کوکاکولا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
کوکاکولا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 10 اکتوبر، 2016

بہترین سی ایس آر مہم کے لئے کوکا-کولا پاکستان نے سیبرگولڈ ایوارڈ 2016جیت لیا

کوکا- ایکسپورٹ کارپوریشن پاکستان ایشیاء پیسیفیک ریجن میں بین الاقوامی سیبرگولڈ ایوارڈ 2016 کے فاتح قرار دیئے گئے۔ انہیں یہ ایوارڈ سی ایس آر (کاروباری سماجی ذمہ داری) کے زمرے میں ان کے پروجیکٹ ’وومن انٹرپرینئرشپ پروگرام – کشف فاونڈیشن اینڈ کوکا- کولا پارٹرنرشپ‘ کے لئے دیا گیا۔ یہ اعلان ہانگ کانگ میں حال ہی میں ہونے والے ایوارڈ کی تقریب میں کیا گیا۔

سیبر ایوارڈز کے لئے ہر سال 5 ہزار انٹریز موصول ہوتی ہیں، بہترین پبلک ریلیشنز کے مظاہرے کے لئے اولین مقام ہے، پروگرام کا اہتمام سالانہ ایوارڈ عشائیے کے ساتھ بہترین کارکردگیوں کو منانے کے لئے کیا جاتا ہے۔ ہر سال صنعت سے تعلق رکھنے والے 1000 سے زائد رہنما شرکت کرتے ہیں۔ سیبر ایوارڈز کی سی ایس آر کیٹیگری میں ایشیا پیسیفک ریجن سے کوکا-کولا پاکستان کا مقابلہ متعدد عالمی اور علاقائی کمپنیوں جیسے فیویکو، وولکسویگن گروپ چائنا، جینیسس برسن-مارسٹیلر اور اسٹریٹیجک پبلک ریلیشنز گروپ سے تھا۔ 

اس سے کچھ ماہ قبل بھی کوکا-کولا پاکستان نے ساوتھ ایشیا ریجن کے لئے بہترین پبلک ریلیشن منصوبہ بندی کی کیٹیگری میں کشف فاﺅنڈیشن کے ساتھ مل کر خواتین کو بااختیار بنانے کے کام کے لئے گولڈ سیبرا یوارڈجیتاتھا۔

اعلیٰ درجے کے اس ایوارڈ کی جیت پر کوکا-کولا ایکسپورٹ کارپوریشن، پاکستان و افغانستان ریجن کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے کہا : ”خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ہمارے پیش قدم منصوبے کے لئے 2بین الاقوامی ایورڈز جیتنا ہمارے لئے بے شک بڑے اعزاز کی بات ہے۔ یہ ایوارڈز ایک آزاد تیسرے فریق کی جانب سے ہمارے کام کی شناخت اور قدردانی ہے، جو اس میدان میں حقیقی تبدیلی لارہا ہے اور اپنے سی ایس آر سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور وسعت دینے کے لئے ہمیں پہلے سے زیادہ حوصلہ افزائی ملی ہے۔“

کوکا-کولا کی کشف فاﺅنڈیشن کے ساتھ شراکت کاروبار کے ذریعے پاکستان کی خواتین کو با اختیار بنانے کی ایک بہترین مثال ہے۔ اب تک اس شراکت کے تحت مائیکرو فنانس سپورٹ اور صنفی تربیت سے پاکستان بھر میں 5000 سے زائد خواتین با اختیار بنایا جا چکا ہے۔ 

سیبر ایوارڈز (SABRE Awards) ہر سال ہومز گروپ (Holmes Group) کی جانب سے دیئے جاتے ہیں جس کا ہیڈ کوارٹر امریکہ میں ہے۔ یہ گروپ تفصیلات، معلومات اور تعلقات عامہ کے ماہرین کے اعترافات کی فراہمی کی روشنی میں تعلقات عامہ کی اہمیت ثابت کرنے اور اسے بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ یہ اپنے مشن کی فراہمی کے ذریعے تعلقات عامہ کے مسائل اور نئے رجحانات کی منظم انداز سے رپورٹنگ اور تجزیہ کرتا ہے۔ گروپ کے پورٹ فولیو میں ہومز رپورٹ کی ویب سائٹ (holmesreport.com) بھی شامل ہے، یہ تعلقات عامہ کے کاروبار سے متعلق معلومات کا جامع ذریعہ ہے۔ عالمی سطح پر ایک مفت ای میل نیوز لیٹر ہے جس میں تعلقات عامہ کے میدان میں ہفتہ وار بنیادوں پر کوریج اور دلچسپ تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔ گلوبل پی آر کانفرنس ہے جو ہر سال میامی میں منعقد ہوتی ہے۔ ایجنسیز آف دی ایئر کے سلسلے میں تحقیق کی جاتی ہے، اس حوالے سے دنیا بھر میں تعلقات عامہ کے اداروں کی کارکردگی اور دنیا کے سب سے بڑے تعلقات عامہ کے ایوارڈز کے مقابلے کے لئے انتہائی تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے۔ اعلیٰ معیار کی ورلڈ پی آر رپورٹ اور سیبر ایوارڈز(Superior Achievement in Branding and Reputation) اس کا طرہ امتیاز ہے جبکہ شمالی امریکہ، ای ایم ای اے، ایشیا پیسفک ریجن اور جنوبی ایشیا کے الگ ایوارڈز ہیں۔ 

جمعہ، 24 جون، 2016

کوک اسٹوڈیو سیزن 9 تیاری کے مرحلے میں داخل ، امجد صابری بھی شریک



کراچی:  کوک اسٹوڈیو کا سیزن 9 امجد صابری کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس سیزن میں امجد صابری مرحوم بھی پرفارم کرتے نظر آئیں گے جس میں انہوں نے راحت فتح علی خان کے ہمراہ 'آج رنگ ہے 'قوالی پڑھی ہے اور غالبا امجد صابری کی یہ آخری اسٹوڈیو ریکارڈنگ ہے۔ 

اس سیزن میں اسٹرنگز کے بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ بطور ایگزیکٹو پروڈیوسرز مختلف طرز کے میوزک ڈائریکٹرز کو اس پلیٹ فارم پر اکھٹا کریں گے جو مختلف اصناف کی میوزک تیار کریں گے ۔ اس میں میوزک انڈسٹری کے بعض ممتاز اور مشہور ناموں میں نوری، شانی ارشد، جعفر زیدی، شیراز اپل، فاخر محمود اور شجاع حیدر شامل ہیں۔ 

اگرچہ امجد صابری کوک اسٹوڈیو کے پچھلے سیزنوں کا حصہ نہیں رہے مگر گزشتہ سال کوک اسٹوڈیو کے سیزن 8 میں عاطف اسلم نے غلام فرید صابری اور مقبول احمد صابری کی پڑھی جانے والی تاجدار حرم کا کلام بطور عقیدت پیش کیا ۔ اس کلام کی پیشکش میں امجد صابری نے بھی کوک اسٹوڈیو کی مدد کی تھی ۔ تاجدار حرم کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی اور صرف ڈیجیٹل میڈیا پر ہی اسے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد ملاحظہ کرچکے ہیں۔ رواں سال مئی میں ریکارڈنگ کے دوران اپنے قوالی کے بارے میں مرحوم امجد صابری نے بتایا، "تقریبا 40 سال قبل میرے والد اور نصرت فتح علی خان نے یہ کلام کراچی میں ایک درگاہ پر پڑھا تھا اور اب راحت اور میں اس کو (کوک اسٹوڈیو 9 میں) دوبارہ پڑھ رہے ہیں۔"

 اس ڈائریکشن اور پروڈکشن کی ٹیم کو سیزن 9 میں شاندار گلوکاروں کی معاونت حاصل ہوگی ۔ ان میں سے بہت سے گلوکاروں نے گذشتہ سالوں میں بھی کوک اسٹوذیو میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ متعدد ابھرتے ہوئے اور با صلاحیت گلوکار بھی پہلی مرتبہ کوک اسٹوڈیو میں اپنے فن کے جوہر دکھائیں گے۔ کوک اسٹوڈیو میں قومی شہرت کی حامل گلوکار عابدہ پروین ، راحت فتح علی خان ، صنم ماروی ، سائیں ظہور ، علی عظمت ، نوری ، زیب بنگش اور میشا شفیع ہیں جنہوں نے ماضی میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ اس سیزن میں بھی پرفارم کریں گے ۔کوک اسٹوڈیو میں پہلی مرتبہ گلوکاری کرنے والوں میں شلپا راﺅ ، محوش حیات ، مومنہ مستحسن،نتاشا خان، علی خان، رضوان بٹ، باسط ، ریچل وکا جی، نرمل روئے اور قوالی کے استاد امجد صابری شامل ہوں گے۔

رضوان یو خان ، جنرل منیجر ، کوکا۔ کولا پاکستان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ، 
” کوک اسٹوڈیو 9 موسیقی کے شعبے میں کوکا۔ کولا کی حکمت عملی کا حقیقی مظہر ہے ۔ سیزن 9 کوکا۔ کولا کی ثقافتی برتری کو مزیداستحکام فراہم کرے گا ۔ کوک اسٹوڈیو میں موسیقی کے مختلف انداز کو اپناتے ہوئے ہم آج کے نوجوانوں سے بڑہتے ہوئے فاصلوں کو مٹانے کیلئے کوشاں ہیں۔ یہ انتہائی دکھ کا مقام ہے کہ امجد صابری بذات خود اگست میں نشر ہونے والے سیزن 9 کے موقع پر ہمارے ساتھ نہیں ہوں گے۔ ان کی کمی ایک بڑا قومی نقصان ہے۔"

اسٹرنگس نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ،
” ہم نے ہمیشہ شراکت کو ترجیح دی ہے کیونکہ اس طرح موسیقی کی صنعت کو ترقی ملتی ہے ۔ سیزن 8 کو ملنے والی بھر پور پذیرائی کے بعد ہم نے پاکستان کے صف اول کے 6 میوزک ڈائریکٹرز کو کوک اسٹوڈیو کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ۔ سیزن 7 کے بعد سے ہی ہمارا عزم یہ تھا کہ اپنی موسیقی کی صنعت سے منسلک زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کریں اور اس پلیٹ فارم کو اجتماعی کامیابی کا ذریعہ بنا دیں ۔ جب ہم نے یہ خیال کوکا۔کولا کو پیش کیا تو انہیں یہ بہت
پسند آیا اور انہوں ہمیں بھرپور تعاون فراہم کیا۔ یہ ایک چیلنجنگ کام تھا جس میں ہر قدم پر ہماری رہنمائی درکار تھی لیکن اس سمت میں پہل کرنے پر آج ہم بہت مطمئن ہیں ۔ 

سالہا سال میں کوک اسٹوڈیو کو عوام خصوصاََ نوجوانوں سے ملنے والی گہری جذباتی وابستگی کا مظہر ڈیجیٹل میڈیا پر ملنے والی پذیرائی ہے جس میں 63 لاکھ پرستار فیس بک پر موجود ہیں، 17 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے یو ٹیوب پر کوک اسٹوڈیو دیکھا ہے جبکہ 75 لاکھ سے زائد لوگوں نے آڈیو اسٹریم کی ہے۔ اس کو 150 ملکوں میں رہنے والے مداحوں نے دیکھا ہے جبکہ 20 ممالک میں اس کو برآمد کیا گیا ہے۔ پاکستان میں یہ موسیقی کی صنعت سے منسلک لوگوں کو بشمول گلوگاروں ، پلے بیک سنگرز ، موسیقاروں ، پروڈیوسرز ، نغمہ نگاروں اور تیکنیکی افراد کو شہرت فراہم کرنے کا ایک منفرد پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔ 

بدھ، 15 جون، 2016

کوکا۔کولا بیوریجزپاکستان کی جانب سے مستحقین میں راشن کے 2ہزار پیکیجز تقسیم


کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ کے پبلک افیئرز منیجر عمران اصغر ڈوگر چوتھی سالانہ رمضان راشن مہم کے دوران مستحقین میں راشن تقسیم کررہے ہیں، اس مہم میں 50 لاکھ روپے مالیت کے راشن کے 2 ہزار ڈبے تقسیم کئے گئے۔


کراچی: کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان (سی سی بی پی ایل) نے کامیابی کے ساتھ چوتھی سالانہ رمضان راشن تقسیم مہم مکمل کرلی۔ اس مہم میں ماہ رمضان کی روح کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر کے انتہائی پسماندہ طبقات سے تعلقات رکھنے والوں کی امداد کی گئی۔ رواں سال کمپنی نے اپنے ملازمین کے تعاون کے ساتھ 50 لاکھ روپے جمع کئے اور 10 ہزار افراد میں 2 ہزار فوڈ پیکجز تقسیم کئے گئے۔ گزشتہ چار سالوں میں کمپنی نے اپنے ملازمین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پسماندہ طبقات کو بنیادی خوراک کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا تعاون فراہم کیا۔ 

سی سی بی پی ایل کے پبلک افیئرز اینڈ کمیونکیشنز ظفر عباس جعفری نے بتایا،
 "ہر اچھے کام کی ابتدا اپنے ارد گرد کے لوگوں سے ہوتی ہے۔ اس لئے ہر سال کی طرح رواں رمضان میں بھی ہم اپنے ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ اس مہم میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیں۔ یہ ہمارے لئے اہم ہے کہ ہم ذاتی طور پر وہاں موجود ہوں، ان مستحق افراد کو صرف راشن تقسیم کرنے کے لئے نہیں ملیں بلکہ ان لوگوں کے ساتھ تعلق قائم کریں جہاں ہم فعال ہیں۔ اس مہم میں سی سی بی پی ایل کو ہمیشہ بہت سے قابل ذکر سبق حاصل ہوئے ہیں۔ جیسے کسی کی امداد سے ہم بطور ٹیم مستحکم ہوتے ہیں، بڑے کام کے لئے اپنے انفرادی اختلافات پر قابو پالیتے ہیں۔ ایک ادارے کے طور پر ہم معاشرے کی خدمت کے مواقع ہمیشہ تلاش کرتے رہتے ہیں کہ ان کی اس طرح مدد کریں جہاں انہیں سب سے زیادہ ضرورت ہو۔ "



پیر، 6 جون، 2016

ماحولیات کے تحفظ کی ذمہ داری صرف حکومت پر چھوڑنے کے بجائے، کاروباری اداروں کو آگے آنا چاہئے: رضوان یو خان ۔ کوکا کولا

لاہور:  دنیا بھر میں ہر منٹ کے اندر 150 ایکڑ سے زائد رقبہ قدرتی جنگلات سے محروم ہورہا ہے۔ پاکستان میں 4 فیصد سے بھی کم رقبے کا جنگلات پر مشتمل ہونا تشویش ناک بات ہے۔ ماحولیات کے تحفظ کا کام حکومت پر چھوڑنے کے بجائے عوام اور کاروباری ادارے آگے بڑھیں۔دنیا کا ماحول غیرمعمولی طور پر تنزلی کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث دنیا اور ہماری آنے والی نسلوں پر اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں اور ہر سال 5 جون کے بجائے ہر دن کو عالمی یوم ماحولیات کے طور پر منایا جانا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار کوکا۔کولا پاکستان کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے ایوبیہ نیشنل پارک میں ڈبلیو ڈبلیو۔ایف پاکستان کے ساتھ مسلسل سات سال کی شراکت داری کے ساتھ ماحولیات کے تحفظ اور واٹر شیڈ کے ذیلی انتظام کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ 

اس منصوبے کے لئے کوکا۔کولا پہلے ہی پانچ لاکھ سے زائد ڈالرز کا سرمایہ فراہم کرچکا ہے جس کے نتیجے میں 28 ہزار سے زائد مقامی افراد کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس منصوبے کے ذریعے 566 ملین لیٹر زمینی پانی کی فراہمی، ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد درختوں کی شجرکاری کے ذریعے ازسرنو جنگلات کی بحالی، 15 ہزار سے زائد پھل دار درختوں کی شجرکاری، جنگلات کی 130 ہیکٹر اراضی کا تحفظ، نیشنل پارک کے علاقے میں 23 میں سے 20 قدرتی چشموں کی حفاظت و ترقی، پانی کے راستوں کی ازسرنو ماڈلنگ اور پانی کی حفاظت کے لئے چیک (عارضی) ڈیموں کی تعمیر کا معائنہ، کاشتکاری کے نظام میں بارش کے پانی کے انتظام کی تنصیب، لکڑی جلانے کی شرح میں کمی لانے کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والے کم توانائی کے حامل چولہوں کی فراہمی، مقامی اسکولوں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ مہمات کا انعقاد اور ووکیشنل سینٹرز میں مقامی خواتین کی ٹریننگ شامل ہے۔ 



رضوان یو خان نے کہا،
"ہر ایک منٹ میں دنیا کا 150 ایکڑ سے زائد رقبہ قدرتی جنگلات سے محروم ہورہا ہے اور سال بھر میں یہ 78 ملین ایکڑ رقبہ بنتا ہے۔ پاکستان میں 4 فیصد سے بھی کم رقبہ پر جنگلات ہیں جو ایک تشویشناک بات ہے اور یہ ماحولیاتی تبدیلی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہمیں یہ کام حکومت پر نہیں چھوڑنا چاہیئے کہ وہ ماحولیات کا تحفظ کرے۔ اس کے بجائے ہر شخص اور کاروباری ادارے کو تعاون کے لئے آگے بڑھنا چاہیئے۔ ہماری ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ساتھ سات سال کی طویل شراکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کس طرح کاروباری شعبے اور مہارت رکھنی والی این جی اوز حیران کن طور پر کام کرسکتی ہیں اور میں دیگر کاروباری اداروں سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ وہ پائیدار ماحولیاتی تحفظ کے پروگرام میں مزید سرمایہ کاری کریں۔ "


کوکا-کولا کمپنی نے #کوکاکولا زیرو کیلوریز متعارف کرادیا

جمعہ، 3 جون، 2016

پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے کوکا۔کولا نے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کردیا

روٹری کے تعاون سے کراچی اور نوشہرہ میں شمسی توانائی سے چلنے والے 7 فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے


لاہور:  کوکا۔کولا پاکستان نے کراچی اور نوشہرہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والے سات واٹر فلٹریشن پلانٹس کے لئے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ کوکا۔کولا کی جانب سے یہ تعاون اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ساتھ نیو ورلڈ پروگرام کے تحت کیا جارہا ہے جس کا اعلان جنوبی کوریا کے شہر سیول میں منعقد ہونے والے روٹری انٹرنیشنل کنونش 2016 میں کیا گیا۔ کوکا۔کولا کمپنی کی روٹری انٹرنیشنل، پاکستان نیشنل پولیو پلس کمیٹی کے ساتھ 2012 سے شراکت داری ہے جس کا مشن یہ ہے کہ پاکستان میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے مضر صحت پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کا خاتمہ کیا جائے۔ 

ان فلٹریشن پلانٹس سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 40 ہزار افراد مستفید ہوں گے۔ ہر پلانٹ ایک دن میں دو بار 3 ہزار گیلن پانی فراہم کرتا ہے۔ اس سے قبل کراچی کے علاقے ملیر میں سال 2014 میں نصب شدہ ریورس آسموسز پلانٹ کے ذریعے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو 70 فیصد تک روکنے میں مدد ملی۔ 

پینے کے صاف پانی کی آسان تر رسائی کی فراہمی سے شرح اموات میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے اور معیار زندگی میں بہتری آتی ہے۔ اس کے ذریعے خواتین کے وقت کی بھی بچت ہوتی ہے جو اس سے قبل دور دراز کے علاقوں سے پانی لانے کی وجہ سے ضائع ہوجاتا تھا۔ صحت اور طبی تعلیم کے حوالے سے آگہی مہم کے ساتھ بیماریوں میں کمی کے نتیجے میں اہل خانہ کے علاج کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔ 

کوکا۔کولا اور روٹری کے درمیان یہ شراکت داری کمپنی کی کاروباری سماجی ذمہ داری کی حکمت عملی کے ساتھ منسلک ہے تاکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کی دیکھ بھال میں اضافہ لایا جائے۔

سیول میں روٹری انٹرنیشنل کنونش کے دوران اس شراکت داری پر کوکا۔کولا ایکسپورٹ کارپوریشن برائے پاکستان و افغانستان کے ڈائریکٹر پبلک افیئرز اینڈ کمیونکیشنز فہد قادر نے بتایا،
"یہ ہمارے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ پاکستان بدستور دنیا میں پولیو کے خطرے سے دو چار اولین دو ملکوں میں شامل ہے۔ اس لئے سماجی طور پر ذمہ دار شہری کے طور پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ روٹری پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مضر صحت پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاو ¿ کو روکنے کے لئے اپنا تعاون فراہم کریں۔ پاکستان کی فلاح و بہبود کے گہرے عزم کے ساتھ یہ ہماری روایات ہیں کہ کم سے کم سطح کی پائیدار ترقی کے ذریعے مشترکہ اہمیت پیدا کی جائے جس کا ہماری قوم کی صحت پر دارومدار ہے۔ "

اس شراکت داری کے بارے میں روٹری پاکستان نیشنل پولیو پلس کے نیشنل چیئر عزیز میمن نے کہا،

"پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے روٹری کی کاوشوں میں تعاون کرنے پر میں کوکا۔کولا پاکستان کی حوصلہ افزائی کا مشکور ہوں۔ پاکستان کے تین مقامات کراچی، پشاور اور قلعہ عبداللہ میں بدستور پانی سے پھیلنے والی مختلف بیماریاں موجود ہیں۔ ہمیں لازمی اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بھی بچہ صاف پانی سے محروم نہ رہے اور اس کا بھرپور طور پر احاطہ کیا جائے۔ اب تک پاکستان میں پولیو کے 10 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ سال 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔ یہ سال 2016 میں متعین علاقوں تک پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی جدوجہد کا موقع ہے جسے ہم ضائع نہیں کرسکتے۔ "

منگل، 22 مارچ، 2016

پانی کا عالمی دن - #کوکا۔ کولا کے پانی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات سے لوگوں زندگیوں میں تبدیلی آ رہی ہے

کراچی: کوکا۔کولا پاکستان ملک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور صحت و صفائی کے منصوبوں کی خدمات کے ذریعے ہزاروں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا چکی ہے ۔ اس بات کا اعلان پانی کے عالمی دن کے موقع پر کمپنی نے کیا ۔ 

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ گلیات میں کمپنی کے بنیادی منصوبہ واٹر شیڈ مینجمنٹ سے علاقے میں 28 ہزار سے زائد افراد کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ یہ منصوبہ سات سال قبل شروع ہوا جس میں 14 ہزار سے زائد درختوں کی شجرکاری، خواتین کے چار ووکیشنل سینٹرز، چیک ڈیمز کی تعمیر اور 20 چشموں کی بحالی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنی نے معروف این جی او ماو ¿نٹین اینڈ گلیشیئر پروٹیکشن آرگنائزیشن (ایم جی پی او) کے ساتھ پانی کے جامع ذخائر کے انتظام کے لئے شراکت داری کی ہے تاکہ بلتستان میں پینے کے صاف پانی اور نکاس کی خدمات فراہم کی جائیں۔ 

کوکا۔کولا پاکستان اور افغانستان کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے پانی کے عالمی دن کے موقع پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا
"پانی ایک اہم چیز ہے جس کی لازمی طور پر حفاظت کی جانی چاہیئے۔ ہم کوکا۔کولا کی جانب سے پانی کے بہتر استعمال میں مہارت کے لئے ہر طرح کی کوششیں کررہے ہیں بلکہ ملک بھر میں اہم مقامات پر واقع واٹر شیڈ کے تحفظ اور بحالی میں بھی معاون ہے۔ 

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران گلیات پروجیکٹ کے ذریعے 566 ملین لیٹر پانی محفوظ بنایا ہے۔ کوکا۔کولا کمپنی نے سال 2020 تک واٹر نیوٹرل کے مثالی ہدف مقرر کیا ہے، یہ کامیابی سے اپنے راستے پر گامزن ہے تاکہ مقررہ وقت سے قبل ہی ہدف حاصل ہوجائے۔ 

اسی طرح یو این ہیبیٹیٹ کے ساتھ ایک اور اہم پروجیکٹ ہے جس میں پینے کے صاف پانی اور بہتر نکاس کی سہولیات اسلام آباد اور راولپنڈی کے 100 سے زیادہ اسکولوں میں فراہم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ 20,000 طالب علموں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا رہا ہے جہاں علیحدہ واش روم کی سہولت دستیاب ہونے کے باعث اب طالبات کی بڑی تعداد اسکولوں میں حاضری دے رہی ہے۔

عا لمی سطح پر کوکا ۔ کولا نے سال 2014-15 میں اپنے مینو فیکچرنگ کے عمل میں استعمال ہونے والے تقریباََ 126.7 ارب لیٹر پانی کو کمیونیٹیز اور قدرت کے لئے دوبارہ قابل استعمال بنایا۔ ان مشترکہ کوششوں کی بدولت کوکا ۔ کولا فوڈ اور بیوریج کے شعبے کی پہلی کمپنی بننے والی ہے جو اپنے زیر استعمال آنے والے پانی کو معاشروں اور قدرتی ماحول کی بہتری کے لئے استعمال کرے گا ۔ 



فوٹو کرٹیسی: 123rf.com

بدھ، 17 فروری، 2016

گلگت بلتستان میں پانی کے انتظام کے لئے کوکا۔کولا اوراقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام میں معاہدہ

معاہدے کے تحت اور اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبے پر ایک کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آئے گی

لاہور: (اردو وائس پاکستان نیوز)  کوکا۔کولا کمپنی نے نئی دنیا کے عنوان سے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ساتھ خصوصی پروگرام کے لئے شراکت داری کرلی ہے جس میں پانی کے بچاؤ اور ماحولیاتی تبدیلی کی جانب توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس پروگرام کے تحت کوکا۔کولا معروف این جی او ماؤنٹین اینڈ گلیشیئر پروٹیکشن آرگنائیزیشن (ایم جی پی او) کے ساتھ گلگت بلتستان میں پانی کے وسائل کے جامع انتظام، پینے کے صاف پانی اور نکاس کی خدمات کے لئے شراکت داری کرے گی ۔ 



اس منصوبے میں 355 ہیکٹرز اراضی کی آب پاشی، پینے کے صاف پانی تک پائیدار رسائی کے لئے 17 پوائنٹس کی تنصیب اور 4 ہزار لوگوں کے لئے نکاسی آب کی خدمات کی فراہمی شامل ہے۔ اس ضمن میں 1400 خواتین اور 500 نوجوانوں کو منصوبے کی تکمیل تک آمدن کے حصول کے ساتھ بااختیار بنانے میں معاونت کی جائے گی۔ 


یہ منصوبہ کمپنی کی کاروباری سماجی ذمہ داری کی حکمت عملی سے منسلک ہے جس کے تحت عالمی اور مقامی سطح پر پانی کے بچاؤ کی سطح میں وسعت لائی جائے گی اور 2020 تک 100 فیصد پانی فراہم کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں شامل علاقے سکسا قصبہ ہے جہاں آمدنی کا واحد ذریعہ زراعت اور سیاحت پر منحصر ہے۔ مقامی افراد شدید سخت موسمی حالات اور دور دراز کا مقام ہونے کے باعث شدید خطرے کی زد میں رہتے ہیں۔ اس منصوبے پر کام کا آغاز اپریل 2016 میں شروع ہوگا جس میں آبپاشی نظام سے متعلق پائپوں اور واٹر بیڈز کی تعمیر شامل ہے۔ 


اس شراکت داری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کوکا۔کولا پاکستان اور افغانستان کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے بتایا، " ایم جی پی او کی کوکا۔کولا پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس کے تحت نہ صرف سکسا قصبے میں پانی کے انتظام کی خدمات فراہم کی جائیں گی بلکہ مقامی لوگوں کی شراکت کے ذریعے انفراسٹرکچر تیار کیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں مقامی افراد کی زندگیوں میں سماجی و معاشی ترقی کا سفر جاری رہے گا۔ "


اس شراکت داری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے یو این ڈی پی کے کنٹری آفس پاکستان میں پروگرام اینالسٹ عثمان منظور نے بتایا، "سول سوسائٹی کے اداروں کو 'نئی دنیا' اقدام کے تحت پاکستان بھر میں بھرپور موقع حاصل ہوجاتا ہے کہ وہ منتخب شدہ مقامات پر لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔ ہمارا عزم ہے کہ موجودہ مسائل کے سلسلے میں جدت انگیز سہولیات کو فروغ دیا جائے اور ہمیں کافی امید ہے کہ ایم پی جی او کے ذریعے مقامی لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ " 


کوکا۔کولا اور اقوام متحدہ کی اس شراکت داری بعنوان 'نئی دنیا' کے تحت اسلام آباد اور راولپنڈی میں خواتین کے لئے الگ واش رومز اور پلے گراؤنڈز کے حالات نمایاں طور پر بہتر بناکر 100 سے زائد اسکولوں کو بحال کرچکے ہیں۔ اس پروگرام سے ایک تخمینے کے مطابق 20 ہزار طالبات اور 5 ہزار طالب علم بدستور مستفید ہوتے رہیں گے۔ 



بدھ، 16 دسمبر، 2015

ضلع قصور میں ٹی سی ایف کوکا۔ کولا کیمپس کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

اسکول کی تعمیر کیلئے کوکا۔ کولا ایک لاکھ 65 ہزار ڈالرز خرچ کریگی

کوکا۔کولا پاکستان اور سٹیزن فاونڈیشن کی جانب سے پنجاب کے ضلع قصور میں نئے اسکول کیمپس کے لئے سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد کیا۔ اسکول کا سنگ بنیاد کوکا۔کولا مڈل ایسٹ اور شمالی افریقہ، بزنس یونٹ کے لئے پبلک افیئرز اور کمیونکیشنز کی ڈائریکٹر کیتھرین کیسن نے رکھا ۔ تقریب میں ٹی سی ایف کی قیادت اور کوکا۔کولا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ 

کوکا۔کولا کمپنی کی ٹی سی ایف کے ساتھ شراکت داری میں قائم ٹی سی ایف کوکا۔کولا کیمپس قصور (TCF COCA-COLA CAMPUS) پاکستان میں دوسرا اسکول ہوگا۔ اس حوالے سے اسکول کی تعمیر پر ایک لاکھ 65 ہزار ڈالر خرچ کئے جائیں گے اور کوکا۔کولا ابتدائی تین سالوں کے لئے اس کے آپریشنل اخراجات برداشت کرے گا۔ یہ نیا کیمپس ٹی سی ایف اور کوکا۔کولا کے درمیان شراکت داری پر مبنی اقدام کا نتیجہ ہے جس کا مقصد کم از کم 100 روپے ماہانہ میں بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی ہے۔ 


کوکا- کولا کمپنی کی پبلک آفیئر اینڈ کمیونیکیشن ڈائریکٹر(مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ) محترمہ کیتھرین کیسن کصور میں  ٹی سی ایف کوکا-کولا کیمپس کا سنگ بنیاد رکھ رہی ہیں،   اس موقع پر دی سٹیزن فائونڈیشن (ٹی سی ایف) کے نائپ صدر ضیاء عباس،   کوکا- کولاکمپنی کے ٹیکس اینڈ ریگولٹری آفیئرز(مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ)  کے ڈائریکٹر رابرٹ میک اور پبلک آفیئر اینڈ کمیونیکیشن ڈائریکٹر(پاکستان و افغانستان) فہد قادر بھی موجود ہیں۔

تقریب کے دوران کوکا۔کولا ایکسپورٹ کارپوریشن پاکستان اور افغانستان کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے کہا، "یہ اسکول آنے والی نسلوں کو بااختیار بنائے گا اور پاکستان کے مستقبل پر سرمایہ کاری کے لئے بہترین کاروباری شہریوں کے طور پر یہ دیگر کاروباری اداروں کے لئے ایک مثال قائم کرے گا۔ کوکا۔کولا جہاں پر کام کرتی ہے وہاں کے لوگوں کو مستحکم بنانے پر یقین رکھتی ہے کیونکہ ہمارا بزنس صرف اس وقت برقرار رہے گا جب ہمارے اردگرد کے رہنے والے مالی طور پر مستحکم ہوں گے۔ " 

اس موقع پر سٹیزن فاو ¿نڈیشن کے وائس پریذیڈنٹ ضیاءاختر عباس نے کہا، " سٹیزن فاو ¿نڈیشن ہر بچے کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے حق پر یقین رکھتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ تعلیم کو طبقاتی اور مراعات یافتہ رکاوٹوں کا خاتمہ کرتے ہوئے اسے استعمال کیا جائے اور مثبت سماجی تبدیلی کے نمائندوں کو تخلیق کیا جائے۔ " 

تقریب میں کوکا۔کولا کمپنی میں مڈل ایسٹ اور شمالی افریقہ، بزنس یونٹ کے لئے پبلک افیئرز اور کمیونکیشنز کی ڈائریکٹر کیتھرین کیسن نے کہا، "کوکا۔کولا کمپنی پاکستان سے متعلق اپنے عزم کو دہراتی ہے کیونکہ وہ پاکستان کا روشن مستقبل دیکھ رہی ہے ۔ اس اسکول سے کمپنی کے طور پر ہماری پوزیشن مزید مستحکم ہوگی اور ہم سماجی قبولیت کے لئے مسلسل سرگرم عمل ہیں۔ "

کوکا۔کولا نے ٹی سی ایف کے ساتھ شراکت داری 2011 میں قائم کی اور مکمل طور پر جدید ترین اسکول قائم کیا جو 183 طالب علموں کو معیاری تعلیم فراہم کررہا ہے۔ کوکا۔کولا کا کاروباری سماجی ذمہ داری کا ایک جامع شعبہ ہے جس کی سرگرمیاں ماحولیات، پائیدار زراعت، پانی کے بچاﺅ کے انتظام اور خواتین کی بااختیاری پر مرکوز ہیں۔ 


جمعرات، 10 ستمبر، 2015

کاروباری سماجی ذمہ داری کامنفرد انداز: عالمی یوم خواندگی پر کوکا۔کولا موبائل بینک ٹی سی ایف کے لئے کتابیں جمع کرتے ہوئے



کراچی پریس کلب سمیت دیگر اداروں کے تعاون سے لوگوں کی بڑی تعداد نے کتابیں عطیہ کیں 

عطیہ شدہ کتابیں سٹیزن فاﺅنڈیشن کے اسکولوں میں طالب علموں کو فراہم کی جائیں گی

کراچی: کوکا۔کولا نے کتابیں جمع کرنے کے انوکھے انداز سے عالمی یوم خواندگی منایا، شہریوں کی جانب سے عطیہ کی جانے والی کتابیں سٹیزن فاو ¿نڈیشن کو عطیہ کی جائیں گی۔ اس مقصد کے لئے کوکا۔کولا کے ٹرک کو موبائل بک بینک میں تبدیل کردیا گیا جو پورا دن شہر کے مختلف علاقوں میں گھومتا رہا ،جہاں شہریوں کو یہ سہولت فراہم کی گئی کہ وہ اسکول کی نصابی اور دیگر کتابیں عطیہ کریں اور بدلے میں کوکا۔کولا کی اعزازی ٹھنڈی بوتل سے لطف اندوز ہوں

یہ سرگرمی کراچی پریس کلب، سٹیزن فاو ¿نڈیشن اور زیبسٹ (SZABIST) یونیورسٹی کے ساتھ سرانجام دی گئی۔ اس عظیم مقصد میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے لئے میڈیا کے صف اول کے مختلف سرگرم افراد نے سوشل میڈیا کے مختلف فورمز پر اس سرگرمی کے بھرپور فروغ کے لئے بھرپور تعاون فراہم کیا۔ 

کوک بُک بینک سرگرمی کا آغاز رواں سال کراچی لٹریچر فیسٹول 2015 میں ہوا جس میں شرکاءکو یہ موقع فراہم کیا گیا کہ وہ لٹریچر فیسٹول میں قائم ب ±ک بینک میں اپنی پرانی کتابیں عطیہ کریں۔ اس سرگرمی کے ذریعے 2 ہزار سے زائد کتابیں جمع ہوئیں۔ جو کتابیں سٹیزن فاو ¿نڈیشن کے لئے کارآمد نہ تھیں ان کو مارکیٹ میں فروخت کردیا گیا جس سے 50 ہزار روپے جمع ہوئے اور یہ رقم سٹیزن فاو ¿نڈیشن کو عطیہ کردی گئی۔ 

کوکا۔کولا کی سٹیزن فاو ¿نڈیشن کے ساتھ وابستگی کا آغاز 2010 سے ہوا جب کمپنی نے مظفرگڑھ میں سیلاب سے تباہ زدہ علاقے میں ایک بالکل نئے پرائمری اسکول کے قیام کے لئے اسپانسرشپ فراہم کی۔ سٹیزن فاو ¿نڈیشن اسکول کا کوکا۔کولا کیمپس دراصل ایک مشترکہ شراکت داری ہے جس کا مقصد بچوں کو بلامعاوضہ معیاری تعلیم کی فراہمی ہے۔ اس کیمپس میں 180 طالب علموں کی گنجائش ہے۔ کوکا۔کولا نے ابتدائی تین سالوں کے لئے انتظامی اخراجات کی مد میں بھی تعاون کیا۔ کمپنی پسماندہ علاقوں میں تعلیم کی فراہمی کے لئے کیئر فاو ¿نڈیشن کے ذریعے اور ایک اسکول گود لینے کے پروگرام کے تحت سرکاری اسکولوں کو گود لینے کے ذریعے تعاون فراہم کررہی ہے۔ 

منگل، 9 جون، 2015

#کوکا۔کولا نے پاکستان میں ’رانی فلوٹ‘ پھلوں کا اصلی جوس متعارف کرادیا

کوکا۔کولا کمپنی اور پاکستان میں اس کے باٹلنگ پارٹنرز کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ (سی سی بی پی ایل) نے اپنے صف اول کے برانڈ ، منٹ میڈ پلپی کی رانی پلپی میں کامیابی منتقلی کے بعد رانی فلوٹ (Rani Float)مشروب متعارف کرانے کا اعلان کردیا ۔ 


رانی فلوٹ متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنی ،ایف ۔زیڈ ۔سی ۔او ،کی سب سے اہم ترین پروڈکٹ ہے جس نے مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی مشروب ساز کمپنیوں کوکا۔کولا کمپنی اور اوجان انڈسٹریز کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ 

رانی فلوٹ ایک جوس ڈرنک ہے جس میں اصلی پھلوں کے ٹکڑے موجود ہیں اور یہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی مارکیٹوں میں صف اول کا جوس برانڈ ہے۔ یہ 30 سال قبل سعودی عرب میں متعارف ہوا اور مشرق وسطیٰ دیگر برآمدی مارکیٹوں میں اسکی غیرمعمولی طور پر فروخت ہوئی۔ 

کوکا۔کولا ایکسپورٹ کارپوریشن کے جنرل منیجر رضوان خان نے رانی فلوٹ کے بارے میں بتایا کہ

 'کوکا۔کولا کمپنی اور اوجان انڈسٹریز نے رانی برانڈ کے لئے نئے مواقع کی تلاش میں ایک پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔ رانی فلوٹ انتہائی مختلف اور اعلیٰ معیار کا جوس ڈرنک ہے جس میں پھلوں کے قتلے بھی موجود ہیں اور جو پینے والے صارفین کو سیرحاصل، ملائم اور صحت بخش مشروب کی پیش کرتا ہے، صارفین کو فرحت بخشنے کے لئے یہ کئی فلیورز میں دستیاب ہے۔ '

انہوں نے کہا کہ

 'ہم متنوع اقسام کے اضافی خوبیوں کے حامل مشروبات کے ذریعے پاکستان میں باقاعدہ طور پر رانی فلوٹ کے کاروبار کی ذمہ داری لیکر اپنے صارفین کی طرز زندگی اور ان کی بڑھتی ہوئی ضروریات پر پورا اترنے کے لئے اپنے عزم کی یاد دہانی کراتے ہیں۔ پاکستان میں رانی فلوٹ ہمارے پورٹ فولیو میں ایک نیا اور دلچسپ اضافہ ہے ۔جس طرح ہمارے صارفین کوکا۔کولا ، اسپرائٹ ، فانٹا ، رانی پلپی اور کنلے سے منافع حاصل کرتے ہیں اسی طرح یہ پروڈکٹ بھی ہمارے صارفین کے کاروبار میں غیرمعمولی طور پر اضافے کا باعث ہوگی ۔ '

پاکستان میں رانی فلوٹ کی واحد ڈسٹری بیوٹر کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ (سی سی بی پی ایل) ہے۔ یہ برانڈ 240 ملی لیٹر کے پتلے و نفیس ٹن کینوں میں چھ دلچسپ ذائقوں میں دستیاب ہے جن میں آڑو، سنگترہ ، آم، انناس، امرود اور انگور شامل ہیں۔ 



پیر، 8 جون، 2015

عالمی یوم ماحولیات پر کوکا۔کولا کی جانب سے ایوبیہ نیشنل پارک اور نتھیا گلی کے لئے خصوصی دورے کا اہتمام

شرکا ءمیں سوشل میڈیا پر سرگرم افراد، میڈیا نمائندے، ماہرین ماحولیات ، فطری خوبصورتی کے مداح اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے



کوکا۔کولا پاکستان نے ایوبیہ نیشنل پارک، نتھیا گلی میں عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر قدرتی ماحول کا جائزہ لینے کے لئے نیچر ٹرپ کا اہتمام کیا گیا۔ کاروباری سماجی ذمہ داری سے متعلق اس سرگرمی کا مقصد کوکا۔کولا کی منفرد شکل کی کنٹور (Contour) بوتل کا 100 واں سال مکمل ہونے کا جشن ہے جو رواں سال منایا جارہا ہے۔ اس دورے میں 100 افراد نے شرکت کی جس کی میزبانی کوکا۔کولا کی جانب سے کی گئی۔ شرکاءمیں سوشل میڈیا پر سرگرم افراد ، میڈیا نمائندوں، ماہرین ماحولیات، فطری خوبصورتی کے مداحوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 

100 افراد پر مشتمل اس گروپ کو نتھیا گلی لے جایا گیا جہاں ان کو براہ راست واٹر شیڈ مینجمنٹ منصوبے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ یہ منصوبہ کوکا۔کولا کی جانب سے ایوبیہ نیشنل پارک میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تعاون سے گزشتہ چھ سال سے جاری ہے۔ یہ بہترین عمل ایک جامع منصوبہ ہے جو غیرمعمولی طور پر ٹھوس نتائج فراہم کرچکا ہے۔ اس منصوبے کے تحت گزشتہ 5 سالوں کے دوران 388 ملین لیٹر پانی کا ری چارج، مقامی سطح کے مختلف اقسام کے 60ہزار سے زائد درختوں کی شجرکاری، پھلوں کے سینکڑوں درختوں میں بہتری و ترقی، مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی، 100 سے زائد اسکولوں میں بارش کے پانی سے کاشتکاری کے لئے نظام کی تنصیب، ایک ملین لیٹرز سے زائد بارش کا پانی جمع کرکے اسکی حفاظت کرنا اور کاشتکاری کے لئے اسے دوبارہ قابل استعمال بنانا اور منصوبے والے مقام پر 26جگہوں سے پانی کے قدرتی بہاو ¿ کی بحالی شامل ہے۔ 



نتھیاگلی آمد پر گروپ کو ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ٹیم کی جانب سے واٹر شیڈ مینجمنٹ کے منصوبے پر تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی شرکاءکو پروجیکٹ کے مختلف مقامات کا دورہ کرایا گیا۔ ان میں ایسا ہی ایک دورہ ڈونگا گلی میں ڈبلیو ڈبلیو ایف سینٹر کا کرایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی تمام شرکاءنے ڈونگا گلی سے ایوبیہ تک پائپ لائن کے راستے پر نیچر واک کی۔ 

کوکا۔کولا پاکستان کے پبلک افیئرز اینڈ کمیونکیشنز کے ڈائریکٹر فہد قادر نے کہا کہ
ایوبیہ نیشنل پارک میں ہمارا منصوبہ اس بات کا ایک عملی ثبوت ہے کہ جب ماحولیاتی تحفظ کا معاملہ آتا ہے تو کوکا۔کولا اس پر بھرپور انداز سے کام کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی اہم بات ہے کہ سب سے پہلے اس منصوبے سے مقامی آبادیوں کو براہ راست فائدہ پہنچا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پانی کے قدرتی بہاو ¿ اور زیر زمین موجود پانی کی سطح کی بحالی سے مزید بڑے علاقے میں طویل المدت اور پائیدار ترقی ہوگی۔ 

جمعرات، 4 جون، 2015

کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ اور مرسی کاپس کی جانب سے 321 بھاگو منصوبے کی کامیابی پر تقریب


کوکا۔کولا بیوریجز پاکستان لمیٹڈ (سی سی بی پی ایل) اور دنیا بھر میں نوجوانوں کی ترقی کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ مرسی کاپس (Mercy Corps) کے مشترکہ منصوبے 321 بھاگو! کا ایک سال مکمل ہونے پر جمعہ کو علی انسٹی ٹیوٹ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ 



تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 250 سے زائد افراد بالخصوص اس پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد نے اپنے والدین کے ہمراہ شرکت کی جبکہ ترقیاتی شعبے سے وابستہ افراد کے علاوہ سرکاری حکام بھی شریک ہوئے۔ اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف اسکولوں سے تعلق رکھنے والے طالب علم اور نوجوان رہنماو ¿ں کی جانب سے مختلف ٹیبلوز اور مزاحیہ خاکے پیش کئے گئے۔ 

321 بھاگو! پروگرام لاہور کے دیہی علاقوں میں کم آمدن رکھنے والے 24 اسکولوں میں کام کررہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت لڑکیوں اور لڑکوں کے الگ الگ اسکولوں میں کام کیا گیا اور 10 سال سے 18 سال کی عمر کے ڈھائی ہزار سے زائد لڑکوں اور لڑکیوں کو ہر ہفتے دو بار مصروف رکھا گیا۔ اس منصوبے کے تحت اپنے پہلے سال میں 153 کوچز اور یوتھ رہنما اور 2400 ٹیم ارکان نے 24 اسکولوں میں کام کیا۔ 

اس اقدام کے بارے کوکا۔کولا بیوریجز لمیٹڈ (سی سی بی پی ایل) میں پبلک افیئرز اینڈ کمیونکیشنز کے ڈائریکٹر ظفر عباس جعفری نے بتایا کہ ہم نے کامیابی سے 321 بھاگو منصوبے کا پہلا سال مثبت نتائج کے ساتھ مکمل کرلیا ہے اور اب ہم نے مرسی کاپس کے ساتھ شراکت داری کا دائرہ وسیع کردیا ہے تاکہ دوسرے سال مزید بچوں کو اس سرگرمی میں لایا جائے۔ 

321 مو(3.2.1 Move! )پروگرام اس مقام پر آگیا ہے کہ وہ نوجوانوں کے مستقبل میں سرمایہ کاری کرے اور متاثرکن و باصلاحیت اساتذہ اور نوجوانوں کو مختلف مہارتوں کے ذریعے صحت مندانہ اور متحرک عادات کے ساتھ تیار کرے۔ اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ ترکی، عراق اور پاکستان میں اساتذہ اور نوجوان مختلف سرگرمیوں کے انعقاد اور تقریبات کے انتظامات کی قیادت کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں و اسکولوں کو متحرک بنانے کے لئے حوصلہ افزائی کریں۔ 

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں