پنجاپ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
پنجاپ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 13 اکتوبر، 2016

حادثہ میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہوگئے

ٹوبہ ٹیک سنگھ (نیوز ڈیسک) ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ میں ٹریفک حادثے میں 4 افراد جاوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ حادثہ ٹریکٹر ٹرالی اور موٹر سائیکل میں تصادم کے نتیجے میں ہوا جس میں ایک ہی خاندان کے 4افرادجاں بحق ہو گئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ اڈاہ دواکھڑی پینسرہ روڈپر پیش آیا جہاں سامنے آنے والی ٹریکٹر ٹرالی نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی ، اس حادثےکے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 4افراد جاں بحق ہو گئے، مرنے والوں میں باپ ،تین سالہ بیٹا، 5 سالہ بیٹی اور بچوں کے دادا شامل ہیں۔ حادثے میں ایک خاتون شدید زخمی ہوئی جسے الائیڈ اسپتال فیصل آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

بدھ، 20 جولائی، 2016

غیرت کے نام پر بےغیرتی : آدمی کے بازو، ناک اور ہونٹ کاٹ کر ساتھ لے گئے، بربریت کی انتہا، مقتول خون میں لت پت تڑپتا رہا

ڈیرہ غازی خان ( اردو وائس پاکستان : نیوز ڈیسک20 جولائی 2016) ڈیرہ غازی خان کے علاقے گدائی پولیس اسٹیشن کی حدود میں موزا سبرا نجچاون کے رہائشی اللہ دتہ کے ساتھ ظلم بربریت کی انتہائی کردی گئی۔ پیر جولائی 19 کو 5 حملہ آور آئے اور اللہ دتہ پر حملہ کرکے دتہ کے بازو، ناک اور ہونٹ کاٹ دیئے ۔ بربریت کی انہتاکرنے کے بعد ظالم انسانیت نما بھیڑیوں نے یہ اعضا اپنے ساتھ لے گئے۔ اللہ دتہ اللہ کے دیئے ہوئے ان اعضا سے محروم کئے جانے کے بعد اپنے پیچھے حکمرانوں اور قانون فافذکرنے والے اداروں اور ملک کے فرسودہ عدالتی نظام کے لئے کئی سوالات چھوڑ کر دنیا فانی سے کوچ کرگیا۔ 

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اللہ دتہ پر الزام تھا کہ وہ شادی شدہ تھا اور گاوں پیگا میں ایک شادی شدہ خاتون سے افیر چلا رہا تھا، مذکورہ عورت دتہ کے ساتھ بھاگ گئی تھی بعد ازاں گاوں کے بڑوں کی مداخلت پر عورت واپس اپنے شوہر کے تھر لائی گئی تھی۔ اس بات کو اگر مان بھی لیا جائے تو کیا اللہ دتہ کے ساتھ ایسا سلوک جائز تھا۔

الزام لگاتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ پیر کے روز اللہ دتہ خاتون سے ملنے جارہا تھا کہ راستے میں 5 افراد نے اسے پکڑ لیا اور پکڑنے کے بعد اس کے بازو، ہونٹس اور ناک کاٹ دیئے۔ اور شاید کسی کو اپنی جوان مردی دکھانے کے لئے اعضاء بھی ساتھ لئے گئے۔ اور اللہ دتہ خون میں لت پٹ وقوعہ پر تڑپتا رہا ۔ کسی نے دیکھ لیا تو خون میں لت پت دتہ کو غازی میڈیکل کالج کے ٹروما سنٹر لے گئے ، لیکن بہت دیر ہوچکی تھی ، خون زیادہ بہہ جانے سے اللہ دتہ دنیا سے چلے گئے۔ پولیس نے مذکورہ خاتون اوررشتہ داروں سمیت 5 مجرموں کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے ۔ لیکن پاکستان کے قانون میں سزا کس کو ملی ہے جو ان کو ملے۔ 


فائل فوٹو

بدھ، 1 جون، 2016

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا آپریشن، کالعدم تنظیم کے 6 دہشت گرد ماردیئے

لیہ ( ویب ڈیسک) چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے آپریشن کے دوران سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہہشت گرد ہلاک جب کہ 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ملتان کو خفیہ اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر لیہ کی تحصیل چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں آپریشن کیا ، سی ٹی ڈی اہلکاروں کو دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس پر سی ٹی ڈی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گرد ہلاک اور 2 ہوگئے۔

سی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ ان کے قبضے سے خودکار اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں، لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ منتقل کردیا گیا ہے جب کہ فرار ہونے والوں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔



ہفتہ، 21 مئی، 2016

خوشاب روڈ پر ٹریفک حادثے میں 10 افراد ہلاک اور 12 زخمی


جھنگ (ویب ڈیسک)جھنگ کے قریب خوشاب روڈ پر ٹریفک حادثے میں 10 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے۔ خوشاب روڈ پر ناصر آباد کے قریب بس اور ٹرک میں تصادم ہوگی جس کے نتیجے میں 10 افراد موقع پرجاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے جھنگ کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔



جمعرات، 5 مئی، 2016

سترہ سالہ #لڑکی کو اغوا کرکے مبینہ زیادتی کرنے والا ڈی ایس پی گرفتار


 لاہور(ویب ڈیسک)  عوام کے محافظ ہی عوام کی عزتوں سے کھیلنے لگے۔ سترہ سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ڈی ایس پی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ڈی ایس پی نوکری سے بھی معطل کردیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق کاہنہ پولیس اسٹیشن میں ایک خاتوں نے اپنی 17 سالہ لڑکی  کو اغوا کرکے مبینہ زیادی کرنے والے ڈی ایس پی عمران بابر جمیل کے خلاف بیٹی کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کرایا۔

لڑکی کی والدہ نے الزام لگایا کہ ڈی ایس پی نے اس کی بیٹی کو 24 گھنٹے تک حراست میں رکھا اور اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ کاہنہ پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی عمران بابر جمیل کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو میڈیکل چیک اپ کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی ایس پی کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ لیا جائے گا۔ سی سی پی او لاہور نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے3 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

عمران بابرجمیل 2010 میں رنگ محل کے ڈی ایس پی تھے، سی آئی اے پولیس کے خلاف بیان دینے پر انھیں نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا، جس پر جمیل نے عدالت سے رجوع کیا اور پھر لاہور ہائی کورٹ نے انھیں 2012 میں بحال کردیا جس کے بعد سے عمران بابر سی پی او میں او ایس ڈی تعینات ہیں۔


DSP arrested in case of 14 year old girl rap in... by myvoicetv

پیر، 2 مئی، 2016

باپ نے اپنے ہی 2 بچوں کو قتل، 12 سالہ بیٹے اور اہلیہ کو زخمی کردیا


ٹوبہ ٹیگ سنگھ (اردو وائس پاکستان ویب ڈیسک  3 مئی 2016) پنجاپ کے ضلع ٹوبہ ٹیگ سنگھ کے علاقے گوجرہ تحصیل میں ایک ذہنی معذور باپ نے چھریوں سے وار کرکے اپنے ہی 2 ننھے بچوں کو قتل کردیا۔ ایک بیٹا اور بیوی حملے میں زخمی ہوگئے۔ ایک بچی حملے سے محفوظ رہی۔ 

پولیس کے مطابق ملزم کی دماغی حالت درست نہیں۔ قتل کا یہ واقتہ چک نمبر 332 میں پیش آیا ہے۔ باپ کے حملے میں 9 سالہ حیدر علی اور 7 سالہ ثقلین چھریوں کے وار لگنے سے جان بحق ہوگئے۔ ملزم جب اپنی اہلیہ اور 12 سالہ بیٹے پر حملہ کیا تو وہ زخمی حالت میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ ملزم کی 4 سالہ بیٹی کائنات سو رہی تھی جس کی وجہ سے وہ حملے سے محفوظ رہی۔ زخمیوں کو الائیڈ ہسپتال منتقل کرکے طبی امداد دی جارہی ہے۔

ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کی دماغی حالت درست نہیں ہے

فٹ پاتھ پر سوئے غریب مزدور کو آگ لگادی گئی

ملتان (ویب ڈیسک) نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے کام سے تھکا ہارا مزدر کو فٹ پاتھ بھی آرام کرنے نہ دیا۔ فٹ پاتھ پر سوئے مزدور کو مبینہ طور پر آگ لگای۔ پولیس کے مطابق ملتان کے رہائشی کاشف سبزی منڈی میں ڈیلی ویج پر مزدوری کرتا تھا۔ کام کی تھکن سے چور فٹ پاتھ پر سورہا تھا کہ دو نا معلوم موٹر سائیکل سوار آئے اس پر پٹرل چھڑک دی اور آگ لگادی۔ پولیس نے کاشف کو جھلی ہوئی ڈی ایچ کیو منتقل کردی، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک بتائی ہے ۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔


منگل، 26 اپریل، 2016

بہاو الدین ذکریا یونیورسٹی کی بسوں نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، بس کو آگ لگادی گئی


ملتان (اُرْدُوْ وائس آف پاکستان 26 اپریل 2016 ) دو مختلف واقعات میں بہاو الدین ذکریا یونیورسٹی کی بسوں نے ایک موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، دوسری جگہ رکشہ کو ٹکر ماردی۔ کچلی جانے والی موٹر سائیکل پر سوار 15 سالہ شہزاد موقع پر جان بحق ہوگیا۔ واقعہ بائی پاس روڑ شورکوٹ کالونی کے نزدیک پیش آیا۔ شہزاد کے دو دوست بھی حادثے میں شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو شدید زخمی حالت میں قریبی ہسپتال منقتل کیا گیا۔ حادثے کی خبر ہوتے ہیں اہل خانہ و محلہ موقع پر پہنچ گئے اور یونیورستی انتظامیہ کے خلاف نغرے بازی شروع کردی اور یونیورسٹی کی بس کا آگ لگا دی ۔ حکومت سے انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا۔ 

مذکورہ یونیورسٹی کی ہی بس نے ایک اور جگہ کمہارام والا چوک پر چنگ چی رکشہ کو ٹکر ماری، جس میں سوار 3 افراد زخمی ہوگئے تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔



اتوار، 24 اپریل، 2016

رحیم یار خان سڑک حادثے میں 6 افراد جان بحق ہوگئے، کئی زخمی


رحیم یار خان ( اُرْدُوْ  وا ئس پاکستان 24 اپریل 2016)  ٹریفک حادثے میں بچے سمیت  6 افراد جان بحق ہوگئے۔  صبح سویرے رحیم یار خان میں بولان وین اور ایک ایئر کنڈینشنڈ بس کی ٹریکٹر سے ٹکرائو کے نتیجے میں  6 افراد جان سے چلے گئے۔ واقعہ ہفتے کی صبح پیش آیا۔ ریسکیو ذرائع کےمطابق حادثہ چاک 34 لیاقت پور میں پیش آیا۔  منی کوچ اور ٹریکٹر کا تصادم ہوگیا ، درین اثنا صادق آباد سے سرگودھا جانے والی ایک ہائی سپیڈ ایئر کنڈیشنڈ بس  درمیان میں آگئی۔ حادثے میں 6 معصوم جانی چلی گئیں ۔ واقعے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو لیاقت پور پہنچا دیا اور باقیوں کو فیروز ہسپتال لیکر گئے۔

لیہ میں زہریلی مٹھائی کھاکر مرنے والوں کی تعداد 22 ہوگئی۔ 50 کے قریب موت و حیات کی کشمکش میں


لیہ (اُرْدُوْ وا ئس پاکستان 24 اپریل 2016 ) واقعہ لیہ کے علاقے میں پیش آیا، چاک 105 ٹی ڈی اے کے رہائشی عمرحیات بیٹے کی پیدائش کی تقریب کے لئے چوک 111 کی ایک دکان سے مٹھائی لے کر آیا۔ مٹھائی کھاکر 5 افراد موقع پر ہی جان بحق ہوگئے تھے پھر یوں ہوا کہ ہلاکتوں کا ایک سلسلہ چل پڑا۔ مٹھائی کھانے والے افراد ایک ایک کرکے موت کے منہ میں جاتے رہے۔ اب تک 22 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ کئی افراد ملتان کے مختلف ہسپتالوں میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہیں۔ 

ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے 5 بھائی بھی جان بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔ پوتے کی پیدائش پر عمرحیات مذکورہ دکان سے مٹھائی لاکر گاوں میں تقسیم کی تھی۔ جس کے نتیجے میں ایک خاندان کے 5 بھائی سمیت شہباز،عرفان، رمضان، سکندر اور انکی والدہ اور دوسرے خاندان کے عبدالغفور، محمد عامر اور ان کے 2 بچے خظر اور حفیظ مٹھائی کھاکر موقع پر ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس نے مٹھائی شاپ کے مالک اور کام کرنے والوں سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ مالک خالد کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ ایسی کونسی زہریلی چیز مٹھائی کے مرکب میں جا مکس ہوئی جس نے ایسی تباہی مچائی۔ جبکہ وہ کئی سال سے علاقے میں مٹھائی کا کاروبار کرتے ہیں۔

پیر، 18 اپریل، 2016

مُردوں کو قبروں میں بھی سکون نہیں، دفن ہوتے ہوئے مکروہ کاروباری قبروں سے مردے نکال کر ایسا فغل کرتے ہیں کہ بس

لاہور(اُْْرْدُوْ وائس آف پاکستان مانیٹرنگ ڈیسک) قبروں اور مردوں کی بے حرمتی ہورہی ہے ۔ انسان جانور بن چکے ہیں ۔ لاہور کے قبرستانوں میں انسانی تاریخ کا مکروہ ترین کاروبار ہورہا ہے۔ مردوں کو دفن ہوتے ہیں مکروہ دہندے میں ملوث گروہ کے انسانی شکل کے جانور پہنچ جاتے ہیں۔ جو قبرستانوں میں دفن مُردوں کی خرید وفروخت کا مکروہ کرتے ہیں۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے قبرستانوں میں سے لاشوں کو نکال کر ان کے اعضا کاٹ کر فروخت کیا جارہے ہیں۔گورکن مافیا اور دیگر مکروہ دہندہ میں ملوث لوگ ہر دوسرے قبرستان میں سے لاشوں کو نکال کر انکی بے حرمتی کرتے ہیں ۔

مُردوں کے بالوں ،ناخن ، ہڈیوں اور دیگر اعضا کاگھنائونا کاروبار کرتے ہیں ،خریداروں میں سے بیشتر افراد جادو ٹونے جیسے گندے کاموں میں ملوث عامل شامل ہیں۔ ٹی وی رپورٹ میں اس پیشے سے وابستہ انسانی بھیس میں درندوں سے ہونے والی بات چیت بھی دکھائی گئی ہے جس میں وہ ڈھٹائی کیساتھ خریدوفروخت کا اعتراف کر رہے ہیں ۔ ویڈیو میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ مُردوں کو قبروں سے نکالنے سے پہلے ہم اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ کوئی ہمیں دیکھ نہ لے ۔

رپورٹ میں قبرستانوں کے نام ظاہر نہیں کئےگئے تاکہ جن کے پیارے وہاں دفن ہیں انہیں جذباتی اذیت نہ پہنچے۔البتہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ مکروہ دھندہ تقریبا ہر دوسرے قبرستان میں ہو رہا ہوتا ہے۔


جمعہ، 15 اپریل، 2016

چھوٹے ڈاکووں کے گینگ نے پنجاپ پولیس کو ناکوں چنے چبوادیا، 6 اہلکار ہلاک


لاہور ( اُرْدُوْ وا ئس پاکستان 15 اپریل 2016) چھوٹے ڈاکووں کے گینگ نے پنجاپ پولیس کو ناکوں چنے چبوادیا، 6 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا جبکہ 24 سے زائد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ بے بس اور لاچار پنجاپ پولیس نے فوج سے مدد مانگ لی۔ راجن پور کے کچا جمال کے علاقے میں 160 سے زائد افراد پر مشتمل ڈکیت گروہ نے ڈیرا جما رکھا ہے۔ جس کے آگے پنجاپ پولیس بے بس نظر آرہی ہے۔ 9 اپریل 2016 بروز ہفتہ سے شروع آپریشن میں پولیس کو منہ کھانی پڑی۔ ڈاکووں نے 6 پولیس اہلکاروں کو مار ڈالا اور 24 سے زائد اہلکاروں کو یرغمال بنائے رکھا۔ جن کی بازیابی میں پولیس کی بڑی نفری بھی ناکام ہوگئی۔ ڈاکو سرکاری اسلحہ بھی قبصہ میں لیکر پولیس پر استعمال کیا۔

پنجاپ حکوت پولیس کی ناکامی کےبعد بلاآخر فوج اور رینجرز کو بلانے پر مجبور ہوگئی۔ 1600 سیکیوریٹی اہلکار، پولیس آفیشل اور پیرا ملٹری فورسز نے آپریشن میں حصہ لیا۔ تاہم 5 روز گزرنے تک ڈاکووں پر کنٹرول نہ کرسکے تھے۔

پنجاپ پولیس کے ترجمان نبیلہ غضنفر نے میڈیا کو بتا یا کہ پولیس نے گینگ کے 4 بڑے سرغناوں کو مار ڈالا اور 8 سے زائد کو زخمی کردیا تاہم آپریشن میں 6 پولیس اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کئی زخمی ہیں۔ 24 کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ 


گینگ سینکڑوں اعوا برائے تاوان ، قتل اور ڈاکیتوں میں ملوث ہے۔


پیر، 28 مارچ، 2016

لاہور، گلشن اقبال پارک خود کش دھماکے میں مرد، خواتین اور بچوں سمیت 70 افرد جاں بحق، زخمیوں کی تعداد 300 سے زائد


لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) بد قسمت لاہور ایک بار پھر نشانہ بن گیا۔ لاہور کے علاقہ اقبال ٹاؤن میں واقع گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے نے قیامت بپا کردی۔ چھٹی کے دن تفریح کی نیت سے نلنے والے معصوم اور نہتے بچے درندوں کی درندگی کا شکار ہوگئے۔ مرد، خواتین اوربچوں سمیت70 افراد جاں بحق ہوگئے اور300 سے زائد زخمی ہیں جن میں سے بھی کافی تعداد میں لوگ شدید زخمی ہیں، دھماکے کے بعد قیامت صعریٰ کا منظر تھا۔ ہر طرف چیخ و پکار، معصوم جانوں کی سسکیاں، مائوں کی اپنے جگر اکے ٹکڑوں کی تلاش میں نکلتی آوازیں، بچوں کی ہر طرف بکھری لاشیں اور جسم کے ٹکڑے۔ اللہ یہ مناظر دشمن کو نہ دکھائے۔

دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دور دراز تک آواز سنی گئی۔ دھماکے کی آواز سن کر لوگ پریشانی کے عالم اپنے پیاروں کی تلاش میں نکل پڑے۔ وقوعہ کے ریسکیو اہلکار اور پاک فوج کے جوان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی کاموں میں حصہ لیا۔  زخمیوں کو فوری طور پر لاہور کے قریبی ہسپتالوں میں لے کر گئے۔ دھماکے کے بعد تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور چھٹی پر گئے ہوئے ینگ اور سینئر ڈاکٹرز رضاکارانہ طور پر چھٹی ختم کرکے ہسپتالوں میں پہنچ گئے۔

انسان ابھی باقی ہیں کچھ درندوں کی وجہ سے انسانیت ختم نہیں ہوئی، ہسپتالوں میں خود کے عطیات دینے والوں کی لائنینں لگ گئیں۔ ادھر وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاپ نے بھی زخمیوں کے بہترین علاج کی ہدایات کردیں،

تمام مکاتب فکر اور سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے واقعے کی شدید مزمت کی اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو مزید تیز کرنے پر زور دیا۔




مزدور کی بیٹیوں کو بس سے اتار کر تشدد، برہنہ کرکے منہ پر پیشاپ کیا: ملزمان نے شیطان کو مات دے دی


شیخوپورہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جس ملک میں آئین اور قانون صرف نام کے لئے ہو یا جس بس صرف غریبوں پر چلتا ہو ایسے شیطانی اعمال تو ہوتے ہی رہیں گے۔ زمین کے ٹکڑے کے تنازعہ پر باپ بیٹیوں کو دن دیہاڑے مسافر ویگن سے اتار کران پر وحشیانہ تشدد کیا گیا اور پھر بھی دل نہ بھرا تو برہنہ کرکے منہ پر پیشاب کیا گیا ۔ یہ باتیں لکھتے ہوئے ہاتھ تو رکھ سے جاتے ہیں مگر نہ لکھیں گے ان درندوں کی کے بارے کون جانے گا۔ متاثرہ خاندان احتجاج کرتے  پیدل  مریدکے پہنچ گیا، آج  وزیراعلیٰ ہاﺅس کے سامنے خود سوزی کرنے کی دھمکی دے دی۔ ملزمان اتنا کچھ کرنے کے باجود بھی قانون کے شکنجوں سے دور ہیں۔ قانون تو ہے کہاں اپنے ملک میں مگر پھر بھی۔

روزنامہ خبریں میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق نواحی آبادی تنگ کلاں تھانہ تتلے عالی کے رہائشی محنت کش سعید نے اپنی بیٹیوں کرن، اسماءاور دیگر کے ہمراہ مریدکے پریس کلب میں میڈیا کو بتایا کہ 16 مارچ کو وہ اپنی جوان بیٹیوں کرن، اسماءاور دیگر کے ہمراہ ویگن پر نوشہرہ ورکاں جارہا تھا کہ علاقہ کے بااثر زمیندار طاہر، طارق وغیرہ درجن سے زائد مسلح افراد نے دن دیہاڑے انہیں مسافر ویگن سے اتار کر ان کے اور انکی بچیوں کے ساتھ وہ سلوک کیا کہ شیطان بھی شرما جائے۔ انہیں انتہائی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا شدید زخمی کرکے اسے اور جوان بیٹیوں کو سڑک کنارے برہنہ کردیا، پانی اور جان بخشی کی فریاد کرنے پر ان کے منہ پر پیشاب کردیا، بھنگڑے ڈالتے رہے، عوام اتنی بے غیرت اور بے حس ہوچکی ہے کہ کوئی بھی ڈر کے مارے ان کی مدد کو آگے نہ آیا۔

ظلم اور بربریت کے اس سارے وقعے کی ایک مسافر نے موبائل فون سے فلم بنائی جسے ثبوت کے طور پر متاثرہ شخص فریاد لے کر متعلقہ تھانہ گیا تو پولیس نے اصل دفعات کی بجائے من پسند دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں تفتیش کے نام پر ٹرخا دیا۔ ملزمان ان کی قیمتی اراضی پر قبضہ بھی کرچکے ہیں اور آج تک آزاد پھررہے ہیں۔

پولیس ملزموں کو پکڑنے کی بجائے اسے ہراساں کررہی ہے، ملزم اتنے بااثر ہیں کہ اب اسے قتل اور بیٹیوں کو اٹھانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف تو ان کی مدد کو نہیں پہنچے وہ انصاف کے حصول کیلئے خود پیدل چل کر وزیراعلیٰ ہاﺅس جارہے ہیں جہاں وہ بیٹیوں سمیت آج خود سوزی کرکے فیصلہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیں گے کیونکہ غریب کی جان محفوظ ہے اور نہ ہی عزت اور مال محفوظ ہے۔

(ایسے دستور اور ایسے قوانین پر لعنت بھیج کر اس کہانی کو شیئر کریں)



جمعرات، 17 مارچ، 2016

حقوق نسواں ایکٹ کا ری ایکشن: شوہر پر مقدمہ کرنے والی بیویوں کو طلاق ہوگئی

رحیم یار خان (اردو وائس پاکستان 17 مارچ 2016) خاتون کی شکایت پر کہ اس کا شوہر اس پر تشدد کرکے گھر سے نکال دیا ہے۔ پولیس نے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا تو شوہر نے بیوی کو زندگی سے ہی نکال دیا، طلاق دے دی۔ 

تفصیلات کے مطابق مغل پورہ لاہور کی رہائشی خاتون تسنیم کی شادی رحیم یارخان کے علامہ اقبال ٹاون کے شیخ سلمان فرید سے 6 سال قبل ہوئی تھی۔ نسوان بل کے بعد اورطلاق کےواقعے سے 2 روز پہلے تسنیم تھانے گئی اور اپنے شوہر کے خلاف درخواست دی۔ درخواست میں موقف اپنایا کہ اس کا شوہر تشدد کرتا ہے، گزشتہ روز شوہر سلمان اور سلمان کے والد دونوں نے مل کر اس پر تشدد کیا اور گھر سے نکال دیا۔ بچے اور موبائل فون بھی چھین لیا۔ تسنیم کی اس درخواست پر پولیس نے حقوق نسوان ایکٹ کے تحت شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ جس پر شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی۔ کہ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری۔

نسواں ایکٹ کا یہ دوسرا شکار ہے اس سے پہلے وہاڑی کے علاقے لڈن میں بیوی نے شوہر کو تھانے میں بند کروادیا تھا۔ جس پر واپس آکر شوہر نے بیوی کو طلاق دیکر اس کے گھر بھیج دیا۔ تفصیل کچھ یوں ہے کہ ضلع لکھا سلدیرا کے رہائشی خادم حسین نے اپنی بیوی کو سرزنش کی تھی اور معمولی تشدد کیاتھا۔ جس پر بیوی نسیم بی بی نے اس کے خلاف تھانہ لڈن میں درخواست دے دی جس پر پولیس نے خادم حسین کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا، جب خادم حسین ضمانت پر رہا ہوا اور گھر آتے ہی اس نے نسیم بی بی کو طلاق دے دی۔

درجہ بالا واقعات نے علماء کے اس موقف کو درست ثابت کردیا کہ اس ایکٹ کے آتے ہی طلاق کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔


جمعرات، 14 جنوری، 2016

گھر میں آگ بھڑک اٹھی، ایک ہی خاندان کے 6 افراد جان بحق ہوگئے

لاہور (اردو وائس پاکستان 14 جنوری 2016 ) گھر میں آگ لگنے سے گھر میں موجود 6 افراد جان بحق ہوگئے جبکہ 4 افراد ریسکیو کیا گیا۔ ہلاک ہونے والے 6 افراد کا تعلق ایک ہی بد قسمت خاندان سے تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں 70سالہ گلشن بی بی ، محمد علی، شاہد ،عائشہ اور شاہد شامل ہیں۔ یہ واقعہ لاہوری گیٹ کے علاقے میں ایک تین منزلہ عمارت میں پیش آیا۔ آگ رات گئے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کے کئی حصوں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آگ گنے کی خبر ملتے ہی عمارت کی پہلی منزل میں رہائش پزیر عطا نے خاندان کے افراد کو لیکر عمارت سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے مگر دوسری اور تیسری منزل رہنے والے شاہد اس کی اہلیہ قیصرہ، 18 سالہ بیٹی عائشہ اور 15 سالہ بیٹا علی، بہن گلشن بی بی اور 4 سالہ پوتا شدت آگ کی وجہ سے باہر نکلنے کا راستہ نہ ڈھونڈ سکے۔ ریسکیو اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے میں لگ گیا اور علیٰ الصبح آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے۔



پیر، 28 دسمبر، 2015

ظلم اپنی اتنہا کو چھوگیا، زمیندار نے لڑکے کے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے

شیخوپورہ (نیوز ڈیسک ) ایک با رُسوخ زمیندار نے اپنے ہاں کام کرنے والے 16 سالہ غریب لڑکے کے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے۔ محض اس بات کو جواز بنا کر لڑکا کام نہیں کرتا ہے۔ 

مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق بے رحم اور جانور صفت زمیندار کام نہ کرنے پر لڑکے پر حملہ کردیا اور اس کے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا کہ زمیندار نے تین ماہ تک لڑکے کو زنجیروں سے باندھ کے رکھا تھا۔ پولیس نے تاحال کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔ 

لڑکے کے والد کا وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاپ سے دردمندانہ اپیل ہے کہ انہیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔ شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیا ہے اور ڈی پی او کو فوری طور انکوائری کی ہدایت کردی ہے۔ اور مجرم کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا ہے۔


جمعرات، 26 نومبر، 2015

سمن آباد: تنخواہ کے مطالبہ پر خاتون کا 15 سالہ گھریلو ملازمہ پر وحشیانہ تشدد

لاہور کے علاقے سمن آباد میں تنخواہ کے مطالبہ پر خاتون نے نے 15 سالہ گھریلو ملازمہ کو وحشیانہ تشددکا نشانہ بنا ڈالا۔گردن بازو اور جسم کے دوسرے حصوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ گزشتہ روز اہل علاقہ کی طرف سے چائیلڈ پروٹیکشن بیورو کی ہیلپ لائن 1121 پر اطلاع پر بیورو نے فوری طور پر بچی کو تحویل میں لے لیا۔جڑانوالہ کی رہائشی 15 سالہ گھریلو ملازمہ نازیہ نے بتایاکہ سمن آباد میں گھرکی مالکن طیبہ اسے اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر اور کام ٹھیک طرح نہ کرنے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بناتی رہتی تھی اور 6 ماہ سے اس کو تنخواہ بھی نہیں دی۔ میری پانچ بہنیںاور ایک بھائی ہے۔ مالکن کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی طرف سے ایف آئی آر کروا دی گئی ہے جبکہ بچی کا میڈیکل بھی کروایا جا رہا ہے۔ چیئرپرسن صبا صادق نے کہا کہ بچی کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات ہیں اور بچی کے والدین کو جڑانوالہ سے بلوا لیا گیا ہے۔

مالکن کے خلاف قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں سمن آباد کے علاقہ سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم نے 7سالہ بچی کو بازیاب کروا لیا مالکان معمولی غلطی پر مارتے اور بھوکا پیا سا رکھتے تھے جبکہ ماضی میں بھی تشدد کا نشانہ بناتے رہتے تھے چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔ متاثرہ بچی نے بتایا کہ ایک مرتبہ اس کا سانس بند ہو گیا جس پر اس نے دوائی دلانے کا کہا کہ تو دھمکیاں دی گئیں کہ تمہاری یہاں سے نعش ہی جائے گی اور تمہارے باپ کو بھی گرفتار کروا لیا جائے گا تم پر چوری کا الزام لگادیا جائے گا۔

سورس نوائے وقت

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں