اتوار، 28 جون، 2015

اک نظر میری طرف دیکھ ترا جاتا کیا ہے

اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اک نظر میری طرف دیکھ ترا جاتا کیا ہے

میری رسوائی میں تو بھی ہے برابر کا شریک
میرے قصے میرے یاروں کو سناتا کیا ہے

میں ترا کچھ بھی نہیں ہوں مگر اتنا تو بتا
دیکھ کر مجھ کو تیرے ذہن میں آتا کیا ہے


شہزاد احمد


کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں