
موسم خزاں کے آغاز سے لیکر موسم بہار کے آمد تک چترال میں نقل مکانی کرکے آنے والے پرندوں کا بے دریغ شکار کیا جاتا ہے۔ مختلف مقامات پر مصنوعی جھیل بنائے جاتے ہیں جس میں آنے والے موسمی پرندے قسمت سے ہی بچ کے جاتے ہیں۔ یہ جھیل ہر گاوں میں دریائے چترال کے کنارے بنائے جاتے ہیں۔ حکومت کی سرد مہری اور قانون کی بے چارگی کی وجہ سے سمندری حیات غیر محفوظ ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے