پشاور لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
پشاور لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 17 اکتوبر، 2016

پشاور میں 3 خواتین کوزندہ جلادیا گیا، لاشیں جھاڑیوں سے برآمد

پشاور (ویب  ڈیسک ) پشاور میں  3 خواتین کو غیرت کے نام پر زندہ جلا دیا گیا۔ جلی ہوئی لاشین  پشاور کے علاقے تہکال میں جھاڑیوں سے برآمد ہوئی ہیں ۔ مقامی ذائع ابلاغ  کے مطابق تہکال کے علاقے میں جھاڑیوں سے پولیس نے تین خواتین کی لاشیں برآمد کر لی گئیں ہیں جنہیں جلاکر قتل کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کا کے مطابق  تینوں لاشیں خواتین کی ہیں جنہیں ممکنہ طور پر غیرت کے نام پر جلایا گیا ہے جلائے جانے سے لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی ہیں کہ انکی شناخت کرنا ممکن نہیں ۔ پولیس کے مطابق لاشوں کے انگوٹھوں پر لگی نیل پالش سے معلوم ہوتا ہے کہ لاشیں خواتین کی ہیں لاشوں کو  مردہ خانے منتقل کردیا گیا ہے ۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آج علیٰ صبح انہوں نے جھاڑیوں میں آگ لگی دیکھی او ر صبح ہونے پر بدبو سے پتہ چلا کہ انسانی اعضاءکو جلایا جا رہا ہے جس پر انہوں نے جھاڑیوں کی تلاشی لی۔ تاہم واقعے کے بعد قریبی دیہاتوں میں اعلانات بھی کرائے گئے ہیں مگر کسی نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

اتوار، 24 جولائی، 2016

خیبرپختونخواہ میں تبدیلی لانے میں ناکامی کا اعتراف، 90 دن کیا 5 سال میں بھی تبدیلی نہیں آسکتی : #پرویزخٹک کا اعتراف


پشاور (اردو وائس پاکستان نیوز ڈیسک 25 جولائی 2016) پرویز خٹک نے اعتراف کرلیا ہے کہ وہ صوبے میں تبدیلی کے جو دعوے اور عوام سے وعدے کئے تھے وہ پورے نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جو کام عمران خان 90 دنوں میں کرنےکا وعدہ کیا تھا وہ 5 سالوں میں بھی نہیں ہوسکتے۔

اتوار کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تحریک انصاف کے چیرمین چاہتے ہیں کہ سالوں کے کام دنوں میں ہوجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن کاموں کو 90 دن میں کرنے کا عمران خان نے وعدہ کیا تھا ان کے لئے تو 5 سال بھی ناکافی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت صوبے تمام اہداف حاصل نہ کرسکی کیونکہ کئی رکاوٹین ہیں۔ 

انہوں نے کہا ’’کہ کچھ لوگ اپنی غلطیاں تسلیم نہیں کرتے لیکن وہ ایسا کرنا پسند نہیں کرتے۔‘‘ 

تحریک انصاف متحد ہے اور ہم متحد ہوکر کام کریں گے۔ پارٹی کے اندر کوئی تقسیم نہیں، ہر پارٹی کے اندر گروپ بندیاں ہوتی ہیں اور یہ اندرونی معاملاہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران ایک ایسے لیڈر ہیں جو ٹھوس نتائج پر یقین رکھتے ہیں، اور دیئے گئے کام کو مقررہ وقت کے اندر تکمیل چاہتے ہیں۔


جمعرات، 14 جولائی، 2016

پشاور میں ٹیکسی ڈرائیوں نے مرد کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا ، ملزم گرفتار

پشاور( اردو وائس نیوز ڈیسک) پشاور کے علاقے پشتاخارا پولیس اسٹیشن کے حدود میں رنگ روڈ کے قریب ٹیکسی ڈرائیور نے نے مرد کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ شخص نے پشتخارا پولیس اسٹیشن میں ملز م کے خلاف ایف آئی آر درج کرلیا ہے۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس نے کارخانہ مارکیٹ کے لئے ٹیکسی بک کی تھی۔ ٹیکسی ڈرائیور نے رنگ روڑ پر ایک سی این جی اسٹیشن کے قریب ٹیکسی روکی اور اسے ٹیکسی سے زبردستی باہر نکالا اور قریب خالہ پلاٹ میں لے کر گیا اور اس کے ساتھ زنا کرڈالا۔ پولیس نے متاثرہ شخص کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا، جسے متاثرہ شخص نے پہچانا۔ ملزم کی شناخت منہاج کے نام سے ہوئی ملز کی عمر 40 سال اور لانڈی اخون کا رہائشی ہے۔

پولیس آفیشل نے بتایا یہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور متاثرہ شخص کو میڈیکل چیک اپ کےلئے بھیج دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کاخانو مارکیٹ کا رہائشی ہے۔

مقامی انگریزی اخبار کے مطابق پولیس نے پی پی سی کے سیکشن 377 کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور مقاملے کی تحقیقات کررہی ہے، پولیس کے مطابق متاثرہ شخص کی عمر 20 سال ہے اور اس ملزم کے بارے میں پولیس مکمل تفصیلات فراہم کی تھی جس کی بناء پر ملز جلد گرفتار ہوگیا۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں متاثرہ شخص نے ملز کی شناخت کی ، اور ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔


جمعرات، 5 مئی، 2016

ایبٹ آباد میں سترہ سالہ لڑکی کو زندہ جلانے کا حکم جرگے نے دیا تھا، ملزمان گرفتار

ایبٹ آباد / پشاور ( اُردُو وائس آف پاکستان 5 مئی 2016) ایبٹ آباد کے نواحی علاقے ڈونگا گلی ضلع ایبٹ آباد کے گاوں ماکول میں گاڑی کے اندر زندہ باندھ کر جلائے جانے والی عنبرین کے بیہمانہ قتل میں ملوث دس ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ عنبرین کو جرگہ نے زندہ جلانے کا حکم دیا تھا۔

سات روز بعد پولیس بڑی کوشش کرکے اندھے قتل کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخواہ پرویز خٹک اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی جانب سے لئے جانے والے نوٹسز کام آ گئے۔ وزیر اعظم نوازشریف نے بھی خبر پہ برہمی کا اظہار کیا تھا۔ وقوعہ کے 7 روز بعد پولیس نے دس ملزمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزمان میں جرگہ کے عمائدین بھی شامل ہیں۔

متعلقہ خبر: ایبٹ آباد میں نویں کلاس کی طالبہ کو گاڑی کی سیٹ پر باندھ زندہ جلادیا گیا، لاش دیکھ کر رونگٹھے کھڑے ہونگے

کچھ ماہ قبل عنبرین کی سہیلی صائمہ نامی لڑکی کو بھی ایک لڑکے سے محبت کے الزام میں قتل کیا گیا تھا، صائمہ کی لڑکے سے محبت کی معاونت کا الزام عنبرین پر ڈالا گیا تھا، چند روز قبل ماکول میں ہی جرگہ منعقد ہوا جس نے لڑکی کو زندہ جلانے کا حکم دے دیا تھا، جس پر سات روز قبل عمل در آمد کر دیا گیا، پندرہ سالہ عنبرین کو سوزوکی کے اندر پچھلی سیٹ کے ساتھ باندہ کر زندہ جلا دیا گیا تھا، اور مکاری کے ساتھے ملزمان جرم چھپانے کیلئے مذکورہ سوزوکی کے قریب کھڑی دوسری دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا تھا، ذرائع کے مطابق اس قتل میں مزید پانچ ملزمان ملوث ہیں جن کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔


پیر، 2 مئی، 2016

رات گئے پشاورمیں مدرسے پر حملہ ؛ 15 افراد زخمی

پشاور(ویب ڈیسک) پشاور میں جماعت الدعوۃ کے مدرسے پر رات گئے حملے میں 3 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس کنٹونمنٹ پشاور کاشف نے بتایا کہ نامعلومحملہ آوروں نے تہکال کے علاقے میں واقع بیت المکرمہ اہل حدیث مدرسے پر فائرنگ کی اور دستی بموں سے حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے وقت مدرسے میں موجود لوگ درس کے بعد رات کے کھانے میں مصروف تھے۔ حملے کے دوران ایک حملہ آور بھی شدید زخمی ہوا جسے ممکنہ طور پر ساتھیوں کی ہی گولی لگی، زخمی حملہ آور کو پہلے خیبر ٹیچنگ ہسپتال لے جایا گیا جہاں سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ہونے کے باعث اسے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا، جہاں وہ تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔ ایس پی کاشف نے مزید کہا کہ زخمی حملہ آور سے تفتیش کے بعد مدرسے پر حملے کے وجوہات سامنے لائی جاسکیں گے۔

خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ذرائع نے مدرسے پر حملے میں 16 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی، جن میں سے 4 کو علاج کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا۔


ہفتہ، 30 اپریل، 2016

ایبٹ آباد میں نویں کلاس کی طالبہ کو گاڑی کی سیٹ پر باندھ زندہ جلادیا گیا، لاش دیکھ کر رونگٹھے کھڑے ہونگے

پشاور/ ایبٹ آباد( اُردُو وائس آف پاکستان 30 اپریل 2016) ڈونگا گلی ضلع ایبٹ آباد کے گاوں ماکول میں انسانوں نے انسانیت کو شرمادیا۔ جی ہاں۔ انسانیت پانی پانی ہوگیا۔ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی 9 ویں کلاس کی لڑکی کو زیادتی کے بعد گاڑی کی پچھلی سیٹ کے ساتھ باندھ کر زندہ آگ لگا دیا گیا۔ لڑکی مکمل طور پر جل گئی۔ 

مکمل طور پر جلی عنبرین، ایک غریب مزدور کی بیٹی کی لاش جمعہ کو ایک گاڑی کی پچھلی سیٹ پر باندھی ہوئی ملی۔ عنبرین کاجسم مکمل طور پر جل گیا ہے۔ یہ دلخراش واقعہ ہزارہ ڈیژن میں پیش آیا ہے۔ عنبرین کی جلی خاکستر ہوتی گاڑی کی سیٹ پر پڑی باڈی دیکھ کر انسان تو کیا جانور پر بھی روئیں۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شیئر ہورہی ہے اور پاکستان کی عدالتوں، حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیخ چیخ کر پکار رہی ہے کہ میں ایک جیتی جاگتی عنبرین تھی۔۔ دیکھو ظالموں نے میرا کیا حال کیا ہے۔۔۔۔ کیا تمہارا اندھا، بہرا، لولا لنگڑا نظام مجھے انصاف دے دے گا۔ 

علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک مقامی شخص صحافیوں تک پہنچا اور اس واقعے کو نمایاں کرنے کی درخواست کی۔ مقامی شخص عبداللہ نے بتایا کہ عنبرین کو اعویٰ کیا گیا تھا، اعویٰ کے بعد درندوں نے اس سےجنسی زیادتی کی۔ اور پھر اس کو تاروں کے ساتھ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر کس کر باندھا اور گاڑی سمیت آگ لگادی۔ 

لڑکی نوین کلاس کی طالبہ تھی۔ گھر والوں کے مطابق عنبرین کی دماغی حالت بھی درست نہ تھی۔ پولیس اپنے روایتی انداز میں واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔ وہی طریقہ جیسے ہمارے نظام میں ہوتا ہے۔ ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے ۔ تفتیش ہورہی ہے۔ لیکن ہوگا کیا۔۔۔؟؟

ہزارہ کے ایک پولیس آفیسر محمد سعید وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ واقعے کی تفصیلات جمع کرنے کے لئے تین ٹیم بنائی گئی ہیں۔ جو گاوں کے اوباش نواجوانوں کے خاکے تیار کریں گی۔


مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں