بلوچستان لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
بلوچستان لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 2 نومبر، 2016

بلوچستان: جہاز کے آئل ٹینک میں دھماکے سے اب تک 18 افراد ہلاک 70 سے زائد جھلس گئے ہیں

حب (نیوز ڈیسک) بلوچستان کے علاقے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کھڑے جہاز کے آئل ٹینک میں زور دار دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں اب تک 18 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے بعد شپ میں آگ بھڑک اٹھی جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے جہاز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آسمان کو چھوتا دھواں دور دور سے دیکھا گیا۔ آگ لگنے سے ہلاک شدگان کے علاوہ کئی افراد زندگہ جھلس گئے ہیں جن میں
سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

آگ پر دوسرے تک قابو نہیں پایا جاسکاہے۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور جہاز میں لگی آگ بجھانے کی بھی بھرپورکوششیں کی جارہی ہیں۔ آگ کی شدت کی وجہ سے فائربریگیڈ عملے کو کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا، کراچی کے نزدیکی علاقے بلوچستان کی بندرگاہ گڈانی کے شپ بریکنگ یارڈ میں کھڑے جہاز کے آئل ٹینک میں دھماکہ ہوا تھا جس میں اب ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 70 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کے جسم زیادہ جھلس جانے کی وجہ سے حالت تشویشناک ہے۔ فلاحی ادارے ایدھی کے مطابق زخمیوں میں سے 24 افراد بری طرح جھلس چکے ہیں جنہیں سول اسپتال کراچی برن سنٹر میں داخل کیا گیا ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو فوری طور پر حب کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ 





منگل، 25 اکتوبر، 2016

کوئٹہ حملے میں کمانڈو کیپٹن روح اللہ شہید ہوگئے، شہید کے لئے آرمی چیف #جنرل_راحیل_شریف کا بڑا اعلان

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ  #جنرل_راحیل_شریف نے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے کیپٹن روح اللہ کے لئے تمغہ جرائت کا اعلان کیا ہے۔ روح اللہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گرد حملے میں شہید ہوگئے تھے۔  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں آرمی کےکیپٹن روح اللہ بھی شہید ہوئے ہیں۔  کیپٹن روح اللہ ایلیٹ فورس کے کمانڈو تھے اور ان کا تعلق پشاور کی تحصیل شبقدر سے تھا۔ 


آئی ایس پی آر کے مطابق شہید کی میت کو ان کے آبائی گاؤں وجہ ولہ پہنچا دی گئی ہے جہاں شہید کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی ہے۔ ISPR  کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیپٹن روح اللہ کے لئے تمغہ جرأت کا اعلان کیا ہے اور زخمی ہونے والے آرمی کے نائب صوبیدار محمد علی کو پاک فوج کی جانب سے تمغہ بسالت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں جوانوں نے دہشت گردوں کے خلاف بہادری اور جرأت کے ساتھ مقابلہ کیا ایک بمبار کو ایک جانب محدود رکھا اور بڑی تعداد میں پولیس زیر تربیت پولیس اہلکاروں کو نکلنے میں مدد کی۔

کوئٹہ سانحے کے بعد وزراء اور #عینی_شاہدین کیا کہتے ہیں: پڑھئے

کوئٹہ (ویب ڈیسک ) آپریشن مکمل ہونے کے بعد آئی جی فرنٹیئر کور میجر جنرل شیرافگن نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں اور ان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی سے تھا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی انٹیلی جنس اطلاع موجود تھی اور 3،4 دن پہلے ہائی الرٹ بھی جاری کردیا گیا تھا جب کہ دہشت گردوں کو شہر میں موقع نہیں ملا تو انھوں نے مضافات میں کارروائی کی۔ وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ حملے کے وقت ہاسٹل میں 700 پولیس اہلکار موجود تھے جو تمام کے تمام غیر مسلح تھے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو محدود رکھا، وگرنہ زیادہ اہلکار شہید ہوتے۔ 


عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تمام حملہ آوروں نے اپنے چہرے ڈھانپ رکھے تھے اور اُن کے ہاتھوں میں کلاشنکوفیں تھیں۔ وہ آپس میں فارسی (افغانی) زبان میں گفتگو کررہے تھے۔ انھوں نے ہمیں دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

سیکرٹری صحت بلوچستان نورالحق بلوچ کے مطابق سول اسپتال میں 85 جب کہ بی ایم سی اسپتال میں 31 زخمیوں کو لایا گیا تھا جن کو طبی امداد دی جارہی ہے، زخمیوں سے متعلق صورت حال کنٹرول میں ہے، تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ المناک سانحے پر بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں 3 جب کہ پنجاب حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے تحت صوبے بھر کی تمام سرکاری، نیم سرکاری اور اہم نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہیں گے۔

کوئٹہ ایک بار پھر لہولہان: شہید اہلکاروں کی تعداد 61 ہوگئی

کوئٹہ (مانیٹیرنگ ڈیسک)  یہ قابل صد مذمت واقعہ گزشتہ رات پیش اآیا جب رات کی تاریکی فائد اٹھاتے ہوئے مذموم و حبیث پاکستان دشمن عناصر رات 11 بج کر 10 منٹ پر کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر واقع پولیس کے تربیتی مرکز میں 3 مسلح افراد داخل ہوئے، دہشت گردوں نے سب سے پہلے فائرنگ کرکے واچ ٹاور پر موجود اہلکار کو شہید کردیا اور پھر ہاسٹل میں موجود زیر تربیت اہلکاروں کو یرغمال بنایا۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج کی اسپیشل ٹیم، ایف سی اور اے ٹی ایف اہلکاروں نے علاقے کا محاصرہ کیا۔ لیکن اس سے قبل ہی دہشت گرد اپنا کام کرچکے تھے۔ پاک فوج اور ایف سی کمانڈوز کی کارروائی میں ایک بمبار مارا گیا جبکہ 2 نے خود کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹرز فضائی نگرانی بھی کی ۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں نے کامیاب آپریشن کر کے 250 سے زائد اہلکاروں کو صحیح سلامت بازیاب کرا لیا اور 4 گھنٹے کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ 

پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد  61 ہوگئی ہے اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہیں زخمی اہلکاروں میں پاک فوج سمیت فرنٹیئر کور کے اہلکار شامل ہیں، زخمیوں کو سول اسپتال اور بی ایم سی میں طبی امداد دی جاری ہے جبکہ شہر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ اس اندوہناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہےاور بلوچستان حکومت نے سانحے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔  دہشتگردی کے واقعے شہید ہونے والوں کا تعلق کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے علاقوں پنجگور، گوادر، پسنی، لورالائی، چمن اور قلعہ عبداللہ  سے ہے۔

جمعہ، 7 اکتوبر، 2016

اللہ معاف کرے: بلوچستان کے علاقے میں خانہ کعبہ تعمیر کر کرکےحج کی ادائیگی کی جانےلگی

لاہور/ کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) روزنامہ خبریں میں چھپنے والی ایک خبر کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں زکری فرقہ کے بارے میں مصنوعی خانہ کعبہ کی تعمیر کرکے حج کی ادائیگی بھی کرنے کا انکشاف ہوا ہے، زکری فرقے کے لوگ اپنے تعمیر کردہ خانہ کعبہ کے گرد باقاعدہ طواف کرتے ہیں اور حج کے پورے مناسک ادا کرکے یہ
دعویٰ کرتے ہیں کہ حج کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب جانے کی ضرورت نہیں۔ یہ فریضہ یہیں پر ادا کرنا جائز ہے۔

خبریں کی رپورٹ کے مطابق زکری قبیلے کے مذہبی قائد کے حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کا عقیدہ ہے کہ ا مام مہدی انکے درمیان آچکے تھے تاہم اب وہ انتقال کرگئے ہیں لیکن کسی وقت دوبارہ جلوہ گر ہوں گے۔ علماءکی مجموعی طور پر زکری قبیلے میں ہونے والے حج عمرے اور طواف کو ناجائز اور کفر سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس مصنوعی خانہ کعبہ کی تعمیر کی اطلاعات کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ تاہم ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ یہ مصنوعی خانہ کعبہ لوگوں کو مناسک حج کی تربیت دینے کے لیے استعمال کیا جاتاہے۔تاکہ اصل حج کی ادائیگی کے دوران انہیں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

منگل، 28 جون، 2016

بس کے افسوسناک حادثے میں 11 افراد جان بحق ہوگئے، 29 زخمی


کوئٹہ ( ٹائمز آف چترال مانیٹرنگ ڈیسک : 28 جون 2016) بس کے المناک حادثے میں 11 افراد جان بحق جبکہ 29 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے کراچی آنے بس خضدار کے مقام پر گہری کھائی جا گری۔ یہ حادثہ پیر کے روز پیش آیا۔ حادثے کی وجہ تیز رفتاری بتائی جاتی ہے۔ حضدار سے 40 کلومیٹر دور وادھ کے قریب سمن کے علاقے میں موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی گر گئی۔ 

ایریا کے اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمد بدینی نے بتایا کہ مذکورہ بس حد رفتار سے تیز چل رہی تھی، تیز رفتاری کے باعث موڑ کاٹ نہ سکی اور کھائی جاگری ۔ جس سے 11 افراد موقع پر جان بحق ہوگئے۔

متوفین کو خضدار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں امرجنسی نافذ کردی گئی۔ مرنے والوں کی شناخت عبدالواسع پشین، عبدالزہیر،محمد فیض، نظار احمد خضدار، مسعود خان، ثنا اللہ، محمد عمران کراچی، عبدالہادی موسیٰ خیل، مقصود خان تھاٹہ اور محمد حسین لسبیلہ کے ناموں سے ہوئی۔


مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں