اسلام لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اسلام لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 21 جولائی، 2016

خانہ کعبہ میں جا کر نماز پڑھنا جائز نہیں، استغفراللہ یہ مولوی کیا کہہ رہا ہے، یہ لوگ دین کو کس طرف لے کر جارہے ہیں: ویڈیو دیکھئے

خانہ کعبہ میں جا کر نماز پڑھنا جائز نہیں، استغفراللہ یہ مولوی  کیا کہہ رہا ہے، یہ لوگ دین کو کس طرف لے کر جارہے ہیں: ویڈیو دیکھئے



خانہ کعبہ میں جا کر نماز پڑھنا جائز نہیں... by myvoicetv

بدھ، 13 جولائی، 2016

آدمی جنتی کیسے بن سکتا ہے؟ عبادت سے یا اعمال سے۔ آقائے دو جہاں ﷺ نے بتا دیا۔ پڑھئے

حضرتِ انس بن مالک رضی اللہ عنہُ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ رسولِ اللہ ﷺ کے ہمراہ بیٹھے ہوئے تھے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا۔

"ابھی تمھارے سامنے ایک جنتی آدمی نمودار ہو گا۔"

چنانچہ انصار کے ایک آدمی نمودار ہوئےجن کی داڑھی سے وضو کا پانی ٹپک رہا تھا۔ انہوں نے آپنے جوتے بائیں ہاتھ میں اُٹھا رکھے تھے۔

جب دوسرا دن آیا تو نبی کریم ﷺ نے وہی بات فرمائی، ’’ابھی تمھارے سامنے ایک جنتی آدمی نمودار ہو گا۔‘‘

چنانچہ اس دن بھی وہی انصاری نمودار ہوئے جو گزشتہ دن نمودار ہوئے تھے اور آج بھی وہ پہلے کی طرح ہی تھے۔

جب تیسرا دن آیا تو نبی اکرمﷺ نے پھر وہی بات فرمائی،یعنی 

’’ابھی تمھارے سامنے ایک جنتی آدمی نمودار ہوگا‘‘ 

چنانچہ تیسرے دن بھی وہی انصاری نمودار ہوئے اور اسی حالت میں جیسے پہلے دن تھے، یعنی ان کی داڑھی سے وضو کا پانی ٹپک رہا تھا اور اپنے جوتے بائیں ہاتھ میں اُٹھا رکھے تھے۔

جب رسولِ اکرم ﷺ اُٹھ کر چل گئے تو حضرتِ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ اس انصاری کے پیچھے پیچھے گئے اور ان سے عرض کیا: 

میں نے اپنے والد سے جھگڑا کیا ہے اور قسم کھائی ہے کہ میں تین دنوں تک ان کے پاس نہیں جاؤں گا، اگر آپ چاہیں تو مجھے اپنے پاس تین دن قیام کرنے کی اجازت مرحمت فرمائیں۔ 

انہوں نے کہا: ٹھیک ہے۔

حضرتِ انس بن مالک رضی اللہ عنہُ کا بیان ہے: کہ حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہُ بیان کرتے تھے کہ میں نے یہ تین راتیں اس جنتی انصاری کے ساتھ گزاریں، 

۔۔۔ مگر میں نے دیکھا کہ وہ رات کو عبادت کے لیے تھوڑے سے وقت کے لیے بھی بیدار نہیں ہوتے تھے، ہاں میں نے یہ دیکھا کہ جب نیند ٹوٹتی اور اپنے بستر پر کروٹیں بدلتے تو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے تھے اور تکبیر کہتے حتیٰ کہ فجر کی نماز کے لیے بیدار ہوتے۔ میں نے ایک بات یہ دیکھی کہ وہ اپنی زبان سے کوئی بھلی بات ہی نکالتے تھے۔

جب میں نے تین راتیں ان کے ساتھ گزارلیں اور قریب تھا کہ میں اُن کے عمل کو حقیر جانتا۔ 

تو میں نے کہا: اے اللہ کے بندے! میرے اور میرے والد کے درمیان کسی قسم کی ناراضگی یا لڑائی نہیں تھی، البتہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو تین مرتبہ یہ آپ کے بارے میں فرماتےہوئے سنا۔

’’ابھی تمھارے سامنے ایک جنتی شخص نمودار ہو گا۔‘‘

چنانچہ تینوں دفعہ آپ ہی نمودار ہوئے ۔ لہذا میری خواہش ہوئی کہ آپ کے پاس رہ کر دیکھوں کہ آپ آخر وہ کون سا عمل بجا لاتے ہوجیسے میں بھی اپنا سکوں۔

لیکن میں نے دیکھا کہ آپ کوئی زیادہ عمل نہیں کرتے، پھر وہ کیا بات ہے جس کی بنا پررسولِ اکرمﷺ نے آپ کےمتعلق یہ بات فرمائی ہے ۔ 

انصاری نے فرمایا: عمل تو صرف اتنا ہی ہے جو آپ نے دیکھا ۔

حضرتِ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہُ کہتے ہیں کہ جب میں ان کے پاس سے واپسی کے لیے مڑا تو انہوں نے مجھے آواز دے کر بلایا اور فرمایا۔
’’عمل تو وہی ہے جو آپ نے دیکھا البتہ اسکے علاوہ ایک بات یہ ہے کہ میرے دل میں کسی مسلمان کے خلاف کوئی رنجش نہیں اور نہ میں کسی آدمی سےاُس بھلائی پر حسد کرتا ہوں جو اُسے اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے۔ ‘‘


حضرتِ عبدللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہُ نے یہ سن کر عرض کیا۔

’’یہی وہ واصف ہے جو آپ کو اس درجہ تک لائی ہے اور یہی وہ خصلت ہے جس کو اپنانے کی ہم میں طاقت نہیں۔‘‘

(شئر کرکے ثواب کمائیں، اللہ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ امین)


جمعرات، 9 جون، 2016

مولانا طارق جمیل نے رمضان کے موقع پر بیگم نور جہاں اور اداکار عامر خان کے مطلق ایسا بیان دیدیا کہ دنیا حیران ہوگئی: سنیئے کیا کہا

مولانا طارق جمیل نے رمضان کے موقع پر بیگم نور جہاں اور اداکار
عامر خان کے مطلق ایسا بیان دیدیا کہ دنیا حیران ہوگئی: سنیئے کیا کہا



مولانا طارق جمیل نے رمضان کے موقع پر بیگم نور... by myvoicetv

پیر، 23 مئی، 2016

حضرت عمر ؓ کا قول

حضرت عمر ؓ  کا قول

خوف کا نتیجہ ناکامی اور شرم کا نتیجہ محرومی ہے اور فرصت کی گھڑیاں تیزرو ابر کی طرح گزر جاتی ہیں، لہٰذا بھلائی کے دست یاب موقعوں کو غنیمت جانو۔



پیر، 9 مئی، 2016

الہام کی رم جھم کہیں بخشش کی گھٹا ہے، بہت خوبصور نعت ضرور فیض یاب ہوں۔۔!

——— الہام کی رم جھم ———
مُحسن نقوی

الہام کی رم جھم کہیں بخشش کی گھٹا ہے
یہ دل کا نگرہے کہ مدینے کی فضا ہے

سانسوں میں مہکتی ہیں مناجات کی کلیاں
کلیوں کے کٹوروں پہ تیرا نام لکھا ہے

آیات کی جھرمٹ میں تیرے نام کی مسند
لفظوں کی انگوٹھی میں نگینہ سا جڑا ہے

اب کون حدِ حسن طلب سوچ سکے گا
کونین کی وسعت تو تہہ دستِ دعا ہے

ہے تیری کسسک میں بھی دمک حشر کے دن کی
وہ یوں کہ میرا قریہ جاں گونج اُٹھا ہے

خورشید تیری راہ میں بھٹکتا ہوا جگنو
مہتاب تیرا ریزہ نقشِ کف پا ہے

ولیل تیرے سایہ گیسو کا تراشا
ولعصر تیری نیم نگاہی کی ادا ہے

لمحوں میں سمٹ کر بھی تیرا درد ہے تازہ
صدیوں میں بھی بکھر کر تیرا عشق نیا ہے

یا تیرے خدوخال سے خیرہ مہ و انجم
یا دھوپ نے سایہ تیرا خود اُوڑھ لیا ہے

یا رات نے پہنی ہے ملاحت تیری تن پر
یا دن تیرے اندازِ صباحت پہ گیا ہے

رگ رگ نے سمیٹی ہے تیرے نام کی فریاد
جب جب بھی پریشان مجھے دنیا نے کیا ہے

خالق نے قسم کھائی ہے اُس شہر اماں کی
جس شہر کی گلیوں نے تجھے ورد کیا ہے

اِک بار تیرا نقشِ قدم چوم لیا تھا
اب تک یہ فلک شکر کے سجدے میں جھکا ہے

دل میں ہو تیری یاد تو طوفاں بھی کنارہ
حاصل ہو تیرا لطف تو صرصر بھی صبا ہے

غیروں پہ بھی الطاف تیرے سب سے الگ تھے
اپنوں پہ بھی نوازش کا انداز جدا ہے

ہر سمت تیرے لطف و عنایت کی بارش
ہر سو تیرا دامانِ کرم پھیل گیا ہے

ہے موجِ صبا یا تیرے سانسوں کی بھکارن
ہے موسم گل یا تیری خیراتِ قبا ہے

سورج کو اُبھرنے نہیں دیتا تیرا حبشی
بے زر کو ابوزر تیری بخشش نے کیا ہے

ثقلین کی قسمت تیری دہلیز کا صدقہ
عالم کا مقدر تیرے ہاھتوں پہ لکھا ہے

اُترے کا کہاں تک کوئی آیات کی تہہ میں
قرآن تیری خاطر ابھی مصروفِ ثنا ہے

اب اور بیاں کیا ہوکسی سے تیری مدحت
یہ کم تو نہیں ہے کہ تو محبوبِِ خدا ہے

اے گنبدِ خضرا کے مکین میری مدد کر
یا پھر یہ بتا کون میرا تیرے سوا ہے

بخشش تیری آٓنکھوں کی طرف دیکھ رہی ہے
محسن تیرے دربار میں چپ چاپ کھڑا ہے



جمعرات، 5 مئی، 2016

اللہ تعالیٰ کا انسان سے مکالمہ : ضرور پڑھیں اور شیئر بھی کریں

اللہ تعالیٰ کا انسان سے مکالمہ : ضرور پڑھیں اور شیئر بھی کریں

میں نے کہا: تیری مدد کیسے ملے گی یا رب؟
رب نے جواب دیا: صبر اور نماز سے مدد لیا کرو۔ البقررہ:  45

میں نے کہا:  میں بہت گنہگار ہوں یا رب
رب نے جواب دیا:  اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں اللہ سب گناہ بخش دے گا۔ الزمر: 53

میں نے کہا:  میں اکیلا ہوں یا رب
رب نے جواب دیا: بے شک ہم تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہیں۔ ق: 16

میں نے کہا: میرے دل بے سکون رہتا ہے۔
رب نے جواب دیا: بے شک اللہ کی یاد میں ہی دلوں کو سکون اور اطمینان ملتا ہے۔ الرعد: 28

میں نے کہا: مجھے کوئی یاد نہیں کرتا۔
رب نے جواب دیا:  تم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا۔ البقرہ : 152



مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں