلڈنگ کے اوپر سے دیکھنے لگے۔  دیکھا تو لڑکا بھاگا بھاگا آرہا ہے۔ ادھرے لڑکے بھی فون پر بات چیت جاری رکھتے ہوئے دیئے ہوئے مقام پر پہنچ گئے۔ لڑکے کا فون کان میں ہی لگا پڑا ہے۔ جلدی جلدی میں رش والی سڑک بھی عبور کی  اور پسینہ پسینہ ہوکر مجوزہ جگہ پر پہنچا تو لڑکی کی جگہ شرمندگی اور قہقہوں نے اس کا خوب استقبال کیا۔ 

تو دوستو! دوستی ایسی نہیں ہوتی۔ بن دیکھے، بنا ملے کوئی کسی کی دوست نہیں ہوسکتی۔  تو ایسے میسیجز پر زیادہ توجہ نہ دیں۔ اور درجہ ذیل ویڈیو دیکھیں  سب سمجھ میں آجائے گا۔



Hosptal wali Saba pakri gayee by myvoicetv

منگل، 24 مئی، 2016

کارٹون نیٹ ورک نے سنڈے کی چھٹی کو بچوں کے لئے تفریح سے بھرپور بنادیا، بچوں کے لئے خصوصی کارنیوال کا انعقاد


کراچی: 22 مئی 2016:۔  یہ سرگرمیوں، فٹنس اور توانائی سے بھرپور دن تھا جس میں پاکستان کے صف اول کے بچوں کے چینل کارٹون نیٹ ورک نے گو ایکٹو کارنیوال (Go Active Carnival)کا انعقاد کیا۔ یہ کارنیوال ڈی ایچ اے گالف کلب کراچی میں منعقد ہوا جس میں سیکڑوں بچوں نے شرکت کی۔

گو ایکٹو کارنیوال کارٹون نیٹ ورک کے عالمی سطح کے انتہائی مقبول گلوبل فرنچائز 'موو اٹ موومنٹ' (Move It Movement)کا حصہ ہے۔ یہ کارنیوال بنیادی طور پر بچوں اور والدین کو شعور اور حوصلہ افزائی فراہم کرتا ہے کہ وہ صحت مندانہ طرز زندگی اختیار کریں۔ اس انٹرایکٹو کارنیوال کے ایک دن میں دو سیشنز منعقد ہوئے اور ہر سیشن میں سینکڑوں افراد نے اپنے بچوں کے ہمراہ شرکت کی۔ اس موقع پر بچوں اور ان کے والدین نے حقیقی طور پر صحت مندانہ لائف اسٹائل سے متعلق مختلف سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ لوگوں نے بعض اسٹالز میں باسکٹ بال، کرکٹ اور رگبی، اوگی ورسز روچز ٹاگ آف وار اور فنٹاسٹک ریس میں شرکت کی جن میں روز مرہ زندگی میں فٹنس پر توجہ دینے پر زور دیا گیا۔ 






اس کے علاوہ کارنیوال میں کارٹون نیٹ ورک کے پسندیدہ کردار بلوسوم(Blossom)، ببلز اینڈ بٹرکپ (پاور پف گرلز)، ٹام اینڈ جیری، جونی براوو، فن اینڈ جیک (ایڈونچر ٹائم سے)، اسکوبی ڈو (اسکوبی ڈوبی ڈو سے) اور دیگر بہت سی چیزیں شامل تھیں۔

اس کارنیوال کے بارے میں ٹرنر انٹرنیشنل برائے جنوبی ایشیا کے سینئر وائس پریذیڈنٹ اور مینیجنگ ڈائریکٹر سدھارتھ جین نے بتایا، 'ہم بچوں کے لئے ہمیشہ جدت کو مرکزی اہمیت دیتے ہیں ، یہ ہمارا انتہائی اہم اثاثہ ہے۔ کارٹون نیٹ ورک کا مموو اٹ موومنٹ (Move it Movement)بین الاقوامی سطح پر ہمارے کامیاب اقدامات میں سے ایک ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ نہ صرف پاکستان میں اپنے صارفین کے ساتھ تعلق کو مستحکم کریں بلکہ ایسا تجربہ بھی روشناس کرائیں جس میں وہ بامعنیٰ انداز سے شامل ہوں۔ '

اس سلسلے میں ملک بھر سے بچوں نے گو ایکٹو کارنیوال آن ایئر مقابلے میں حصہ لیا اور جیتنے والوں نے کراچی کے سندباد آرکیڈ سے اس کارنیوال میں شرکت کے لئے پاسز وصول کئے۔ اس کے علاوہ، کارٹون نیٹ ورک نے بھرپور انداز سے اسکول کانٹیکٹ پروگرام (ایس سی پی) کا انعقاد کیا ہے اور اس ضمن میں آگہی پھیلانے کے لئے 30 اسکولوں کا وزٹ کیا گیا اور بچوں کو ریڈیو 1 ایف ایم 91 کے ساتھ آن ایئر مقابلوں میں شامل کیا گیا۔ اس سے کارنیوال کی رسائی مزید مستحکم ہوئی۔

کارٹون نیٹ کے گو ایکٹو کارنیوال کو کنور نوڈلز نے پیش کیا، پیڈل پاپ کے ساتھ اومور، نیسلے کوکو کرنچ، مائلو، سرچ ایکسل اور ہارلکس نے بطور ایسوسی ایٹ اسپانسرز کے طور پر تعاون کیا۔


ٹرنر انٹرنیشنل کا تعارف:
ٹرنر انٹرنیشنل اہم طور پر ٹرنر برانڈز بشمول سی این این، ٹی این ٹی، کارٹون نیٹ ورک، بوم رینج اور ٹی سی ایم ٹرنر کلاسیک موویز کے ساتھ ملک اور ریجن کے مطابق نیٹ ورکس اور لاطینی امریکہ، یورپ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا پیسیفک کا بزنس آپریٹ کرتا ہے۔ یہ بزنس پے اینڈ فری ٹی وی چینلز کے ساتھ انٹرنیٹ سے چلنے والی سروسز اور بیرون ملک کمرشل پارٹنرشپ کے ساتھ مختلف تھرڈ پارٹی میڈیا ونچرزکا انتظام کرتا ہے۔ یہ وارنر برادرز اور ایچ بی او کے ساتھ مل کر ٹائم وارنر کی عالمی رسائی میں برتری فراہم کرتا ہے۔ ٹرنر 180 سے زائد چینلز آپریٹ کرتا ہے اور دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں 35 زبانوں میں 38 برانڈز رکھتا ہے۔ ٹرنر انٹرنیشنل ٹائم وارنر کمپنی ہے۔













ہفتہ، 21 مئی، 2016

کراچی کریم آباد میں فائرنگ کرکے 2 ٹریفک پولیس اہلکار مار دیا گیا

کراچی(ویب ڈیسک) کرچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب نامعلوم دہشت گردووں نےفائرنگ کرکے ٹریفک پولیس کے 2 اہلکاروں کو قتل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب ٹریفک پولیس اہلکار ڈیوٹی پر دے رہے تھے کہ موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہو گئے، زخمی اہلکاروں کو عباسی شہید اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں ہی دم توڑ گئے، فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی شناخت اکرم اور شکیل کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول شکیل کو 2 اور اکرم کو 3 گولیاں لگیں ہیں میں دونوں اہلکاروں کو سر، چہرے اور سینے پر گولیاں لگیں ہیں، ملزمان نے اہلکاروں کو انتہائی قریب سے نشانہ بنایا۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے دونوں پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں کے سر اور سینے پر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق اسی گروہ سے معلوم ہوتا ہے جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اورنگی ٹاؤن میں 7 پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا تھا، حملہ آوروں کا گروپ ہر 2 سے 3 ہفتے بعد کارروائی کرنے کے بعد روپوش ہو جاتا ہے لیکن ملک بھر کے حساس ادارے ان کا کھوج لگا رہے ہیں اور جلد ہی انہیں پکڑ لیا جائے گا۔ اے ڈی آئی جی ٹریفک طاہر نورانی کے مطابق واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول بھی ملا ہے۔


دوسری جانب عائشہ منزل واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز نے واٹر پمپ کے قریب ایک اپارٹمنٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 7 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہےکہ اپارٹمنٹ کا گھیراؤ حساس اداروں کی نشاندہی پر کیا گیا اور اس دوران اندرونی و بیرونی راستوں کو مکمل طور پر سیل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مشکوک افراد کے زیر استعمال ایک کمپیوٹر کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے جب کہ تمام افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پیر، 9 مئی، 2016

مشتاق #رئیسانی کا اہم ساتھی سہیل مجید کراچی سے گرفتار ہوگیا، 11 کے نام اگل دیئے

کراچی (ویب ڈیسک) بلوچستان کا خزانہ لوٹ کر 73 کروڑ روپے گھر میں رکھنے والے میگا کرپشن سکینڈل میں ملوث بلوچستان کے گرفتار سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے تفتیش کے دوران 11 ساتھیوں کے نام اگل دیئے ہیں جن میں سے پہلے شخص سہیل مجید کوکراچی سے گرفتار کرلیاگیا ہے، کراچی سے گرفتار ملزم کے قبضے سے اہم دستاویزات بھی برآمد کرلی گئیں ہیں۔ نیب حکام کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کارروائی کرتے ہوئے مشتاق رئیسانی کے سہولت کارسہیل مجید شاہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے جسے نیب حکام کے حوالے کیاجائے گا۔ میڈیا کے مطابق سہیل مجید شاہ سیکریٹری خزانہ کے لیے منی لانڈرنگ کا کام بھی کرتاتھا اور سرکاری فنڈز کی خوردبرد میں بھی ملوث ہے۔ اور ممکنہ طور پر برآمد ہونے والی رقم سے زیادہ منی لانڈرنگ بھی کرچکا ہوگا۔ 

گزشتہ دنوں نیب حکام نے کاروائی کرتے ہوئے کوئٹہ میں واقع مشتاق رئیسانی کے گھر سے بیگوں، بکسوں اور کارٹنز میں بھرے کروڑوں پاکستانی روپے اور کروڑوں کے ڈالرز اور سونا برآمد کرکے رئیسانی کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی تھی، دوران تفتیش ریئسانی نے اپنے 11 کارندوں کے نام بتا دیئے ہیں۔


ہفتہ، 7 مئی، 2016

سکولوں اور کالجوں کے تحفظ ، کرائمز کی روک تھام کے لئے رینجرز نے اپلی کیشن تیار کرلی


کراچی ( اردووائس آف پاکستان 8 مئی 2016) پاکستان رینجرز نے کراچی بھر کے سکولوں اور کالجوں کے تحفظ کے لئے پروٹیکشن سسٹم تیارکیا ہے۔ یہ سسٹم ایک کمپیوٹر بیسڈ اپلی کیشن ہے جس سے تعلیمی اداروں کو دہشت گرد حملوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکے گا۔ یہ بات رینجرز کے کرنل قیصر نے میڈیا کو بتائی۔

سندھ کے مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو اور پولیس کے سینیئر آفیسرز کے ہمراہ کراچی میں ایک پریس کانفرنس میں رینجرز کے کرنل قیصر نے بتایا کہ یہ سوفٹ ویئر سمارٹ فونز پرڈاون لوڈ کرکےاستعمال کیا جا سکتا ہے۔ 

کرنل قیصری نے کہا کہ ’’ہم نے ایک اپلی کیشن متعارف کرائی ہے جسے موبائل فونز پر آسانی سے ڈائون لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ سسٹم کے اطلاق کے لئے ہم نے شہر کو 60 حصوں میں تقسیم کیا ہے، سکولوں اور کالجوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اپلی کیشن سٹریٹ کرائمز، چوری کی وارداتوں اور دیگر جرائم کے سدباپ میں بھی معاون ثابت ہوگی۔ ‘‘

چانڈیوں نے سندھ رینجرز کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اقدام نیشنل ایکشن پلان کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ ہمیں اپنے قومی اداروں پر فخر ہے، کراچی میں بہتری کے لئے ہم ہمیشہ اپنے تجاویز ان کے سامنے رکھتے رہے ہیں۔



جمعہ، 29 اپریل، 2016

معروف صحافی’اقرارالحسن‘ گرفتار کرلیا گیا۔ قصورسندھ اسمبلی کی سیکیورٹی انتظامات کا پول کھولنا تھا


کراچی (اردووائس پاکستان۔ ویب ڈیسک) اے آر وائی کے پروگرام سرعام پروگرام میں بڑے بڑوں کو پول کھولنے کے بعد اینکرپرسن اقرارالحسن نے سندھ اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی انتظامات کا بھی پول کھول کر رکھ دیا، جس کے ردعمل میں انہیں سراہنے کے بجائےگرفتارکرلیا گیا۔ اقرارالحسن اسٹنگ آپریشن کے ذریعے ارکان اسمبلی یہ یہ دکھانے کی کوشش کی تھی کہ وہ کس قدر غیر محفوظ ہیں اور کوئی بھی شخص اسلحہ اور بارود لیکر اسمبلی میں داخل ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقرار الحسن اپنے ساتھی کے ہمراہ پسٹل اور آتیشن لیکر داخل ہوئے۔ پہلے ساتھی کو بھیجا جس کے پاس پسٹل برآمد ہونے پر اسمبلی میں کھلبلی مچی۔ پسٹل آغاسراج درانی سپیکر سندھ اسمبلی کے سامنے پیش کیا گیا۔ بعد میں اقرارالحسن سامنے آکر اسٹنگ آپریشن کی ساری تفصیلات بتائی اور سیکیوریٹی کی ناقص انتظامات سامنے لائے۔

سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال بجائے اہم نکتے کو بے نقاپ کرنے پر اقرارالحسن کی کاوش کوسراہنے کے اقرارالحسن اوران کے ساتھی کو گرفتار کروالیا۔ وزیرداخلہ سہیل انورسیال نے ڈی آئی جی ساؤتھ مجیب شیخ کی سربراہی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جوکہ تحقیقات کرے گی کہ آیا سندھ اسمبلی کے عملے میں سے کوئی شخص اس کاروائی میں شریک ہے یا نہیں اور جو بھی اس معاملے میں شریک ہوگا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

سندھ اسمبلی کے ایک کمرے میں اقرارالحسن اور اس کے ساتھی کو محصورکرکے رکھا گیا ہے۔ اس کمرے میں آئی جی ساوٗتھ اور ایس ایس پی ساوٗتھ بھی موجود رہے۔ بعد ازاں آئی جی ساوٗتھ اور ایس ایس پی ساوٗتھ کو بلواکر گرفتار کروایا گیا۔ اقرار کو گرفتار کرواکر آرام تھانے کی تحویل میں دے دیا گیا۔ عوام کی کثیر تعداد تھانے کے باہر جمع ہوگئی اور پولیس اور ارکان سمبلی کے خلاف اور اقرارالحسن کے حق میں نغرے بازی کرتے رہے۔

انہیں بیسمنٹ کے راستے سے ایک گاڑی کے ذریعے آرام باغ تھانے منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کے خلاف سندھ اسمبلی کی انتظامیہ مقدمہ درج کرائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ریلوے کے خلاف اسی قسم کا اسٹنگ آپریشن کرنے پر لاہورہائی کورٹ نے اپنے تاریخ ساز ریمارکس میں کہا تھا کہ ’اقرار الحسن قوم کے محسن ہیں‘ اور یہ ریمارکس دے کر اقرار اوران کے ٹیم ممبران کو باعزت بری کیا تھا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ دوسروں پرڈال رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سندھ اسمبلی میں پستول آسکتی ہے تو پھر کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما سلمان مجاہد بلوچ خواجہ اظہار نے اقرارالحسن کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سندھ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے اوراب خود حکومت بھی محفوظ نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی کے انچارج اسپیکراسمبلی آغا سراج درانی ہیں اورانہی کے فیصلے پر حکومت عمل درآمد کرے گی۔




Iqrar carries out a sting operation to expose... by myvoicetv
Iqrar ul Hasan taken to AramBagh police station by myvoicetv

جمعرات، 28 اپریل، 2016

غیرت کے نام پر کراچی میں 2 خواتین قتل، بہن تڑپتی رہی بھائی موبائل سے کھیلتا رہا


کراچی( اردو وائس پاکستان 28 اپریل 2016) کراچیشہر میں غیرت کے نام پرمختلف جگہوں پر 2 خواتین کو مبینہ طور پر بے دردی اور سفاکی سے قتل کیا گیا۔ کراچی اورنگی ٹاون میں بھائی نے بہن کو سفاکی اور درندگی قتل کیا۔ بھائی کو شبہ تھا کہ اس کی بہن کا لڑکے سے آفیئر چل رہا ہے۔ لڑکی دروازے پر کھڑی تھی، سفاک بھائی کو لگا کہ وہ باہر اس کا کوئی آشنا ہے جس سے وہ باتیں کررہی ہے۔
بھائی نے اس سے جھگڑا کیا تو دونوں میں تو تو میں میں ہوگئی۔ سفاک بھائی چھری اور چاقو سے بہن پر وار کیا، شدید زخمی بہن زمین پر گر کر کافی دیر تک تڑپتی رہی مگر سفاک بھائی پاس بیٹھ کر موبائل سے کھیلتا رہا۔ محلے کے کافی بچے بھی تڑپتی لڑکی کو دیکھنے جمع ہوگئے۔ لڑکی کو نیم مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ دم توڑ چکی تھی۔ پولیس نے قاتل بھائی کو گرفتار کرلیا اور آلہ قتل بھی برآمد کرلی۔

ایک اور واقعہ کراچی کے قائد آباد کے علاقے میں پیش آیا۔ پسند کی شادی کرنے پر نوجوان لڑکی کو قتل کردیا گیا۔ لڑکی کی شادی 3 سال قبل ہوئی تھی۔ پولیس کو شک ہے کہ قتل کسی رشتہ دار ہی نے کیا ہے۔ پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔

پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ حال ہی میں انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سال 2015 میں 1100 خواتین کو محض غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔ یہ تعداد سال گزشتہ کی نسبت بہت زیادہ ہے۔




Brother st abs 17-year-old sister to d eath in... by myvoicetv

بدھ، 27 اپریل، 2016

پاکستان مخالف فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کے ڈائریکٹر کبیر خان کی کراچی میں دُھلائی

کراچی (اُرْدُوْ وائس آف پاکستان 26 اپریل 2016) پاکستان مخالف فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کے ڈائریکٹر کبیر خان کی کراچی ایئر پورٹ پر دھلائی کردی گئی۔ کبیر کراچی سے لاہور جانے کے لئے کراچی ایئر پورٹ پہنچے تو ان کے خلاف نغرے بازی شروع ہوگئی۔ کبیر کو دھکے بھی دیئے گئے۔ کبیر پر جوتے بھی اچھالے گئے ۔احتجاج کرنے والے افرادنے اینٹی بھارت نغرے بھی لگائے۔ مخالفین کا کہنا تھا کہ کبیر ’را‘ پر کیوں نہیں فلم بناتے جبکہ اس کے خلاف پاکستان دشمنی کے کئی ثبوت سامنے آچکے ہیں۔ یاد رہے کبیر خان نے پاکستان مخالف ایک اور فلم فینٹم کی بھی ہدایت کاری کی تھی۔ 



نوٹ: بھارتی مسلمان اداکار ، ہدایت کار بھارت کی وفاداری کی سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے لئے پاکستان مخالف فلمیں بناتے رہتے ہیں ۔ اور سیف علی خان جیسے مسلمان ان فلموں میں ہیرو بن جاتے ہیں۔



منگل، 26 اپریل، 2016

سندھ رینجرز شہریوں سے کمیونیکیٹ کرنے کے لئے وٹس اپ کا استعمال شروع کردیا


کراچی ( اُْْرْدُوْ وائس آف پاکستان 26 اپریل 2016) شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سندھ رینجرز نے وٹس اپ ہیلپ لائن سروس شروع کردی ہے۔ اس سروس کے ذریعے شہری قانون نافذ کرنے والے ادارے کو ’’رینجرز مددگار‘‘ نمبر پر آواز یا ویڈیو پیغام بھیج سکتے ہیں۔ وٹس اپ نمبر پر فون ، آڈیو یا ویڈیو پیغام بھیج کر شہری کسی بھی جگہ ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں یا امن امان سے متعلق رینجرز کو آگاہ کرسکتے ہیں۔ تاکہ فوری کاروائی ممکن ہوسکے۔

وٹس اپ اس نمبر 03162369996 پر کیا جاسکتا ہے، یا اس ای میل rangers.madadgar@gmail.com ایڈریس پررینجرز کو پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔


جمعہ، 22 اپریل، 2016

مصطفیٰ کمال نے تحریک انصاف کو یوم تاسیس کا تحفہ دے دیا، ایم پی اے حفیظ الدین سید کی وکٹ لے اڑے

کراچی: تحریک انصاف کیا اہم وکٹ گر گئی۔ تحریک انصاف کے ایم پی اے حفیظ الدین سید تحریک انصاف چھوڑ کر پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہوگئے۔ جاتے جاتے تحریک انصاف کے بارے میں بھی بہت کچھ کہہ گئے۔ حفیظ پی ایس 93 سے الیکشن لڑکر صوبائی اسمبلی کی نشست جیت لی تھی۔ حفیظ نے جاتے جاتے کہا کہ عمران خان نا تجربہ کاروں میں گھرے ہوئے ہیں جو نہ صرف عمران خان کو گمراہ کررہے ہیں بلکہ پارٹی کا بھی بیڑہ غرق کیا ہوا ہے۔



بدھ، 20 اپریل، 2016

کراچی، اورنگی ٹاؤن میں #پولیو ٹیموں کی حفاظت پر مامورپولیس ٹیموں پر فائرنگ 7 پولیس اہلکار شہید

کراچی (اردو وائس پاکستان 20 اپریل 2016) کراچی کے علاقے اونگی ٹاون میں 2 مختلف واقعات میں پولیس ٹیموں پر حملے میں 7 پولیس اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اورنگی نمبر 15 اور بنگلہ بازار میں 2 الگ الگ واقعات میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ پولیس کے مطابق پولیو ٹیموں کی حفاظت پر مامور 3 پولیس اہلکاروں کو 8 نامعلوم دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔ مسلح افراد موٹر سائیلوں میں سوار تھے، تینوں اہلکار موقع پر شہید ہوگئے۔ پولیو ٹیم محفوظ رہی۔ 

کچھ دیر بعد حملہ آوروں نے وہاں سے کچھ فاصلے پر موجود پاکستان بازار تھانے کی پولیس موبائل پر فائرنگ کی جس مین 4 اہکار شہید ہوگئے اور دہشت گرد فرار ہوگئے۔ واقعے کے بعد ضلع غربی میں پولیو مہم نامعلوم وقت تک روک دی گئی ہے۔ 

شہید اہلکاروں کے نام غلام رسول، غازی خان، محمد اسعاعیل، دائم الدین، گل خان اور وزیر ہے۔ اہلکاروں کو سینے اور سروں پر گولیاں ماری گئیں ہیں۔ ایس پی اورنگی ٹائون کا کہنا ہے پولیس پر حملہ کرنے والے 8 تھے جو 4 موٹرسائیکلوں پر سوار تھے۔ علاقے کی ناکہ بندی کرکے تلاش شروع کردی گئی ہے۔ 

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے دہشت گردوں کو شناخت کرنے والوں کے لئے 50 لاکھ روپے انعام اور نام صیعہ راز رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ شہید پولیس اہلکاروں کو 20 لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے واقعے کی مذمت کی ہے ۔


جمعہ، 15 اپریل، 2016

ایم کیو ایم پر پابندی لگادیں، یا پھر ’را‘ سے روابط پر کھلی چٹ دے دیں: مصطفیٰ کمال

میر پور خاص (اُرْدُوْ  وا ئس پاکستان 15 اپریل 2016)  پاک سر زمین پارٹی  کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اگربھارتی حفیہ ادرے   ’را‘ سے تعلقات کے بارے میں متحدہ قومی مومنٹ کے خلاف  5 فیصد بھی ثبوت موجود ہیں  تو اس پر پابندی لگنی چاہئے۔  میر پور خاص میں ایک پریس کانفرنس کے دوارن کمال نے کہا  ایم کیو ایم پر لگنے والے حالیہ الزامات کے تحت  اس پر پابندی لگنی چاہئے  اور ’را‘ سے روابط رکھنے والے رہنماووں کو گرفتار کرلینا چاہئے۔

کمال نے متحدہ کے رہنما ندیم نصرت  پر الزام لگا یا کہ وہ اپنی ٹیم سے کئی لوگوں کو مروا چکاہے ۔ اور متحدہ ایک بار پر وہ ٹیم بنارہی ہے۔ پی ایس پی یعنی ان کی جماعت  نوجوانوں کو ’را‘ کے ایجنٹ بننے سے روکنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ 



مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں