تحریک انصاف لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
تحریک انصاف لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 19 مئی، 2016

موجودہ پیپلز پارٹی بھٹو کے منشور سے دور ہوگئی ہے، جبکہ عمران خان بھٹو کے منشور کی بات کررہے ہیں: اسلئے میں تحریک انصاف میں شامل ہورہا ہوں: پی پی پی کے سینئر رہنما راجہ ریاض

موجودہ پیپلز پارٹی بھٹو کے منشور سے دور ہوگئی ہے، جبکہ عمران خان بھٹو کے منشور کی بات کررہے ہیں: اسلئے میں تحریک انصاف میں شامل ہورہا ہوں: پی پی پی کے سینئر رہنما راجہ ریاض...



Senior PPP leader #RajaRiaz confirms joining PTI by myvoicetv

پیر، 2 مئی، 2016

شاہ محمود کے حکمران جماعت سے رابطے، اہم پیشکش ہونے والا ہے، کیا ہونے والا ہے؟ جانئے۔ معروف خبر رساں ادارے آن لائن نے بڑا دعویٰ کردیا


اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے پانامہ لیکس کے معاملے پر پی ٹی آئی کی مہم کو کمزور کرنے کیلئے اس کے اندرونی اختلافات کو شدید کرنے کیلئے کام تیز کردیا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی کو ہمنوا بنانے کیلئے اہم عہدے کی پیشکش کردی گئی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی میں بغاوت کا ماحول پیدا کرنے کیلئے نچلی سطح پر کارکنوں کو اپنے ساتھ ملانا شروع کردیا ہے۔

شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ہر صورت یقین دہانی چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کامیاب ہوئی تو انہیں پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا جبکہ عمران خان یہ وعدہ گورنری کو لات مار کر تحریک انصاف میں شامل ہونے والے چوہدری سرور سے کر چکے ہیں۔ آن لائن کو ملنے والی مصدقہ معلومات کے پی ٹی آئی کا لاہور کا جلسہ تو بظاہر اس پیغام کے ساتھ گزر گیا کہ پارٹی کی اعلیٰ ترین قیادت کے اختلافات ختم ہوچکے ہیں۔ لیکن جہانگیر ترین‘ شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرور کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کی چنگاریوں سے دھواں اب صاف اٹھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے اندر اس وقت جہانگیر ترین‘ علیم خان اور چوہدری سرور کے خلاف ایک محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز جب میڈیا پر جہانگیر ترین کی آف شور کمپنی کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا تھا تو اس وقت شاہ محمود قریشی نے سندھ میں کرپشن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنی صفوں کو بھی دیکھنا ہوگا یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ جو میری صف میں ہے وہ حاجی ہے اور جو تیری صف میں ہے کرپٹ ہے۔

شاہ محمود قریشی کے اس بیان پر سینیئر قیادت کی طرف سے سخت ناگواری کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی اس وقت مسلم لیگ (ن) میں جانے کیلئے پر تول رہے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے آصف کرمانی کی طرف سے انہیں پنجاب میں اہم سرکاری عہدہ یا وفاق میں اہم عہدہ دینے کی پیشکش کی جاچکی ہے ۔ اس پیشکش کے بعد شاہ محمود قریشی نے عمران خان پر دباؤ بڑھا رکھا ہے کہ جہانگیر ترین ‘ علیم خان اور چوہدری سرور کا عمل دخل کم کیا جائے۔ شاہ محمود قریشی عمران خان کو یہ تاثر بھی دیتے ہیں کہ میرے ساتھ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پانامہ لیکس کے حوالے سے چلنے والی حکومت کے خلاف مہم کو کمزور کرنے کیلئے شاہ محمود قریشی کو ہر صورت اپنے ساتھ ملا کر پی ٹی آئی کو دھچکا لگانے کی خواہشمند ہے۔

شاہ محمود قریشی کو اس سے پہلے پی پی پی میں یہی مسئلہ درپیس تھا اور وہاں وہ سید یوسف رضا گیلانی کو بطور وزیراعظم قبول کرنے کو تیار نہیں تھے اور بحیثیت وزیر خارجہ پاکستان کے شاہ محمود قریشی سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو نظر انداز کرکے خود کو نمایاں کرنے کی کوشس میں رہتے تھے۔ قیادت کی طرف سے متعدد بار منع کرنے کے باوجود شاہ محمود قریشی خود نمائی میں پیس پیش رہے اور پھر اصول پرستی کا اعلان کرکے پی ٹی آئی میں گئے تو وہاں انہیں مخدوم جاوید ہاشمی نے بہت ٹف ٹائم دیا۔ شاہ محمود قریشی کے حوالے سے پارٹی قیادت کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہوں نے پیپلزپارٹی کی تیسری صف کے لوگ شامل کروا کر انہیں پارٹی ٹکٹ بھی دلوائے اور انہیں بہت بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شاہ محمود قریشی کے حلقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کسی بھی پارٹی میں مخصوص عرصہ تک قیام کرتے ہیں کیونکہ پہلے وہ مسلم لیگ میں ہوا کرتے تھے پھر وہ پیپلزپارٹی میں چلے گئے اور مخصوص عرصہ پورا ہونے کے بعد تحریک انصاف میں چلے گئے تھے اور اب ان کی پی ٹی آئی میں مدت پوری ہوچکی ہے اس لئے وہ مختلف بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔ آن لائن کے رابطہ کرنے پر شاہ محمود قریشی کے سگے بھائی مرید حسین قریشی نے کہا کہ میرا بھائی کا پاکستان میں بھی اور پاکستان سے باہر بھی بہت کچھ ہے۔میں چند روز میں میڈیا کو بلا کر ایک بڑی پریس کانفرنس کرنے والا ہوں تاکہ لوگوں کو اصل حقائق بتا سکوں۔

جمعرات، 28 اپریل، 2016

عمران خان کا چوہدری سرور کے حوالے سے اہم فیصلہ سامنے آگیا



لاہور (اردو وائس پاکستان مانیٹرنگ) تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور ان دنوں پارٹی کے دیگر رہنمائوں سے ناراض نظر آتے ہیں۔ 
لا ہور میں ہو نے والے تحریک انصاف کے اجلاس میں تمام پارٹی رہنماوں کے مشترکہ مشورے سے چوری سر ور کو لند ن جا نے سے روک دیا گیا ہے ۔ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے چوہدری سرور کو یکم مئی کے جلسے میں شرکت کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کردی ہیں ۔ 

پاکستان تحریک انصاف رہنماؤں کے درمیان اختلافات کی خبریں منظر عام پر آنےلگیں، چوہدری سرور قیادت سے ناراض ہو نے پر پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ چوہدری سرور کا پاکستان کی بڑی سیا سی جما عت میں شمولیت کا امکان ہے ۔ عمران خان پنجاب میں پارٹی کے تنظیمی اور سیاسی معاملات کی مانیٹرنگ خود کرنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ اسد عمر کو کراچی کے معاملات کی مانیٹرنگ کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔

ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے پنجاب کی پارٹی قیاد ت میں سامنے آنے والے اختلافات کے بعد پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات دینے سے بھی روک دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان پنجاب میں نہ صرف پارٹی کے تنظیمی اور سیاسی معاملات کی مانیٹرنگ کریں گے بلکہ تمام اجلاسوں کی صدارت بھی اب خود ہی کیا کریں گے ۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اس ضمن میں اسد عمر کو کراچی کے معاملات کی مانیٹرنگ کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کیا جائے گا ۔ ذرائع کا کہناتھا کہ عمران خان نے اسد عمر کو کراچی کے ضمنی انتخابات سمیت تنظیمی امور کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔

بدھ، 27 اپریل، 2016

تحریک انصاف کے اہم ترین رہنما پارٹی چھوڑنے والے ہیں: فواد چوہدری کا دعویٰ

لاہور(اردو وائس پاکستان مانیٹرنگ ڈیسک) سینئراینکر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے اہم رہنما چوہدری سرور پارٹی چھوڑنے کا حتمی فیصلہ کرچکے ہیں جس کا آئندہ چند روز میں وہ اعلان بھی کریں گے۔

نجی ٹی وینیو  کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی اندرونی دھڑے بندی کا شکا رہے جس میں ایک طرف شاہ محمود قریشی، سیف اللہ نیازی اور شفقت محمود جبکہ دوسری طرف جہانگیر ترین اور چوہدری سرور ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب اختلافات ختم کرانے کیلئے عشائیہ دیا تاہم وہاں ماحول خراب ہوگیا اور شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرورمیں شدید تلخ کلامی ہوئی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چوہدری سرور کے پی ٹی آئی چھوڑنے کی تصدیق ہوچکی ہے اور وہ آئندہ چند روز میں باقاعدہ طور پر پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے۔


مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں