کرکٹ، لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
کرکٹ، لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعہ، 15 جولائی، 2016

’سوری، پاکستان میں ٹیلنٹ نہیں ہے ‘، میں ان سے اب بھی اچھا کھیل سکتاہوں، پاکستان کھیلائے نہ کھلائے کوئی ایشو نہیں: آفریدی

کرٹیسی بی بی سی اردو

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں بہت کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے لیکن اگر وہ کچھ کہیں گے تو اگلی صبح انھیں نوٹس مل جائے گا۔



بی بی سی اردو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں شاہد آفریدی سے جب یہ پوچھا گیا کہ بورڈ کرکٹ کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے کیا کر رہا ہے اور کون سی چیزیں ٹھیک ہونی چاہییں تو شاہد آفریدی کا کہنا تھا: ’اس وقت ان کے پاس سینٹرل کنٹریکٹ ہے، لہٰذا اگر وہ کچھ کہیں گے تو انھیں نوٹس مل جائے گا اس لیے وہ مناسب وقت پر بات کریں گے لیکن ابھی بہت کچھ ٹھیک ہونا ہے۔‘

محمد عامر کے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں سزا کے بعد پہلی بار لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلنے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے شاید آفریدی کا کہنا تھا: ’میرے خیال میں یہ گوروں کا پرانا طریقہ ہے کہ وہ کسی بھی ایسے کھلاڑی جن سے ان کو تھوڑی پرابلم ہوتی ہے کہ وہ ٹف ٹائم دے گا، تو یہاں کا میڈیا اس کھلاڑی کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔‘

انھوں نے کہا: ’میں سمجھتا ہوں کہ محمد عامر کم عمری میں کافی میچیور ہیں اور ذہنی طور پر مضبوط لڑکے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ان سے جو امیدیں ہیں وہ ان پر پورا اتریں گے۔‘

میرے خیال میں یہ گوروں کا پرانا طریقہ ہے کہ وہ کسی بھی ایسے کھلاڑی جن سے ان کو تھوڑی پرابلم ہوتی ہے کہ وہ ٹف لائم دے گا تو یہاں کا میڈیا اس کھلاڑی کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔ شاہد آفریدی

اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’میں کبھی بھی اپنے آپ کو ٹیم کے اوپر بوجھ رکھ کر کھیلا ہی نہیں ہوں۔ مجھے اللہ تعالی نے بڑی عزت سے کھلایا ہے، عزت ہی سے کھیلوں گا اور عزت ہی سے کرکٹ چھوڑوں گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ان کا ارادہ یہ تھا کہ ایک اچھی ٹیم بنا کر ریٹائر ہوں لیکن ایسا نہیں ہو سکا، پھر انھوں نے فیصلہ کیا کہ اگر موجودہ ٹیم کے کھلاڑی کھیل سکتے ہیں تو میں ان سے ابھی بھی بہتر ہوں۔ اسی لیے میں نے کپتانی چھوڑ دی کیونکہ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے میں ان سے بہت بہتر ہوں۔

ایک سوال کہ اگر انھیں پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں منتخب نہ بھی کیا گیا تو آپ کو پروا نہیں ہے تو انھوں نے کہا ’مجھے کوئی ایشو نہیں ہے۔‘

ٹیم سلیکشن میں میرٹ کو کتنی اہمیت دی جاتی ہے؟ اس بارے میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا: ’جس طریقے کا ٹیلنٹ اس وقت سامنے آ رہا ہے اور جس کے حوالے سے ہم بہت باتیں کرتے ہیں کہ پاکستان میں بڑا ٹیلنٹ ہے، سوری نو ٹیلنٹ۔ پاکستان میں ابھی وہ ٹیلنٹ نہیں ہے جس لیول کی کرکٹ کی ڈیمانڈ ہے کھلاڑیوں کی۔‘

خواتین کرکٹ ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں؟ اس پر شاہد آفریدی نے مسکراتے ہوئے کہا: ’پہلے مردوں کی ٹیم کو تو ٹھیک کر لیں۔‘

انھوں نے کہا کہ اگر مردوں کے لیے سہولیات نہیں تو خود سوچیں کہ بیچاری خواتین کرکٹر کن حالات میں کھیل رہی ہوں گی۔



’دم باقی ہے، ریٹائرمنٹ کا ارادہ نہیں‘ بی بی سی کو انٹرویو کے بعد شاہدآفریدی کے خلاف یہ بینرز سوشل میڈیا پر ٹرینڈ حاصل کیے

کرٹیسی بی بی سی اردو

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ، دو سال تک ان کا کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

شاہد خان آفریدی بی بی سی اردو کے لائیو فیس بک میں حصہ لینے کے لیے نیو براڈکاسٹنگ ہاؤس آئے اور بی بی سی اردو کے فیس بک کے صارفین اور اپنے مداحوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

فیس بک لائیو کا آغاز انھوں عبدالستار ایدھی کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ایدھی کی وفات پاکستان کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔

صرف ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا شیر ہوں

شاہد آفریدی سے ان کی ٹی-20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں کافی سوالات کیے گئے جن کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی ان میں کھیلنے کا دم باقی ہے اور آئندہ ڈیڑھ، دو سال تک ان کا کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا ہ فٹنس لیول زبردست چل رہا ہے۔

تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ون ڈے میں کم بیک ہوسکتا ہے تو انھوں نے کہا کہ ’شیر ہوں صرف ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا، ون ڈے میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘

محمد عامر کے بارے میں برطانوی میڈیا میں آنے والی منفی خبروں پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’محمد عامر کی عمر کم ہے لیکن وہ انتہائی مضبوط اعصاب کے 
مالک ہیں۔‘



برطانوی میڈیا کی ایسی خبریں انکی پرفارمنس پر اثرانداز نہیں ہوں گی۔

سیاست میں آنے کی خواہش

ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں آنے کے بارے میں بھی کافی سارے سوالات کیے گئے جن پر ان کا کہنا تھا کہ ’سیاست میں آنا چاہیے، ان کا دل تو بہت چاہتا ہے اور ان کا ارداہ بھی ہے لیکن فی الحال بزرگ منع کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک سکول بنانا چاہتے ہیں اور سیاست میں نہ بھی آئیں تو اپنے فاؤنڈیشن اور چیریٹی کے ذریعے لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

------------

سوشل میڈیا پر ٹرینڈ حاصل کرنے والا اردو وائس کا بینر


بدھ، 13 جولائی، 2016

عامر کو انگلینڈ کے سپورٹرز کوڑے ماریں گے: الیسٹرکک، کک کا بیان قابل مذمت ہے: #وسیم اکرم

 لاہور/ لندن (اردو وائس پاکستان : سپورٹس ڈیسک 13 جولائی 2016) پاک انگلینڈ کرکٹ سیریز کے سے قبل انگلیند کپتان ایلسٹرکک  نے محمدعامر کے خلاف بیان دیا ہے کہ انگلینڈ سپورٹرز کی جانب سے عامر کو کوڑے پڑیں ۔  اس لئے کہ اس نے جرم ہی ایسا کیا ہے ۔  محمد عامر کے خلاف بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ کچھ لوگوں کا اب بھی خیال ہے کہ عامر پر مکمل پابندی لگنی چاہئے کیوں وہ جرم کیا ہے اور جیل کاٹی ہے۔

پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستانی فاسٹ باولر محمدعامر کے بارے میں انگلش کپتان ایلسٹرکک کا بیان قابل مذمت ہے۔ کک کو ایسا بیان زیب نہیں دیتا۔ عامر اپنی سزا پوری کرنے کے بعد اپنی کارکردگی سے واپس آیا ہے۔ عامر کوسپاٹ فکسر کہہ کر دقیانوسی خیالات کا اظہار کیا گیا۔ وسیم نے پاکستانی ٹیم کو مشورہ دیا کہ ان سب کھلاڑیوں کو ماضی بھلا کر آگے کا سوچنا ہوگا۔ جو ہوگیا سو ہوگیا۔


بدھ، 2 مارچ، 2016

شاہد آفریدی عالمی ریکاڑد توڑنے قریب پہنچ گئے، صرف ایک میچ درکار

کراچی (اردووائس پاکستان  03 مارچ 2016)  قومی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی ایک بڑے ریکارڈ کو اپنے نام کرنے کے لئے محض ایک میچ کی دوری پر ہیں۔ بطور کپتان آفریدی نے 0 پر آوٹ ہونے کا عالمی ریکارڈ برابر تو کردیا ہے مگر ریکارڈ اپنے نام کرنے کے لئے آفریدی کو صرف ایک میچ میں روایتی پرفارمنس کی دکھانے کی ضرورت ہے۔  آفریدی بنگلہ دیشن کے خلاف ڈھاکہ میں کھیلے گئے میچ میں کپتان کے طور پر چوتھی بار 0 پر آوٹ ہوکر آئر لینڈ کے ولیم پورٹ فیلڈ کا 4 بار 0 پر آوٹ ہونے کا ریکارڈ برابر کردیا ہے۔

آفریدی کے نام یہ بھی اعزاز ہے کہ وہ مجموعی طور پر 8 ویں بار 0 پر آوٹ ہوئے ہیں۔ سری لنکاکے تلکار تنے دلشان 10 بار اور انگلینڈ کے لیوک رائٹ 9 بار انڈے کے ساتھ پویلین لوٹ چکے ہیں۔ 



مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں